نسان کے سابق سربراہ کارلوس غصن کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کے ریڈ نوٹس جاری


کارلوس غصن

جاپان میں کارلوس غصن کے خلاف نسان کمپنی میں مالی بے ضابطگیوں کے مقدمے کی سماعت ہو رہی ہے

لبان کو نسان کمپنی کے سابق سربراہ کارلوس غصن کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کے جاری کردہ ریڈ نوٹس موصول ہو چکا ہے۔

کارلوس غصن پر جاپان میں مالی بے ضابطگیوں کا مقدمہ زیر سماعت ہے اور انھیں چھ اعشاریہ آٹھ ملین ڈالر کے عوض عبوری ضمانت مل چکی تھی۔ وہ نجی طیارے کے ذریعے جاپان سے فرار ہو کر ترکی کے راستے لبنان پہنچ چکے ہیں۔

کارلوس غصن کے پاس فرانس، برازیل اور لبنان کے پاسپورٹ ہیں۔ فرانس نے کہا ہے کہ اگر کارلوس غصن فرانس آ گئے تو وہ انھیں جاپان کے حوالے نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیئے

نِسان کے سابق چیف جاپان سے فرار ہو کر لبنان پہنچ گئے

کارلوس غصن جاپان سے کس طرح فرار ہوئے؟

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لبنان کی داخلی سکیورٹی کے ادارے کو انٹرپول کے ریڈ نوٹس موصول ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک اس نوٹس کو عدلیہ کے حوالے نہیں کیا گیا ہے جس نے اس پر فیصلہ کرنا ہے۔ جاپان اور لبنان کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ موجود نہیں ہے۔

کارلوس غصن کو جاپان میں مالیاتی بے ضابطگیوں کے مقدمے کا سامنا ہے۔

کارلوس غصن جس طیارے میں جاپان سے فرار ہوئے وہ پہلے استنبول پہنچا۔ استنبول میں تحقیق ہو رہی ہے کہ کارلوس غصن ترکی میں کیسے پہنچے اور کن لوگوں نے انھیں وہاں سے لبنان پہنچنے میں مدد فراہم کی ہے۔

اس سلسلے میں سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترکی میں گرفتار ہونے والے افراد میں چار پائلٹ، ایک کارگو کمپنی کا مینیجراور ائیرپورٹ پر کام کرنے والے دو افراد شامل ہیں۔

انٹرپول کے ریڈ نوٹس کا مطلب یہ ہے کہ وہ دنیا میں جہاں بھی ہوں انھیں عارضی طور پر حراست میں لے لیا جائے اور اس وقت تک حراست میں رکھا جائے جب تک عدالتی نظام کے ذریعے ان کی حوالگی کا فیصلہ نہیں ہو جاتا۔

Carlos Ghosn

کارلوس غصن کو قریباً چار ماہ کی حراست کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا

جاپان سے فرار ہو کر لبنان پہنچنے والے کارلوس غصن نے کہا ہے کہ وہ ناانصافی اور سیاسی انتقام سے بچنے کے لیے جاپان سے فرار ہوئے ہیں۔

دریں اثناء دو لبنانی وکلا نے کارلوس غصن کے 2008 میں اسرائیل کے دورے کے خلاف شکایت دائر کرائی ہے۔ لبنان اور اسرائیل، تکنیکی طور پر آج بھی حالت جنگ میں ہیں اور لبنان کا کوئی شہری بلا اجازت اسرائیل کا سفر نہیں کر سکتا۔

اب یہ لبنان کے استغاثہ پر منحصر ہے کہ وہ اپنے ایک شہری کے بلااجازت اسرائیل کا دورہ کرنے پر کیا فیصلہ کرتا ہے۔

کارلوس غصن ترکی کیسے پہنچے؟

ترکی کے ذرائع ابلاغ کے مطابق کارلوس غصن کا نجی طیارہ اوساکا کے ہوائی اڈے کنسائی سے پرواز بھر کر پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے پانچ بجے استنبول کے اتاترک ہوائی اڈے پر پہنچا۔

ترکی کے حریت اخبار نے وزارت داخلہ کے حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ترکی کی بارڈر پولیس کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ کارلوس غصن اس طیارے میں موجود ہیں اور نہ ہی اس طیارے کی آمد اور روانگی کو رجسٹر کیا گیا۔

البتہ ترکی کی حکومت کی جانب سے اس کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

فرانس کا کیا موقف ہے؟

فرانس کی وزیر خزانہ انیئس پانیئر رانکر نے کہا ہے کہ کارلوس غصن کو جاپان کے نظام انصاف سے بھاگنا نہیں چاہیے تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’فرانس اپنے شہریوں کو کسی کے حوالے نہیں کرتا۔‘

کارلوس غصن رینالٹ کار کمپنی کے بھی منتظم رہے ہیں اور ان کے خلاف فرانس میں بھی تحقیقات ہو رہی ہیں لیکن ابھی تک باضابطہ طور پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔.

کارلوس غصن جاپان سے کیسے فرار ہوئے؟

فرانس اور جاپان کے ذرائع ابلاغ میں ایسے اشارے دیئے گئے ہیں کہ شاید کارلوس غصن کے پاس چوتھا پاسپورٹ بھی تھا جس کی بنیاد پر وہ لبنان میں داخل ہوئے ہیں۔

کارلوس غصن کے پاس برازیل، فرانس اور لبنان کے پاسپورٹ تھے جو وہ جاپان میں اپنی لیگل ٹیم کے حوالے کرنے کے پابند ہیں۔

ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق تینوں پاسپورٹ جاپان کے نظام انصاف کی تحویل میں ہیں اور اگر ان کے پاس اپنی شناخت ثابت کرنے کے لیے شاید چوتھا پاسپورٹ بھی موجود تھا۔

اگر کارلوس غصن کے پاس چوتھا پاسپورٹ تھا تو وہ اسے بھی اپنے وکیل کی اجازت کے بغیر استعمال کرنے کے مجاز نہیں تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے کارلوس غصن کے قریبی حلقوں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ کارلوس غصن نے جاپان سے فرار ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ جاپان میں ان کا مقدمہ اپریل 2021 تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

کارلوس غصن کے قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ اس وجہ سے بھی دباؤ میں تھے کہ حکام نے انھیں لبنان میں اپنی بیوی کیرول سے بات چیت سے روک رکھا تھا۔

ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ کارلوس غصن ایک بڑے میوزک انسٹرومنٹ میں چھپ کر جاپان سے فرار ہوئے ہیں۔ البتہ ان کی بیوی کیرول نے ایسی خبروں کو فرضی کہانیاں قرار دیا ہے۔

کارلوس غصن پر الزام کیا ہے؟

کارلوس غصن نے جب نسان کمپنی کو ایک کامیاب کمپنی میں بدل دیا تو انھیں جاپان میں ہیرو کا درجہ حاصل تھا۔ نومبر دو ہزار اٹھارہ میں ٹوکیو میں گرفتاری کے بعد کارلوس غصن کو 108 روز تک حراست میں رکھا گیا۔

استغاثہ کا الزام ہے کہ انھوں نے اومان میں نسان کمپنی کے ڈسٹری بیوٹرز کو غیر قانونی ادائیگیاں کیں۔ نسان کمپنی نے اپنے سابقہ سربراہ کے خلاف مجرمانہ شکایت درج کرائی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے اپنے آپ کو امیر بنانے کے لیے کمپنی کے فنڈز کو استعمال کیا۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی اصلی تنخواہ بھی چھپائی ہے۔

کارلوس غصن نے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp