فلم سچ کے ہدایتکار ذوالفقار شیخ: ’ہم نے انڈیا اور پاکستان سے اچھے لوگ لے کر برطانیہ میں فلم بنائی‘


حال ہی میں ہدایتکار ذوالفقار شیخ کی فلم ’سچ‘ برطانوی اور پاکستانی سینما گھروں میں ریلیز ہوئی جو سکاٹ لینڈ میں بننے والی پہلی پاکستانی فلم ہے اور اس میں انڈین، پاکستانی اور برطانوی ٹیلنٹ کی خدمات حاصل کی گئیں۔

ہماری ساتھی فیفی ہارون کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ذوالفقار شیخ کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش تھی کہ ایک ایسی فلم بنائی جائے جس سے برطانوی نژاد پاکستانی اور انڈین ایک اچھا تعلق محسوس کر سکیں۔

’میں نے یہ سوچ کر فلم نہیں بنائی کہ اس سے منافع کما لوں گا یا میرا پیسہ کتنا لگے گا۔ میرے پاس ایک کہانی تھی جسے میں بنانا چاہتا تھا اور میں نے پوری دنیا سے اچھے لوگ لے کر اسے بنایا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

’اگر عالیہ خوش ہے تو میں بھی خوش ہوں‘

’اب خاموش رہنے کا رواج ختم ہوگیا ہے‘

’اگر میں اچھی لڑکی بنتی تو مجھ پر کوئی تنقید نہ ہوتی‘

انھوں نے بتایا کہ پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان نے فلم کا ٹائٹل سونگ گایا ہے جبکہ انڈیا کے گلوکار ارمان ملک نے بھی فلم کے میوزک میں اپنی خدمات دی ہیں۔ اسی طرح فلم کے ڈائیلاگ حسینہ معین نے لکھے جبکہ سکرین پلے بالی وڈ کے کمود چوہدری کی طرف سے تشکیل کردہ ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ: ’فلم کی اچھی بات یہ ہے کہ ہم نے دونوں ممالک سے اچھے لوگ لے کر برطانیہ میں فلم بنائی ہے۔ دونوں کو ملا کر کام کریں گے تو بہت اچھی چیزیں بن سکتی ہیں۔‘

فلم ’سچ‘ میں سچ کیا ہے؟

فلم کی کہانی کے بارے میں ذوالفقار بتاتے ہیں کہ یہ ایک لو سٹوری ہے اور فلم تین بڑے کرداروں کے گرد گھومتی ہے۔ ’اصل کہانی ایک خاندان میں دو ماؤں کی ہے جن کے بچے آگے جا کر ایک ہی لڑکی کو پسند کرتے ہیں اور ان سے محبت کرتے ہیں۔‘

’جس طرح گلاسگو میں پاکستانی برادری کی بڑی تعداد مقیم ہے تو اس سے متاثر ہوتے ہوئے جاوید شیخ ایک ایسے ہی شخص کا کردار نبھا رہے ہیں۔‘

’فلم کا عنوان سچ ایک ایسا سچ ہے جو وہ (جاوید شیخ) چھپا کر رکھتے ہیں۔ اور وہ آخر میں کھلتا ہے۔‘

ذوالفقار نے وضاحت دی کہ نام شیخ ہونے کے باوجود وہ جاوید شیخ کے رشتہ دار نہیں ہیں۔

جب پوچھا گیا کہ پہلے بھی لو سٹوری پر کئی پاکستانی فلمیں اور ڈرامے بن چکے ہیں تو ذوالفقار کا جواب تھا کہ: ’زندگی میں ایک محبت ہی تو ہے جس کے سہارے ہم جیتے ہیں۔ اگر وہ نہ ہو تو ہمارے پاس جینے کے لیے کچھ نہیں۔‘

’یہ ایک مختلف لو سٹوری ہے۔ اور صرف یہ کہانی نہیں اس فلم میں سکاٹ لینڈ کا پس منظر بھی ہے۔ کئی پاکستانی فلمیں برطانیہ میں بن چکی ہے لیکن یہ پہلی ہے جو سکاٹ لینڈ میں شوٹ ہوئی۔‘

’ہدایتکار والد بھی ہوں تو بات ماننی پڑتی ہے‘

فلم میں ذوالفقار شیخ کی بیٹی علیزے شیخ اداکاری کر رہی ہیں۔ علیزے سے جب پوچھا گیا کہ پہلی مرتبہ والد کی ہدایتکاری میں ہیروئن بننا کیسا رہا تو ان کا کہنا تھا کہ: ’یہ مشکل نہیں تھا۔ جب ہم سیٹ پر تھے تو یہ میرے پاپا نہیں تھے۔ میرے ہدایتکار تھے۔‘

فلم سچ

ہدایتکار ذولفقار شیخ کی فلم سچ میں ان کی بیٹی علیزے نے اداکاری کی ہے

جب ان سے کہا گیا کہ ’شاید یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ والد کی بات ماننا ضروری نہیں لیکن ہدایتکار کی بات سننی پڑتی ہے‘ جس پر علیزے بھی ہنس پڑیں۔

انھوں نے بتایا کہ ’سیٹ پر ایک بہت مختلف تعلق تھا۔ گھر میں یہ میرے پاپا ہیں اور میرے لیے کھانا بھی بناتے ہیں۔ بہت اچھے سے دیکھ بھال کرتے ہیں۔ لیکن سیٹ پر ڈانٹتے تھے۔ اور یہ فیلڈ کے لیے ضروری بھی ہے۔‘

اس سے قبل علیزے آٹھ سال تک میوزیکل تھیٹر کی کلاسز لینے کے ساتھ ساتھ ڈانس سیکھ چکی ہیں۔

ذوالفقار بتاتے ہیں کہ: ’میں نے سب سے زیادہ سیٹ پر علیزے کو ہی ڈانٹا۔ یہ ضروری نہیں ہوتا لیکن کبھی کبھار آپ کو ایک کیفیت پیدا کرنی ہوتی ہے۔ جیسے ان کے رونے دھونے والے کئی سینز تھے۔ تو ایک منگنی کے سین پر میں نے انھیں بہت بُری طرح سے ڈانٹا تھا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ انھیں ’آپ کہاں تھے جب مجھے آپ کی ضرورت تھی‘ کے جملے پر علیزے کے آنسو چاہیے تھے۔

’اس کے لیے تقریباً 18 یا 19 ری ٹیکس ہوئے تھے۔ لیکن آخر میں وہ آگیا تھا۔‘

فلم میں علیزے کی کاسٹنگ پر ذوالفقار نے بتایا کہ ’علیزے کو ابتدائی طور پر اس کردار کے لیے نہیں چُنا گیا تھا کیونکہ یہ کردار ایک انگریز کی بیٹی کا تھا۔ تو جب حسینہ معین یہاں آئیں تو دو، تین نام ہمارے پاس تھے لیکن کیونکہ جب علیزے سے بات کی تو ہم نے سوچا کیوں نہ علیزے کو اس کردار کے لیے کاسٹ کر لیا جائے۔

’علیزے نے بھی شروع میں اعتراض کیا تھا کیونکہ وہ اس وقت پڑھ رہی تھیں اور اب وہ سائنس دان بن چکی ہیں۔‘

علیزے بتاتی ہیں کہ انھوں نے فلم کی شوٹنگ کے دوران اپنا ماسٹرز مکمل کیا۔ مشکل شیڈول کے باوجود ان کا فیصلہ تھا کہ پڑھائی نہیں چھوڑنی چاہیے۔ وہ اب ایک سائنسدان بھی بن چکی ہیں۔

فلم بنانا کتنا مشکل تھا؟

اس فلم کی پروڈیوسر ہدایتکار ذوالفقار کی اہلیہ تسمینہ شیخ ہیں۔ وہ سیاست دان، وکیل اور ماں ہونے کے ساتھ ساتھ برطانوی پارلیمان کی ممبر بھی رہ چکی ہیں۔

تسمینہ شیخ

سچ کی پروڈیوسر ہدایتکار ذولفقار کی اہلیہ تسمینہ شیخ ہیں

انٹرویو کے دوران انھوں نے بتایا کہ ’اس سے قبل ہم نے 17 ڈرامے بنائے ہیں جن میں دیس پردیس، آنسو اور خالی آنکھیں شامل ہیں۔‘

جب ذوالفقار سے پوچھا گیا کہ اس فلم میں انھیں کیا مشکلات کا سامنا رہا تو ان کا جواب تھا کہ وہ ’پرفیکشن چاہتے تھے۔‘

’سیٹ پر مجھے اپنی بیوی یا بیٹی دکھائی نہیں دیتی۔ صرف ایک فنکار نظر آتا ہے۔ اور ان سے ویسا ہی کام لینا ہوتا ہے جو مجھے چاہیے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’فلم کہیں بھی بنے لیکن اس میں مواد اچھا ہونا چاہیے۔ مجھے اپنی فلم پر پورا بھروسہ ہے کہ اسے لوگ پسند کریں گے۔‘ انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں 130 سے زیادہ سینما گھر ہیں اور یہ باقی ملکوں کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔

’سال 2020 کے لیے پاکستان میں 50 یا 60 فلمیں ریلیز ہوں گی۔ یہ بہتر ہو رہا ہے۔‘

ذوالفقار کا کہنا ہے کہ وہ دنیا بھر کے دوسرے مقامات پر مزید پاکستانی فلمیں بنانا چاہتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp