دیپیکا پڈوکون: انڈین اداکارہ کی جے این یو آمد پر ان کی فلم چھپاک بائیکاٹ کرنے کی بازگشت


انڈین اداکارہ دیپیکا پڈوکون منگل کو دلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) پہنچیں جہاں انھوں نے طلبہ پر تشدد کے واقعے پر ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

دیپیکا کی جے این یو آمد پر سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے ان کی بہادری کی تعریف کی جبکہ کچھ نے ان پر تنقید کرتے ہوئے یہ موقف اپنایا کہ وہ ایسا اپنی نئی آنے والی فلم ’چھپاک‘ کی تشہیر کے لیے کر رہی ہیں۔

انڈیا اور پاکستان دونوں ہی ملکوں میں دیپیکا ٹرینڈ کر رہی ہیں اور ان میں ایک ٹویٹ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کے ذاتی اکاؤنٹ سے بھی کیا گیا جو کہ بعد میں غائب ہوگیا۔

یاد رہے کہ اتوار کو انڈیا کی معروف جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کئی ہوسٹلز میں طلبہ اور اساتذہ پر درجنوں نقاب پوش حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا جس میں کئی طلبہ زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

اویغوروں کے بارے میں ٹویٹ اور چینی اہلکار کا جواب

نہرو یونیورسٹی میں تشدد کی منصوبہ بندی واٹس ایپ پر ہوئی؟

مسلم لڑکیوں کا آنچل بنا پرچم، کیا ہیں اس کے معنی؟

طالبہ کا احتجاج، انڈین صدر سے میڈل لینے سے انکار

دیپیکا پڈوکون کی جے این یو آمد

شہر کے کئی حصوں میں منگل کو اس واقعے کے خلاف مظاہرے کیے گئے اور ان میں بعض اہم شخصیات نے بھی حصہ لیا۔ ان میں سے ایک بالی وڈ کی معروف اداکارہ دیپیکا تھیں جو اچانک اس تعیلمی ادارے میں نظر آئیں۔

تفصیلات کے مطابق دیپیکا جے این یو کے کیمپس میں منگل کی شام تقریباً سات بج کر 30 منٹ پر پہنچیں۔ وہ وہاں لوگوں کے ساتھ کھڑی رہیں اور اسی دوران ان کی ملاقات واقعے میں تشدد ہونے والی جے این یو سٹوڈنٹ یونین کی صدر آئشی گھوش سے ہوئی۔

دیپیکا نے اس مظاہرے میں خطاب نہیں کیا اور وہ کچھ لوگوں سے بات چیت کرنے کے بعد واپس چلی گئیں۔ اس مظاہرے میں جے این یو کے سابق طالب علم کنہایا کمار بھی شریک تھے۔

انڈیا کے کئی اداکاروں نے ممبئی اور دلی میں جے این یو کے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ہے۔

آصف غفور کا حذف شدہ ٹویٹ

اسی سلسلے میں انڈیا اور پاکستان کے سوشل میڈیا پر #DeepikaPadukone, #ISupportDeepika اور #BoycottChhapaak جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں دیپیکا کی تعریف کرتا ہوں کہ وہ طلبا اور سچ کے ساتھ کھڑی ہوئیں۔‘

’آپ ایک مشکل ماحول میں بہادری کی علامت بنی ہیں جس سے آپ کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔ انسانیت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔‘

آصف غفور کے اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا کے صارفین نے ملا جلا رد عمل دیا۔ تاہم انھوں نے یہ ٹویٹ کچھ ہی دیر بعد ڈیلیٹ کردیا تھا۔

لوگ دیپیکا کی فلم بائیکاٹ کرنا کیوں چاہتے ہیں؟

انڈیا میں چھپاک فلم بھی بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ دیپیکا کی یہ فلم اس لیے بائیکاٹ کر رہے ہیں کیونکہ دیپیکا ’انڈیا مخالف گروہ کا ساتھ دے رہی ہیں۔‘

دیپیکا کی جے این یو آمد کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر پر ’بائیکاٹ چھپاک‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا ہے۔

ونیتا ہندوستانی نامی صارف کا کہنا تھا: ’میں نے دیپیکا پڈوکون کو بلاک کردیا ہے۔ میرے لیے ملک اہم ہے، نہ کہ ایسی اداکارہ جو ریاست مخالف عناصر کے ساتھ کھڑی ہوں۔ دیپیکا پڈوکون نے نہ صرف اپنے فین بلکہ عزت بھی گنوا دی ہے۔‘

ڈاکٹر مونیکا نامی صارف نے لکھا کہ ’میں نے چھپاک دیکھنے کا پلان بنایا تھا لیکن اب یہ کہانی منظر عام پر آگئی ہے۔ میں نے اپنی ٹکٹ منسوخ کر دی ہے۔‘

دیپیکا کے حق میں آوازیں

دوسری طرف کچھ لوگوں نے دیپیکا کے حق میں بھی ٹویٹ کیے ہیں۔

ساکشی جوشی نامی صارف لکھتی ہیں کہ: ’مجھے علم تھا کہ یہ ٹرینڈ ضرور آئے گا۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے بارے میں پیشن گوئی کرنا آسان ہوگیا ہے۔ میں آپ کے اس ٹرینڈ میں اس ٹویٹ کے ذریعے حصہ لے رہی ہوں۔ فکر نہ کریں، میں پہلے دن جا کر شو دیکھوں گی۔‘

ساریتا نامی صارف لکھتی ہیں کہ دیپیکا کو معلوم تھا جے این یو جانا خطرناک ہوگا۔ ’یہ ایک بہادری سے لیا گیا قدم ہے۔ مجھے امید ہے ان کی فلم ہِٹ ہو گی۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp