صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں کار بم دھماکا، درجنوں ہلاک


صومالیہ

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں ایک کار بم دھماکے میں 76 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ کار بم دھماکہ ایک مصروف شاہراہ کے سکیورٹی چیک پوائنٹ پر ہونے کے سبب زیادہ نقصان ہوا۔

تاہم اس دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو ہسپتال منقتل کیا گیا ہے۔

مدینہ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد یوسف نے امریکی خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے 73 افراد کی نعشیں ہسپتال لائی گئیں ہیں۔ اس دھماکے میں مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اگرچہ اس طرح کے حملوں کی ذمہ داری زیادہ تر الشباب نامی تنظیم لیتی ہے تاہم ابھی تک اس کار بم دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

الشباب اسلامی عسکریت پسندوں کا ایسا گروہ ہے جو القاعدہ کا اتحادی ہے اور صومالیہ میں دس سال سے جنگی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیے

صومالیہ: دھماکے میں سکول کی عمارت منہدم

صومالیہ: الشباب نے ’11 شوہروں کی بیوی‘ سنگسار کردی

صومالیہ: موغادیشو میں دو دھماکے، کم از کم 30 ہلاک

صومالیہ

عینی شاہدین نے دھماکے کے وقت کیا دیکھا؟

سکاری عبدوقادر جو دھماکے کی جگہ سے قریب تھے کا کہنا ہے کہ انھوں نے موقع پر ہر طرف بکھرے انسانی اعضا کو دیکھا اور ان میں سے کچھ نعشیں جل چکی تھیں جنھیں پہچاننا ممکن نہیں رہا تھا۔

صومالیہ کے ایک رکن پارلیمنٹ، محمد عبدالراق نے ہلاکتوں کی تعداد 90 سے زیادہ بتائی ہے، تاہم ان سے موصول ہونے والی اطلاع کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر یونیورسٹی طلبا تھے۔

تین عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ دھماکہ ترکی کے انجینئروں کے ایک چھوٹے سے گروہ کے قریب ہوا جو سڑک کی تعمیر کر رہے تھے۔

صومالیہ کے وزیر خارجہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے دو ترک انجینئرز کے دھماکے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

یاد رہے اس ماہ کے آغاز میں موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کے نیتجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ ہوٹل یہاں کے سیاستدانوں، سفارتکاروں اور فوجی افسران میں مقبول ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp