آصف علی زرداری: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی ضمانت طبی بنیاد پر منظور کر دی


زرداری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی دو مقدمات میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواستیں منظور کر لی ہیں۔

نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق بدھ کے روز سماعت کے موقع پر عدالت نے انھیں ایک ایک کروڑ کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت عالیہ کے حکم پر تشکیل پانے والے میڈیکل بورڈ نے ملزم آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

مزید پڑھیے

جعلی اکاونٹس کیس: زرداری کی درخواستیں مسترد

منی لانڈرنگ: آصف زرداری کے ’وارنٹ گرفتاری جاری‘

’زرداری کا مستقبل بلاول ہے‘

اس رپورٹ میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ آصف زرداری عارضہ قلب کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انھیں 24 گھنٹے طبی نگہداشت کی ضرورت ہے۔

اس رپورٹ کی بنیاد پر عدالت نے نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ سے استفسار کیا کہ آیا وہ اس صورتحال میں ملزم کا سرکاری طور پر علاج کروانے کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔ تاہم اس سوال کا ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے کوئی جواب نہیں دیا اور کہا کہ وہ متعلقہ حکام سے پوچھ کر جواب دیں گے۔

خیال رہے کہ آصف علی زرداری گذشتہ تین ہفتوں سے پمز ہسپتال اسلام آباد میں زیر علاج ہیں۔

آصف زرداری کو جون میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد نیب نے گرفتار کیا تھا۔

سابق صدر 28 مارچ سے جون تک عبوری ضمانت پر تھےڑ جس میں پانچ مرتبہ توسیع کی گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp