گلوکارہ فریحہ پرویز: ’زندگی کے حالات بلاشبہ سُروں پر اثرانداز ہوتے ہیں‘


پاکستان میں میوزک سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے فریحہ پرویز کا نام کچھ نیا نہیں۔ جب سے انھوں نے ’دل ہوا بوکاٹا‘ ریلیز کیا، بسنت کی تقریبات اس گانے کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی ہیں۔

فریحہ اپنے البمز کے علاوہ کوک سٹوڈیو کے لیے بھی پرفارم کر چکی ہیں اور اب وہ کوک سٹوڈیو کے سیزن 12 میں ٹھمری ’بلما‘ کے ساتھ واپس آئی ہیں۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے فریحہ نے کوک سٹوڈیو میں واپسی، اپنے میوزک اور زندگی کے بارے میں خیالات کا اظہار کیا۔

بلما کے بارے میں بات کرتے ہوئے فریحہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک خوبصورت ٹھمری ہے۔ ’کہا یہ جاتا ہے کہ ٹھمری ہمیشہ اداسی میں گائی جاتی ہے، اپنے پریتم کی اداسی اور انتظار میں۔‘

انھوں نے بتایا کہ وہ پہلے بھی اپنی ایک کیسیٹ میں ٹھمری گا چکی ہیں۔ جب ان کی توجہ اس جانب دلائی گئی کہ وہ کیسیٹ کے زمانے سے گلوکاری کر رہی ہیں، تو ان کا کہنا تھا کہ انھیں اس بات پر فخر ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

’علی سیٹھی کو فیض کا کلام گانا چھوڑ دینا چاہیے‘

’بے سُری تاروں سے گٹار بجا کر اس میں سُر ڈھونڈتا تھا‘

کوک سٹوڈیو: ’لگتا ہے اب یہ برانڈ احمقوں کے ہاتھ میں ہے‘

وہ کہتی ہیں کہ ’میں نے پہلا البم 1996 میں ریلیز کیا تھا۔ جس دور سے ہم کام کر رہے ہیں وہ دور اچھے تھے، اتنی جلدی نہیں تھی، کاموں میں سکون تھا، انتظار کیا جاتا تھا۔‘

کلاسیکی اور نیم کلاسیکی موسیقی کی عوام میں دوبارہ مقبولیت میں ایک بڑا ہاتھ کوک سٹوڈیو کا قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شکر ہے کہ ہمارے ملک میں ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کی وجہ سے ہم بین الاقوامی طور پر نمایاں ہوتے ہیں۔

اس مرتبہ کوک سٹوڈیو میں روحیل حیات بطور پروڈیوسر واپس آ رہے ہیں جو کہ کوک سٹوڈیو کے اولین پروڈیوسرز میں سے ہیں۔

فریحہ ماضی میں بھی ان کے پروڈیوس کیے گئے کوک سٹوڈیو کے سیزنز میں گا چکی ہیں۔

روحیل کے ساتھ کام کرنے کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’یہ میرے لیے بہت ہی مزیدار تجربہ تھا۔ وہ میوزک کے دلدادہ ہیں، میوزک ان کی روح میں دکھتا ہے، وہ اتنی دلچسپی سے سنتے ہیں اور کہتے ہیں کہ فریحہ جی، اتنی پیاری میلوڈی ہے، بس اب گا دیں اسے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا زندگی کے اتار چڑھاؤ کا موسیقاروں کے فن پر اثر ہوتا ہے، تو انھوں نے اثبات میں جواب دیا۔

فریحہ کا کہنا تھا کہ ’بالکل، پہلے شاید میں اتنی میچور نہیں تھی یا (چیزوں کو) اس طرح دیکھتی نہیں تھی، مگر اب مجھے یقین ہوتا چلا جا رہا ہے کہ زندگی کے حالات اور ہمارے ساتھ جو سلسلے چل رہے ہوتے ہیں یہ سارے بلاشبہ سروں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔‘

’میں عامر خان کا ایک انٹرویو سن رہی تھی جس میں وہ کہتے ہیں کہ جب انھوں نے کوئی دُکھی سا شاٹ دینا ہوتا ہے تو وہ پورا راستہ دُکھی اور تکلیف دہ قسم کے گانے سنتے ہوئے جاتے ہیں۔ اور وہاں پہنچتے پہنچتے ان کا موڈ تبدیل ہوجاتا ہے۔‘

اپنا نکتہ جاری رکھتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ’میری تو اپنی زندگی کی کروٹیں گننی بھی مشکل ہوگئی ہیں۔‘

فریحہ اس بات سے اتفاق کرتی ہیں کہ جب زندگی میں مشکلات ہوں تو گائیکی میں زیادہ گہرائی پیدا ہوجاتی ہے۔

’یہ بہت عجیب بات ہے۔ میں نے تقریباً تین سال تک یہ سوچا کہ پتا نہیں شاید میں واپس آ سکوں، دوبارہ گا سکوں یا نہیں۔ لیکن اس سے یہ نہیں ہوا کہ (میرے فن کو) بندش لگ گئی ہو۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ ایسا سوچنے پر کیوں مجبور ہوئیں، تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ زندگی، خاندان، صورتحال، کروٹیں، آپ اسے جو بھی کہہ لیں مگر زندگی کے اتار چڑھاؤ ظاہر ہے کہ آتے ہیں، اور ان کی وجہ سے آپ کئی بار سوچتے ہیں کہ بس یار، بہت ہوگیا ہے، اب اور نہیں کرنا۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’مگر جب میں نے یہ سوچا تو مجھے پتا ہی نہیں چلا کہ میرے اندر کی بندشیں دور ہو رہی تھیں۔ مجھے سمجھ آ رہی تھی کہ جب آپ گیند کو نیچے مارتے ہیں تو وہ اوپر کو اچھلتی ہے۔‘

کوک سٹوڈیو کے حالیہ سیزن میں کاپی رائٹ کے تنازعے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ایک اچھی بات یہ ہے کہ ہم نیا کام کریں گے، نئے بول گائیں گے، اچھی چیز بنانے کی کوشش کریں گے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’ہم پرانی چیزوں کو کب تک دہراتے رہیں گے، وہ تو پہلے ہی ہوچکیں۔ اب ہمیں کچھ نیا کرنا چاہیے تاکہ ہم نئے پروڈیوسر، رائٹر اور نئے موسیقار بنا سکیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp