خلائی مخلوق سے رابطے: اڑن طشتریوں کی تصاویر نیلامی کے لیے تیار


سوئٹزرلینڈ کے شہری بلی مائیر نے 1970 کی دہائی میں دعوی کیا تھا کہ وہ خوشہ پروین نامی ستاروں کے جھرمٹ (Pleiades star cluster) میں بسنے والی خلائی مخلوق سے رابطے میں ہیں اور ان کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے تصویری شواہد بھی موجود ہیں!

سنہ 1979 میں شائع ہونے والی یہ تصاویر سابق امریکی ایئر فورس پائلٹ وینڈیل سی سٹیونز کی کتاب کا حصہ تھیں۔ بعد ازاں انھیں مشہور ٹی وی سیریز ’دی ایکس فائلز‘ کی تشہیر کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔

اب ’خلائی مخلوق‘ کی یہ تصاویر مشہور نیلام گھر سوتھ بیز میں بکنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ نیلامی خصوصی طور پر خلائی فوٹوگرافی سے منسوب تصاویر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

خلائی مخلوق کی تلاش: دس دلچسپ حقائق

مقدس آتش فشاں اور خلائی مخلوق تک رسائی

کیا ناسا کی دوربین خلائی مخلوق کا سراغ لگا پائے گی؟

لمبوترہ سیارچہ زمین کے بارے میں معلومات کے لیے آیا تھا؟

دوردراز کہکشاں سے موصول ہونے والے سگنل کس نے بھیجے؟

بلی مائیر نے دعویٰ کیا ہے کہ سنہ 1942 میں پہلی بار جب خلائی مخلوق نے ان سے رابطہ کیا تو وہ پانچ برس کے تھے اور یہ رابطہ پوری زندگی برقرار رہا۔

یہ تصاویر سنہ 1976 میں سوئٹزرلینڈ میں اتاری گئیں۔

ٹی وی سیریز ’ایکس فائلز‘ میں یہ تصویر ایف بی آئی ایجنٹ فاکس مُلڈر کے دفتر میں بطور پوسٹر استعمال ہوئی، جس پر I want to believe یعنی ’میں یقین کرنا چاہتا ہوں‘ لکھا ہوا تھا

ایف بی آئی ایجنٹ کا کردار ڈیوڈ ڈکوونی نے نبھایا۔

غیرماہرانہ طور پر کھینچی گئی ان دھندلی تصاویر میں دھاتی گولے سوئٹزرلینڈ کے پہاڑی علاقوں کے اوپر ہوا میں معلق نظر آ رہے ہیں۔

امریکی ایئر فورس پائلٹ سٹیونز کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان تصاویر میں ردوبدل نہیں کی گئی، انھوں نے ابھی تک اس بات کا مشاہدہ نہیں کیا کہ آیا تصویر میں اُڑتی چیزیں اصلی ہیں یا نہیں۔ تاہم اڑن طشتریوں کا مشاہدہ کرنے والی دیگر ماہرین کو ان تصاویر پر شبہ ہے۔

تمام تصاویر کے جملہ حقوق بلی مائیر کے ہیں۔ تصاویر بشکریہ سوتھ بیز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp