#PSLDraft: پی ایس ایل کے پانچویں سیزن میں شرجیل خان گولڈ کیٹگری میں کراچی کنگز کے لیے کھیلیں گے


پاکستان سپر لیگ

2019 میں چوتھی پی ایس ایل کے فائنل سمیت آٹھ میچز کراچی میں کھیلے گئے تھے (فائل فوٹو)

پاکستان سپر لیگ کی ڈرافٹنگ کی تقریب جمعے کو لاہور میں منعقد ہوئی جس میں کراچی کنگز نے شرجیل خان کو گولڈ کیٹگری میں حاصل کر لیا ہے۔

سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ڈھائی سال کی پابندی مکمل کرنے والے اوپننگ بیٹسمین شرجیل خان پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ٹورنامنٹ سے اپنے کریئر کا دوبارہ آغاز کریں گے۔

شرجیل خان سنہ 2017 کی پی ایس ایل کے دوران اسلام آباد یونائٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان پر پانچ سال کی پابندی عائد کردی تھی جس میں سے ڈھائی سال معطلی کے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

28 غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل کھیلنے پر رضامند

’پی ایس ایل سے کاروبار پر فرق تو پڑتا ہے‘

پی ایس ایل کیا کیا بیچے گی؟

پلاٹینم کیٹگری میں شامل کرکٹرز

پاکستان سپر لیگ کی ڈرافٹنگ میں پلاٹینم کیٹگری میں کرکٹر کے انتخاب کا پہلا حق دفاعی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو حاصل تھا جس نے انگلینڈ کے جیسن روئے کو منتخب کیا ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اس کیٹگری میں پہلے ہی دو کرکٹرز سرفراز احمد اور محمد نواز کو برقرار رکھا ہے۔

پاکستان سپر لیگ

شرجیل خان سنہ 2017 کی پی ایس ایل کے دوران اسلام آباد یونائٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے

ملتان سلطانز نے انگلینڈ کے معین علی اور جنوبی افریقہ کے بیٹسمین رائلی روسو کا انتخاب کیا ہے۔ ملتان سلطانز نے پلاٹینم کیٹگری میں فاسٹ بولر محمد عرفان کو برقرار رکھا ہے۔

لاہور قلندر نے پلاٹینم کیٹگری میں آسٹریلیا کے کرس لین کی خدمات حاصل کی ہیں جبکہ اس نے دو کرکٹرز محمد حفیظ اور فخر زمان کو پہلے ہی برقرا رکھا ہے۔

کراچی کنگز نے بابر اعظم اور محمد عامر کو پہلے ہی برقرار رکھنے کے بعد پلاٹینم کیٹگری میں تیسرے کرکٹر کے طور پر انگلینڈ کے الیکس ہیلز کو حاصل کیا ہے۔

اسلام آباد یونائٹڈ نے پلاٹینم کیٹگری میں شاداب خان کو پہلے سے برقرار رکھنے کے بعد ڈرافٹ میں جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولر ڈیل سٹین اور جنوبی افریقہ کے بیٹسمین کالن انگرام کو حاصل کیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پشاور زلمی واحد ٹیم ہے جس نے ڈرافٹنگ سے قبل پلاٹینم کیٹگری میں اپنے تینوں کرکٹرز وہاب ریاض، کیرون پولارڈ اور حسن علی کو برقرار رکھا تھا۔

پی ایس ایل کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہر ٹیم کو پلاٹینم، ڈائمنڈ اور گولڈ کیٹگری میں تین تین کرکٹرز رکھنے کی اجازت ہے جبکہ سلور کیٹگری میں پانچ اور ایمرجنگ کیٹگری میں دو کرکٹرز رکھے جاسکتے ہیں۔

ڈائمنڈ کیٹگری کے کرکٹرز

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ڈائمنڈ کیٹگری کے کرکٹرز میں آسٹریلیا کے بین کٹنگ، شین واٹسن اور احمد شہزاد شامل ہیں۔

ملتان سلطانز نے ڈائمنڈ کیٹگری میں ذیشان اشرف اور انگلینڈ کے روی بوپارا کا انتخاب کیا ہے جبکہ شاہد آفریدی کو برقرار رکھا گیا ہے۔

عماد وسیم، افتخار احمد اور انگلینڈ کے کرس جارڈن کراچی کنگز کے ڈائمنڈ کیٹگری کے کرکٹرز ہیں۔

اسلام آباد یونائٹڈ نے فہیم اشرف، آصف علی اور نیوزی لینڈ کے کالن منرو کو شامل کیا ہے۔

لاہور قلندر کے ڈائمنڈ کرکٹرز میں شاہین آفریدی، ڈیوڈ ویزے اور عثمان شنواری شامل ہیں۔

پشاور زلمی نے ڈائمنڈ کیٹگری میں انگلینڈ کے ٹام بینٹن، کامران اکمل اور شعیب ملک کی خدمات حاصل کی ہیں۔

گولڈ کیٹگری کے کرکٹرز

گولڈ کیٹگری میں لاہور قلندرز نے انگلینڈ کے سامِت پٹیل کو حاصل کیا ہے۔

فاسٹ بولر رومان رئیس کو اسلام آباد یونائیٹڈ نے منتخب کیا ہے۔

اسی کیٹگری میں ملتان سلطانز نے آل راؤنڈر سہیل تنویر کی خدمات حاصل کی ہیں۔

کراچی کنگز نے شرجیل خان اور کیمرون ڈیل پورٹ کو جبکہ پشاور زلمی نے لائم ڈاسن کو حاصل کیا ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لیگ سپنر فواد احمد کو حاصل کیا ہے۔

اینڈی فلاور ملتان سلطانز کے ہیڈ کوچ

ملتان سلطانز نے اینڈی فلاور کو ہیڈ کوچ مقرر کیا ہے۔ اینڈی فلاور زمبابوے کی تاریخ کے سب سے کامیاب بیٹسمین سمجھے جاتے ہیں۔ انھیں زمبابوے کی طرف سے ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔

وہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔

ملتان سلطانز نے اپنے کوچنگ سٹاف میں سابق لیگ سپنر مشتاق احمد اور سابق آل راؤنڈر اظہر محمود کی خدمات بھی حاصل کی ہیں جبکہ نیتھن لی مین کو ڈیٹا اینالسٹ مقرر کیا گیا ہے۔

کراچی کنگز نے سابق آسٹریلوی بیٹسمین ڈین جونز کو مکی آرتھر کی جگہ نیا ہیڈ کوچ مقرر کیا ہے۔ ڈین جونز اس سے قبل اسلام آباد یونائٹڈ کے ہیڈ کوچ تھے۔

اسلام آباد یونائٹڈ نے ڈین جونز کی جگہ کوچنگ کی ذمہ داری مصباح الحق کے سپرد کر دی ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے معین خان، پشاور زلمی نے محمد اکرم اور لاہور قلندرز نے عاقب جاوید کو ہیڈ کوچ کے طور پر برقرار رکھا ہے۔

اس بار پی ایس ایل کیوں مختلف؟

پاکستان سپر لیگ کے اس سیزن کی منفرد بات یہ ہے کہ اس کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔ پی ایس ایل کے میچز کے لیے کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی کا انتخاب کیا گیا ہے۔

پاکستان سپر لیگ میں اس بار انھی کرکٹرز نے خود کو رجسٹر کرایا ہے جو پاکستان آنے کے لیے تیار تھے ورنہ ماضی میں فرنچائزز کو بعض کھلاڑیوں کے پاکستان نہ آنے کی وجہ سے خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پی ایس ایل کی چھ میں سے تین ٹیموں کو کراچی اور تین کو لاہور میں ٹھہرایا جائے گا جہاں سے وہ اپنے میچز کھیلنے دوسرے شہروں میں جایا کریں گی۔

پی ایس ایل میں شریک تمام ٹیموں کے اعلیٰ افسران اس مرتبہ تمام میچز کے پاکستان میں انعقاد پر خاصے ُپرجوش ہیں۔

کراچی کنگز کے سربراہ سلمان اقبال کہتے ہیں کہ اس سے بڑھ کر خوشی کی بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ چھ میں سے چار ٹیمیں اپنے ہوم گراؤنڈز پر میچز کھیلیں گی۔

ان کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ٹورنامنٹس میں چند ہی میچز پاکستان میں ہو سکے تھے لیکن اس بار کی پی ایس ایل منفرد انداز میں شائقین کو بہترین تفریح فراہم کرے گی اور یہی اس کا مثبت اور مضبوط پہلو ہے۔

دفاعی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس لیگ کے کامیاب انعقاد سے دنیا کو ایک بھرپور اور مثبت پیغام جائے گا کہ پاکستان کھیلوں کی بین الاقوامی سرگرمیوں کے لیے محفوظ ملک ہے۔

لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر ثمین رانا کا کہنا ہے کہ ’ہم سب کا یہ خواب پورا ہو رہا ہے کہ اس لیگ کے تمام میچز پاکستان میں ہوں اور شائقین قومی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو اپنے سامنے کھیلتا دیکھ سکیں۔ یہ ایک طویل ایونٹ ہے جس کے انتظامات یقیناً پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی انتظامیہ کے لیے چیلنج ہوں گے‘۔

ملتان سلطانز کے جنرل منیجر حیدر اظہر اس بات پر خوش ہیں کہ ان کی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ پر تین میچز کھیلے گی ’جس سے جنوبی پنجاب کے شائقین کی کرکٹ میں دلچسپی میں اضافہ ہوگا‘۔

پاکستان سپر لیگ

2019 میں چوتھی پی ایس ایل کے فائنل سمیت آٹھ میچز کراچی میں کھیلے گئے تھے

وہ پی ایس ایل کے تمام میچز کے پاکستان میں انعقاد کا سہرا پی ایس ایل کی انتظامیہ کے سر باندھتے ہیں۔

یاد رہے کہ سنہ 2016میں پہلی پی ایس ایل کے تمام میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے تھے۔ سنہ 2017 میں دوسری پی ایس ایل کا صرف فائنل لاہور میں ہوا تھا جبکہ باقی تمام میچز متحدہ عرب امارات میں ہوئے تھے۔

سنہ 2018 میں تیسری پی ایس ایل میں دو پلے آف میچز لاہور اور فائنل کراچی میں کھیلا گیا تھا جبکہ سنہ 2019 میں چوتھی پی ایس ایل کے فائنل سمیت آٹھ میچز کراچی میں کھیلے گئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp