اپوزیشن حکومت سے بہت بڑا سمجھوتہ کر کے عمران خان کی بی ٹیم بن جائے گی: حامد میر


تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن ایک بہت بڑا سمجھوتہ کرنے جا رہی ہے۔ ایسا کر کے اپوزیشن عمران خان کی بی ٹیم بن جائے گی اور اپوزیشن کی حیثیت کچھ نہیں رہے گی۔

جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ اس وقت حکومتی جماعت اوراتحادیوں کی صفوں میں بے چینی ہے لیکن کچھ معاملات میں اپوزیشن بھی اکٹھی نظر نہیں آتی۔ اپوزیشن کی بڑی پارٹی مسلم لیگ ن ہے جس کی کوئی پالیسی نظر نہیں آتی ۔اب اگر لندن میں بیٹھ کر ملاقاتی ہوتی ہیں تو اس کا فائدہ عمران خان کی حکومت کو ہو گا۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شہبازشریف نے جو تقریر کی تھی تو لگ رہا تھا کہ جیسے وہ مستقبل کے وزیر اعظم کی حیثیت سے تقریر کر رہے ہیں جیسے ان کی جانب سے کہا گیا کہ اگر مجھے چھ ماہ دے دیے جائیں تو میں سارے مسئلے حل کر دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں تھرتھلی مچی ہوئی ہے اور جوڑ توڑ ہو رہا ہے۔ اس موقع پر شہباز شریف اگر لندن میں بیٹھے رہیں گے تو عمران خان سے زیادہ خوش کوئی نہیں ہوگا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے خاموش ہونے سے لگتا ہے کہ مریم نواز کا بیانیہ خاموش ہو چکا ہے اور ان کی نمائندگی کرنے والوں کا بیانیہ بھی بدل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مریم نواز کے بہت قریب تھے، ان کی سرگرمیاں بھی بہت پراسرار ہیں۔ وہ دن کو کچھ اور کہہ رہے ہوتے ہیں اور شام کو کچھ اور کہتے ہیں۔

حامد میر نے کہا کہ ن لیگ سمیت اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی پرویز مشرف کے حوالے سے خاموش ہیں۔ صرف میڈیا نے اس معاملے کو اٹھایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن ایک بہت بڑا سمجھوتہ کرنے جارہی ہے اور ایسا کر کے اپوزیشن عمران خان کی بی ٹیم بن جائے گی اور اپوزیشن کی حیثیت کچھ نہیں رہے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).