آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم باب ہاک نے ’اپنی بیٹی کو ریپ کو خفیہ رکھنے کا کہا‘


باب ہاک اور ان کی بیٹی

روزلین (بائیں جانب) سنہ 1987 میں اپنے والد باب ہاک اور والدہ ہیزل کے ساتھ

آسٹریلیا کے ایک سابق وزیراعظم باب ہاک کی بیٹی روزلین ڈِلون نے الزام لگایا ہے کہ اسی کی دہائی میں ان کا ریپ کیا گیا تھا لیکن ان کے والد نے انھیں خاموش رہنے کا مشورہ دیا تھا کہ کہیں ان کی سیاسی شہرت خراب نہ ہو جائے۔

وہ کہتی ہیں کہ ان کے والد کی جماعت کے ایک رکنِ پارلیمنٹ بل لینڈریو نے ان کا ریپ کیا تھا جبکہ اب یہ دونوں، ان کے والد اور ان کا ریپ کرنے والے ایم پی فوت ہو چکے ہیں۔

آسٹریلیا کے ایک اخبار نیو ڈیلی نے ایسی عدالتی دستاویزات دیکھیں ہیں جن میں روزلین ڈِلون کے الزامات درج ہیں۔

روزلین ڈِلون اس وقت 59 برس کی ہیں اور فی الحال انھوں نے اپنے والد کی جائیداد میں حصے کے لیے 27 لاکھ امریکی ڈالر کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا جھوٹ بولنے سے سیکس ریپ میں تبدیل ہو جاتا ہے؟

’خوش قسمت ہوں کہ میرا ریپ نہیں ہوا‘

‘ماں باپ نے بیٹی کا ریپ کرنے والوں سے پیسے لیے’

ایک حلف نامے میں مس ڈِلون نے الزام لگایا ہے کہ انھیں لینڈریو نے اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جب وہ ان کے دفتر کے لیے کام کر رہی تھیں۔ یہ وہ وقت تھا جب ان کے والد لیبر پارٹی کا لیڈر بننے کی کوشش کر رہے تھے۔

اخبار نیو ڈیلی کے مطابق، مس ڈِلون کہتی ہیں کہ انھیں سنہ 1983 میں تین مرتبہ جنسی ہوس کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

باب ہاک، روزلین

باب ہاک اور روزلین ڈِلون سنہ 2013 میں

تیسری مرتبہ ریپ کے بعد انھوں نے اپنے والد کو بتایا تھا کہ وہ پولیس کو رپورٹ کرنا چاہتی ہیں۔ لیکن ان کے والد نے کہا ’تم ایسا نہیں کرسکتی ہو، میں اس وقت اپنے ارد گرد ایسی متنازعہ باتیں برداشت نہیں کرسکتا ہوں۔ مجھے افسوس ہے لیکن میں اس وقت لیبر پارٹی کی قیادت کے لیے لڑ رہا ہوں۔‘

روزلین ڈِلون کی بہن سیو پائیٹرز ہاک نے اخبار نیو ڈیلی کو بتایا کے ان کے خاندان کو ریپ کے اس الزام کے بارے میں علم تھا۔

’انھوں نے اس بارے میں لوگوں کو بتایا تھا۔ میرا خیال ہے کہ اس وقت ان کی مدد کی جارہی تھی لیکن اس سلسلے میں ان کی قانونی طور پر کوئی مدد نہیں کی گئی۔‘

ہاک خاندان کے دوسرے ارکان نے اس موضوع پر آسٹریلوی میڈیا سے بات کرنے سے گریز کیا ہے۔

لینڈریو سنہ 1976 سے 1992 تک رکن پارلیمنٹ رہنے سے پہلے ایک یونین لیڈر تھے۔ ان کے ہاک کے ساتھ اُن کی وزارت عظمیٰ کے دوران اچھے تعلقات رہے۔

ہاک آسٹریلیا کی سنہ اسی کی دہائی میں ایک نمایاں مقام رکھتے تھے۔ انھوں نے چار مرتبہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

انھوں نے اپنے ملک میں اقتصادی اور سماجی میدانوں میں گہری اور دور رس اصلاحات متعارف کرائی تھیں لیکن انھوں نے اپنی شخصیت کا تاثر شراب پینے والے ایک عام شہری جیسا برقرار رکھا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32295 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp