ریپ ان انڈیا: میں مر جاؤں گا لیکن سچائی بیان کرنے پر معافی نہیں مانگوں گا،راہل گاندھی


راہل گاندھی

راہل گاندھی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب وہ جمعرات کو ریاست جھارکھنڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔

انڈیا کی حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اپنے ایک حالیہ بیان پر معافی مانگنے سے انکار کردیا ہے جس میں انھوں نے یہ کہا تھا کہ نریندر مودی تو ‘میک ان انڈیا’ کا نعرہ لگایا ہے لیکن آج آپ جہاں کہیں بھی دیکھو ‘ریپ ان انڈیا’ ہے۔

کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کو جمعے کے روز اس وقت حکمراں جماعت بی جے پی کی طرف سے لوک سبھا میں شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا جب انھوں نے اپنے بیان پر معافی مانگنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد ایوانِ زیریں کا اجلاس آدھے گھنٹے کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

بی جے پی کی یونین منسٹر سمرتی ایرانی نے راہل گاندھی کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ گاندھی خاندان کے ایک فرد نے کہا ہے کہ چلو انڈیا میں ریپ کرتے ہیں’۔

راہل گاندھی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب وہ جمعرات کو ریاست جھارکھنڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔راہول گاندھی نے تقریر کے دوران کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی تو ‘میک ان انڈیا’ کا نعرہ لگاتے ہیں لیکن آج آپ جہاں کہیں بھی جائیں وہاں آپ کو ‘ریپ ان انڈیا’ نظر آئے گا۔

انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں اخبارات میں بھی ‘ریپ ان’ انڈیا کی ہی خبریں ہوتی ہیں۔ اور مودی اس بارے میں بالکل خاموش ہیں۔

راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی کہتے ہیں کہ بیٹیوں کو بچاؤ اور انھیں پڑھاؤ لیکن وہ کبھی یہ نہیں بتاتے ہیں کہ بیٹیوں کو کس سے بچانا ہے۔ انہیں، ان کو بی جے پی کے ایم ایلز سے بچانا چاہیے۔

لوک سبھا میں اس بیان کو موضوع بحث، بی جے پی کے پارلیمانی امور کے وزیر ارجن رام میگھوال نے بنایا۔ انھوں نے کہا کہ کیا راہل گاندھی لوگوں کو یہ دعوت دے رہے ہیں کہ آئیں اور آ کر انڈیا میں ریپ کریں؟ اس کا کیا مطلب ہے؟ انھیں ملک کی عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیئے

یہ کیسا فلسفہ: ’ریپ کے بدلے ریپ!‘

انڈیا میں ریپ کے بڑھتے واقعات

انڈیا: ریپ معاشرے کی بےحسی کا عکاس

حزب اختلاف اور بالخصوص راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ان کے بیان کو استعمال کر کے اصل مسئلے سے توجہ ہٹائی جارہی ہے اور وہ معافی نہیں مانگیں گے: ‘میں مر جاؤں گا لیکن سچائی بیان کرنے پر معافی نہیں مانگوں گا’۔

راہل گاندھی نے کہا کہ مودی اور امت شاہ نے شمال مشرقی ریاستوں کو آگ لگا دی ہے۔ شہریت سے متعلق قانون کے خلاف ہونے والے زبردست مظاہروں سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے ان کے اس بیان کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سونیا گاندھی

کنگریس کی صدر اور راہل گاندھی کی والدہ سونیا گاندھی آج ‘بھارت بچاو’ ریلی میں شرکت کررہی ہیں

بھارت میں حالیہ عرصے میں ریپ کے واقعات میں تیزی سے اضافے کے بعد ملک بھر میں زبر دست احتجاج دیکھے گئے ہیں اور یہ موضوع ہر جگہ زیرِ بحث ہے۔

دلی میں بی بی سی کے نامہ نگار شکیل اختر کہتے ہیں کہ ریپ جیسے سنگین جرم میں انصاف کی فراہمی میں طویل تاخیر کے سبب بھارت میں لوگوں کا نظامِ انصاف سے اعتماد اٹھنے لگا ہے۔ لوگ اب ہجوم کے ہاتھوں انصاف کی طرف مائل ہونے لگے ہیں۔ حال ہی میں بعض ہندی فلموں میں بھی ریپ کے ملزموں کو پولیس کے ذریعے فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کرنے کی وکالت کی گئی تھی اور ان فلموں کو عوام میں بہت پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔

دوسری طرف کنگریس کی صدر اور راہل گاندھی کی والدہ سونیا گاندھی آج ’انڈیا بچاو’ ریلی میں شرکت کررہی ہیں جس میں انھوں نے جی پی حکومت کی معاشی پالیسیوں اور ملک کی معاشی حالت پر سوال اٹھائے اور اس پر شدید تنقید کی ہے۔

73 سالہ کانگریس کی لیڈر نے کہا کہ ‘آپ ہر جہگ دیکھتے ہیں ہر بس سٹاپ پر دیکھتے ہیں کہ مودی ہے تو ممکن ہے لیکن اصلیت یہ ہے کہ اگر بے جے پی اقتدار میں ہے تو پیاز سو روپے کلو ممکن ہے۔ اگر بی جے پی ہے تو بے روزگاری کی شرح کا 45 برسوں میں سب سے زیادہ ہونا ممکن ہے اور اگر بی جے پی ہے تو چار کروڑ لوگوں کے بے روزگار ہونے کا بھی خطرہ ممکن ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32495 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp