لندن برج حملہ: ’میرے بیٹے کی تصویر کو نفرت کے لیے استعمال مت کرو‘


لندن برج دہشت گردی خنجر حملہ

جیک میریٹ اور سیسکیا جونز کیبرج یونیورسٹی سے فارغ التحصیل تھے اور دونوں سزا یافتہ مجرموں کی بحالی کے اصلاحی پروگرام کا حصہ تھے۔ یہ دونوں لندن برج کے خنجر کے حملے میں ہلاک ہوئے۔

جمعے کو لندن برج کے قریب پولیس کے مطابق دہشت گردی کے حملے میں ہلاک ہونے والے کیمبرج یونیورسٹی کے طالب علم کے والد نے ان مطالبات کی سختی سے مذمت کی ہے جن میں کہا جارہا ہے کہ مجرموں کی مزید سخت سزائیں دی جائیں۔

پچیس سالہ جیک میرٹ اور تئیس سالہ سیسکیا جونز نے جمعہ کو قیدیوں کے بارے میں ایک پروگرام ’ learning together prison programme)) میں شرکت کی تھی۔ انہیں 28 سالہ عثمان خان نے چاقو سے حملہ کر کے ہلاک کر دیا۔

ڈیوڈ میرِیٹ جن کا 25 برس کا بیٹا جیک میرِیٹ لندن برج پر ایک خنجر کے حملے میں ہلاک ہوا تھا، کہتے ہیں کہ ان کا بیٹا سخت سزاؤں کے قانون کے خلاف تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں جیک کے والد ڈیوڈ میرِٹ نے اُن برطانوی اخبارات پر کڑی تنقید کی ہے جو مجرموں کو اپنی سزائیں مکمل کرنے تک جیل میں رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

‘اپنے ناپاک پراپیگینڈے کے لیے میرے بیٹے کی موت اور اُس کی اور اس کی ساتھی کی تصویروں کو مت استعمال کرو۔ جیک ہر اس بات کے خلاف تھا جس کی تم نمائندگی کرتے ہو یعنی نفرت، معاشرتی تقسیم، جہالت۔’

جیک میرٹ

قاتل جس کی شناخت پولیس نے اٹھائیس برس کے عثمان خان کے نام سے کی، دہشت گردی کے واقعے میں ملوث ہونے کی وجہ سے سزا کاٹ رہا تھا۔ اسے گزشتہ برس دسمبر میں سزا یافتہ مجرموں کے ایک اصلاحی پروگرام کے تحت نصف سزا کاٹنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

اس سے پہلے کے ایک ٹویٹ پیغام میں ڈیوڈ میرِٹ نے کہا تھا کہ ان کا بیٹا جیک ‘کبھی بھی یہ نہیں چاہے گا کہ اس کی موت کو ظالمانہ سزائیں دینے یا قیدیوں کو غیر ضروری عرصے تک جیل میں رکھنے کے لیے ایک جواز کے طور پر استعمال کیا جائے۔’

تاہم اب یہ معاملہ برطانیہ کے عام انتخابات سے صرف دو ہفتے پہلے ایک موضوع بن گیا ہے۔ عام انتخابات 12 دسمبر کو ہو رہے ہیں۔

لندن برج دہشت گردی خنجر حملہ

تئیس برس کی سیسکیا جونز۔

حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے وزیر اعظم بورس جانسن نے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک کو طویل سزائیں دینے کے قانون کی ضرورت ہے۔

انھوں نے حزب اختلاف کی جماعت لیبر پارٹی پر الزام عائد کیا کہ ان کی حکومت کے زمانے میں ایسے قوانین متعارف کرائے گئے تھے جن کی وجہ سے بقول ان کے عثمان خان جیسے مجرم جلد رہا ہو گئے تھے۔

بورس جانسن نے کہا تھا کہ ‘میرے خیال میں اس شخص جیسے خطرناک افراد کو صرف آٹھ برس کی سزا کے بعد جیل سے رہا کردینا حماقت ہے، یہ ایک گھناؤنا عمل ہے۔’

بچت کی کٹوتیاں

دوسری جانب بورس جانسن اور ان کی کنزرویٹو پارٹی پر اس معاملے کو انتخابات میں نمبر بنانے کے لیے سیاسی رسہ کشی کا موضوع بنانے پر تنقید ہو رہی ہے۔

لندن برج دہشت گردی خنجر حملہ

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اس واقعے کی ذمہ داری مجروموں کو جلد رہائی کے قوانین بتاتے ہیں جبکہ ان کے مخالف جیریمی کوربِن بجٹ میں کٹوتیوں کو لندن برج کے واقعے کی وجہ کہتے ہیں۔

اس دوران بورس جانسن کے مخالف امیدوار اور لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربِن نے کہا ہے کہ سزا یافتہ دہشت گردوں کے لیے قید کی سزا کا پوری میعاد تک جیل میں رہنا ضروری نہیں ہے۔

انھوں نے اس واقعہ کی وجہ حکمران جماعت کی بجٹ میں کٹوتیوں کی پالیسی کو قرار دیا ہے جس کی وجہ سے جیلوں سے عارضی رہائی، ذہنی بیماری کے علاج کے محکموں اور نوجوانوں کے لیے خدمات سرانجام دینے والے اداروں میں مالیاتی وسائل کی کمی ہو گئی ہے۔

جیریمی کوربِن نے مزید کہا کہ عراق کی جنگ اور اس قسم کی دوسری برطانوی پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے رجحانات میں اضافہ ہوا ہے۔

لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربِن نے کہا کہ ‘حقیقی سیکیورٹی صرف سخت قوانین اور بہترین انٹیلیجنس کی وجہ سے نہیں حاصل کی جاسکتی ہے، بلکہ یہ موثر قسم کی عوامی خدمات کے لیے مالیاتی وسائل مہیا کیے جانے کی وجہ سے آتی ہے۔’

لندن برج دہشت گردی خنجر حملہ

لندن برج کے واقعے کی زندگی کے ہر شعبہ کے لوگوں نے مذمت کی ہے۔

جیک میرِٹ کے والد ڈیوڈ میرِٹ نے ٹویٹر پیغامات کے تبادلوں کے دوران یہ بھی کہا ہے کہ ‘اصل مسئلہ نگرانی کے کام میں کمی اور رہائی کے بعد کے بحالی کے عمل میں کمی ہے، نہ کہ کم عرصے کی قید کی سزاؤں میں ہے۔’

‘ان خدمات میں وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے نتیجے میں ہم اب اور زیادہ غیر محفوظ ہیں۔’

لندن برج پر جمعے کے روز ہونے والے حملے میں تین اور افراد زخمی ہوئے تھے۔ ایک کو علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ دوسرے دو افراد کی حالت بہتر ہے اور وہ اب بھی زیرِ علاج ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp