نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی: شہباز شریف نے وزیرِ اعظم عمران خان کو تین نام تجویز کر دیے


شہباز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے تین مجوزہ نام وزیرِ اعظم عمران خان کو خط میں بھجوا دیے ہیں۔

شہباز شریف کی جانب سے وزیرِ اعظم عمران خان کو ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔

ناصر محمود کھوسہ سابق چیف سیکرٹری پنجاب و بلوچستان اور وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکریٹری رہ چکے ہیں۔ وہ پاکستان کے موجودہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے بھائی بھی ہیں۔

جلیل عباس جیلانی پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اور امریکہ میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ فہرست میں شامل تیسرا نام اخلاق احمد تارڑ کا ہے جو پاکستان کی وفاقی وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کے سیکریٹری رہ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

فارن فنڈنگ کیس: ہم یہاں تک کیسے پہنچے؟

’یہ الیکشن کمیشن ہے آڑھت کی دکان نہیں‘

’تینوں جماعتیں غیرملکی فنڈنگ کی تفصیل فراہم کریں‘

واضح رہے کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا کے عہدے کی مدت دسمبر کی چھ تاریخ کو تمام ہو رہی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان

اپنے خط میں شہباز شریف نے وزیرِ اعظم عمران خان سے کہا ہے ’چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہونے کے علاوہ دو مزید ارکان کی نشستیں خالی ہیں اور چونکہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن کے بینچ میں چیف الیکشن کمشنر سمیت یا ان کے بغیر کم از کم ارکان ہونے لازم ہیں، اس لیے اس تاریخ سے قبل چیف الیکشن کمشنر یا ایک سے زائد ارکان کی تعیناتی نہ ہوئی تو الیکشن کمیشن آف پاکستان غیر فعال ہوجائے گا۔‘

اس کے علاوہ شہباز شریف نے وزیرِ اعظم عمران خان سے اپنے خط میں کہا ہے کہ آئین کی شق 213 (2) (اے) کے تحت وزیرِ اعظم قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سے الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے نام پر مشاورت کے پابند ہیں۔

انھوں نے عمران خان سے خط میں یہ بھی کہا کہ ان کی رائے میں آئین کی مندرجہ بالا شق کے تحت مشاورت کا یہ عمل آپ کی جانب سے بہت پہلے شروع کر دیا جانا چاہیے تھا، مگر ’ای سی پی کے آئینی ادارے کی ممکنہ غیر فعالیت سے بچنے کے لیے‘ وہ ’ایک طویل انتظار کے بعد خود پہلا قدم اٹھا رہے ہیں۔‘

غیر ملکی فنڈنگ کیس

یاد رہے کہ فی الوقت الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ملک کی تین بڑی سیاسی جماعتوں حکمران جماعت پاکستان تحریکِ انصاف، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے کیس جاری ہے۔

تقریباً پانچ سال سے جاری اس کیس کے حل کے لیے چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کی درخواست پر حکم دیا ہے کہ منگل 26 نومبر سے اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیادوں پر کی جائے۔

بدھ کو سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف کو اٹھائیس نومبر جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو انتیس نومبر کو گوشواروں کی تفصیلات کے ساتھ طلب کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کی تشکیل اور کردار

  • الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور اس کے کُل ارکان کی تعداد پانچ ہے
  • اس کی تشکیل پاکستان کے آئین کی شق 213 سے 221 تک کے تحت ہوتی ہے
  • شق 218 (2) کے تحت الیکشن کمیشن پانچ افراد یعنی ایک چیف الیکشن کمشنر اور چاروں صوبوں سے ایک ایک رکن پر مشتمل ہونا ہے
  • شق 218 (2) (ب) کے تحت ارکان کی تعیناتی کا طریقۂ کار بھی وہی ہے جو آئین کی شق 213 (2 اے) اور (2 بی) کے تحت الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا ہے
  • الیکشن کمیشن کے ارکان کا کام انتخابی عذرداریاں، الیکشن سے متعلق شکایتیں نمٹانا، الیکشنز کی تیاری کی نگرانی کرنا، حلقہ بندیاں اور ان پر اعتراضات وغیرہ کے مسائل، نااہلی کی درخواستوں اور ان فریقوں کے دلائل سن کر ان پر فیصلہ دینا، اور ان جیسے دیگر کئی کام ہوتے ہیں
  • شق 213 (2 اے) کے تحت وزیرِ اعظم کو الیکشن کمشنر (یا ارکان) کی تعیناتی کے لیے قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سے مشاورت کرنی ہوتی ہے
  • اس کے بعد تین ناموں پر مبنی ایک فہرست ایک پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیجی جاتی ہے جو کہ ان تین ناموں میں سے کسی ایک پر اتفاق کرنے کے بعد انھیں منتخب کر سکتی ہے جس کے بعد صدر ان کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کر سکتے ہیں
  • پاکستان کے آئین میں اٹھارہویں ترمیم کے بعد سے صدر کو اس تعیناتی کا اختیار نہیں ہے چنانچہ وہ صرف پارلیمانی کمیٹی کے فائنل کردہ نام کو ہی تعینات کر سکتے ہیں
  • حتمی فیصلہ کرنے والی 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل شق 213 (2 بی) کے تحت قومی اسمبلی کے سپیکر کو کرنی ہوتی ہے جس میں سے نصف ارکان حکومتی بینچز سے جبکہ باقی نصف ارکان اپوزیشن جماعتوں سے ہونے چاہییں

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32556 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp