ساؤتھ ایشین گیمز: پہلوان انعام بٹ اور ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ کے طلائی تمغے
پاکستان کے پہلوان انعام بٹ نے نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں جاری 13 ویں ساؤتھ ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیت لیا ہے۔ انھوں نے یہ کامیابی 92 کلوگرام کیٹیگری کے فائنل میں نیپال کے پہلوان ُسمت کمار کو شکست دے کر حاصل کی ہے۔
انعام بٹ پہلے راؤنڈ میں چار کے مقابلے میں چھ پوائنٹس سے ہار رہے تھے لیکن دوسرے راؤنڈ میں انھوں نے ڈبل لیگ تکنیک استعمال کرتے ہوئے اپنے حریف کو بے بس کردیا۔
انعام بٹ اس وقت پاکستان کے سب سے کامیاب پہلوان ہیں جو کئی بین الاقوامی مقابلوں میں طلائی تمغے جیت چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے
’پتہ نہیں کس میڈل کے بعد پرائیڈ آف پرفارمنس ملے گا‘
کانسی کا تمغہ پہلا قدم لیکن منزل نہیں
انعام بٹ کے علاوہ عبدالرحمن اور عنایت اللہ نے بھی پہلوانی میں گولڈ میڈلز جیت لیے۔
عنایت اللہ نے 70 کلوگرام جبکہ عبدالرحمن نے 79 کلوگرام میں کامیابیاں حاصل کیں۔
پاکستان نے مختلف میں جو تمغے جیتے ہیں ان کی فہرست کچھ اس طرح سے ہے :
ویٹ لفٹنگ
نوح دستگیربٹ نے 109 کلوگرام سے زائد کی کیٹگری میں طلائی تمغہ جیتا۔
ان کے بھائی حنزلہ دستگیربٹ نے109 کلوگرام کیٹگری میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
عثمان راٹھور 102 کلوگرام کیٹگری میں طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔
حیدر علی نے 81 کلوگرام کیٹگری میں گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔
طلحہ طالب نے 67 کلوگرام کیٹگری میں طلائی تمغہ جیتا۔
اسکواش
پاکستان کے طیب اسلم نے انفرادی مقابلوں کے فائنل میں گولڈ میڈل جیتا۔ فائنل میں انھوں نے بھارت کے ہریندرپال سنگھ کو تین ایک کے سکور سے شکست دی۔
یہ بھی پڑھیے:
قومی ہاکی ٹیم کی ایشین گیمز کے بائیکاٹ کی دھمکی
ایشین گیمز: پاکستان کی 44 سال بعد پہلی کامیابی
خواتین ٹیم فائنل میں پاکستان نے سری لنکا کو تین ایک سے شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔
ہینڈ بال
پاکستان نے مردوں کے ہینڈبال کے فائنل میں بھارت کو شکست دے دی ہے۔
پاکستان کے 29 طلائی تمغے۔
تیرہویں ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان ابتک 29 طلائی تمغے جیت چکا ہے۔
پاکستان کراٹے میں چھ ایتھلیٹکس اور ویٹ لفٹنگ میں پانچ پانچ، پہلوانی، ووشو اورتائی کوانڈو میں تین تین اور شوٹنگ اور اسکواش، ہینڈ بال میں ایک ایک طلائی تمغہ اس کے نام ہوا ہے۔
پاکستانی کھلاڑیوں کی یہ کارکردگی اس لحاظ سے قابل ذکر ہے کہ انہیں پاکستان سپورٹس بورڈ نے صرف ایک ہفتے کے ٹریننگ کیمپ مہیا کیے تھے جبکہ دوسری جانب ان کھیلوں میں شریک قومی دستے میں شامل کھلاڑیوں کی تعداد میں بھی کٹوتی کرکے تمغے جیتنے کے امکانات ختم کردیےگئے تھے۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ان کھیلوں کے لیے مجموعی طور پر 400 کھلاڑیوں بھیجنے کی درخواست کی تھی لیکن پاکستان سپورٹس بورڈ نے اسے کم کرکے پہلے 350 کیا اور بعد میں اسے صرف 246 کردیا گیا۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ایک جانب تو کھلاڑیوں کی تعداد میں کمی کردی لیکن دوسری جانب بین الصوبائی رابطے کی وزارت کے سیکریٹری اکبر درانی کو ان کھیلوں میں پاکستانی دستے کا چیف ڈی مشن مقرر کرکے نیپال بھیجا گیا ہے۔
- میٹا کو فیس بک، انسٹاگرام پر لفظ ’شہید‘ کے استعمال پر پابندی ختم کرنے کی تجویز کیوں دی گئی؟ - 28/03/2024
- ’اس شخص سے دور رہو، وہ خطرناک ہے‘ ریپ کا مجرم جس نے سزا سے بچنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ بھی رچایا - 28/03/2024
- ترکی کے ’پاور ہاؤس‘ استنبول میں میئر کی نشست صدر اردوغان کے لیے اتنی اہم کیوں ہے؟ - 28/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).