اسلام اور فرقہ واریت


آپ جس فرقے کو مانتے ہیں، آپ کو اسی فرقے کی تمام باتوں پر عمل کرنا پڑے گا، یہ نہیں کہ کسی ایک فرقے کی چند باتوں پر عمل کریں اور کسی دوسرے فرقے کی بھی کئی باتوں پر۔ ایل ایل بی کی کلاس میں اسلامک جیورسپروڈینس کے استاد کے ساتھ مکالمہ ہو رہا تھا۔ ہمارے وہ استاد معروف سعودی عالم عبداللہ عزام کے شاگرد رہ چکے تھے۔ اس وجہ سے میں ان کوخاص اہمیت دیتا تھا۔ میرا نقطہ نظر یہ تھا کہ فرقوں کی بنیاد ڈالنے والی شخصیات نے اسلامی احکامات اور ہدایات کی تشریح کی تھی اور تشریح کرنے والی وہ سب اعلی قابلیت کی حامل شخصیات مسلمان ہی تھیں۔ استاد محترم کا یہی اصرار تھا کہ کسی ایک فرقے کے مطابق چلو، مختلف فرقوں کی مختلف باتوں پر عمل پیرا ہونا درست نہیں ہے۔

میرا استدلال یہ تھا کہ اسلامی احکامات و ہدایات میں جس لچک کی بات کی جاتی ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ اسلام آخری مذہب ہے اور اسلام تاقیامت تمام ادوار کی ضروریات کو پورا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ میری رائے میں مختلف فقہی شخصیات کی تشریحات ہمارے لئے وسیع میدان مہیا کرتی ہیں۔ مسلمان فقہی شخصیات کی مختلف آراء، اسلامی احکامات و ہدایات کی چوائس کو ہمارے لئے وسیع کر دیتی ہیں۔

میں اس بات سے بھی متفق نہیں کہ مجھے مسلمان کی جگہ کسی ایک فرقے کے نام سے لکھا اور پکارا جائے۔ میرا مذہب اسلام ہے، اسلامی فرقے تو میرے لئے چوائس فراہم کرتے ہیں۔

مختلف ماحول اور صورتحال میں اسلامی احکامات و ہدایات کی نوعیت بھی تبدیل ہو جاتی ہے۔ جس طرح ایک مقام پہ آپ کے لئے کئی اشیاء ممنوع ہوتی ہیں لیکن جب آپ اپنا مقام تبدیل کر تے ہیں تو نئے ماحول کے مطابق زندہ رہنے کے لئے آپ کے لئے اسلامی احکامات و ہدایات بھی تبدیل ہو جاتی ہیں۔

فرقہ واریت کے خاتمے کی ضرورت پر زور تو دیا جاتا ہے لیکن اس کے لئے قابل عمل راہ نہیں اپنائی جاتی۔ علامہ اقبال نے بھی اسی ضرورت کو بیان کیا تھا۔ فقہی شخصیات کی تشریحات کو میدان عمل کی چوائس کے طور پر دیکھا جائے، الگ الگ تشریحات کو الگ سے ”ہارڈ اینڈ فاسٹ“ اصول نہ بنا لیا جائے۔

میرا ایک سوال یہ بھی تھا کہ غیر معمولی قابلیت کی حامل فقہی شخصیات کے پیش نظر یہ بات ضرور ہو گی کہ وہ اسلامی احکامات و ہدایات کی جو تشریح کر رہے ہیں، وہ کل کو اسلام کے الگ الگ راستے نہ بن جائیں۔ وہ شخصیات اعلی پائے کی قابلیت کی حامل تھیں، ان کے پیش نظر یہ بات ضرور ہو گی۔ انہوں نے اس بارے میں کیا بیان کیا تھا؟ استاد محترم نے اس بارے میں کچھ تحقیق کی لیکن جواب نہ مل سکا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments