ریال میڈرڈ کے 34 ملین ڈالر والے 19 سالہ برازیلی فٹبالر کون؟
سپین کے معروف کلب ریال میڈرڈ نے برازیل کے 19 برس کے اٹیکنگ مِڈفیلڈر رئنیر جیزس کو 34 ملین ڈالر کے عوض سائن کیا ہے۔
میڈرڈ کے ساتھ چھ سال کا معاہدہ کرنے والے 19 برس کے جیزس اپنے ہم وطنوں وینیکس جونئیر اور روڈریگو کے ہمراہ سینٹیاگو برنابیو میں کھیلیں گے۔
سینٹیاگو برنابیو ریال میڈرڈ کا ہوم گراؤنڈ ہے اور کلب کو غیر رسمی طور پر برنابیو بھی کہا جاتا ہے۔
لیکن بہت سے لوگوں کو رئنیر جیزس کے بارے میں زیادہ علم نہیں۔
رینیئر کے لیے یہ معاہدہ اس لیے بھی یادگار رہے گا کیونکہ ان کی 19ویں سالگرہ دو دن پہلے تھی۔
رینئر اپنے دور کے ان کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جن کے بارے میں لوگ بہت زیادہ پر امید ہیں۔
رینیئر کو برازیل کے فٹبال حکام نے ملک میں جاری انڈر 23 فٹبال نورنامنٹ چھوڑ کر ریال میڈرڈ کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے خصوصی اجازت اور وقت دیا۔ انھیں ایسا اس وقت کرنے دیا گیا جب برازیل کی انڈر 23 ٹیم پہلے ہی کولمبیا میں 2020 میں ہونے والے اولمپکس کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاری میں مصروف تھی۔
17 برس کی عمر میں اس نوجوان کھلاڑی کو جب برازیل کے بڑے کلب فلیمینگو نے سائن کیا تو انھوں نے 14 میچوں میں چھ گول کیے۔ فلیمینگو نے ان کی بدولت برازیلین لیگ اور لیبرٹاڈورس کپ میں کامیابی حاصل کی۔
رینیئر کے کھیل کے انداز کا برازیلین لیجینڈ کاکا سے موازنہ کیا جاتا ہے، یہ وہ آخری برازیلی کھلاڑی تھے جنھیں فٹبال کا سب سے بڑا ایوارڈ ’بیلون ڈیور‘ ملا۔ کاکا نے اطالوی کلب میلان کی طرف سے کھیلتے ہوئے چیمپیئنز لیگ بھی اپنے نام کی۔
یہ بھی پڑھیے
کھلاڑی کمایا ہوا پیسہ اتنی تیزی سے کیسے لٹا دیتے ہیں؟
میچ سے پہلے کھلاڑیوں کو سیکس سے کیوں روکا جاتا ہے؟
’میری عمر میں کھلاڑی چین یا قطر جاتے ہیں‘
کاکا، ریوالڈو، روماریو، ذیڈان اور رونالڈو نزاریو کے کھیلنے کے انداز کو ’ورٹیکل فٹبال‘ کہا جاتا ہے۔ عام طور پر دنیا بھر میں زیادہ تر ٹیمیں ’ہاریزانٹل فٹبال‘ کھیلتی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ بال کو دائیں سے بائیں اور بائیں سے دائیں پاس کرتے ہوئے گول کی طرف لے جانا۔
لیکن اس کے برعکس ’ورٹیکل فٹبال‘ میں پاس آگے کی طرف دیا جاتا ہے۔ کھیل کا یہ انداز جہاں انتہائی مؤثر ہے وہیں اس میں مہارت مشکل بھی ہے اور دنیا میں سب سے اچھی فٹبال کھیلنے والا ملک برازیل اس ’آرٹ‘ میں سب سے آگے ہے۔
اس کی بہت بڑی وجہ برازیل میں ہونے والی فٹبال کی ایک قسم ’فٹسال‘ ہے۔ جس میں پر ٹیم میں پانچ کھلاڑی ہوتے ہیں اور میدان انتہائی چھوٹے ہوتے ہیں۔ یہ برازیل میں گاڑیوں کے گیراج سے لے کر باسکٹ بال کے کورٹس تک میں کھیلی جاتی ہے۔’فٹسال‘ میں عموماً مستقل گول کیپر کا کوئی تصور نہیں ہوتا، یعنی کے گول کیپر آپ کا چھٹا کھلاڑی بھی ہوتا ہے۔ فٹسال کے میدان زیادہ لمبے اور کم چوڑے ہونے کی وجہ سے کھیل کی اس قسم میں کھلاڑی دائیں سے بائیں یا بائیں سے دائیں پاس دینے کے بجائے آگے کو پاس دیتے ہیں۔
پاکستان میں ٹیپ بال کی طرح برازیل میں فٹسال کھیلتے ہوئے بچے بڑے ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ جب تک یہ نوجوان بڑی ٹیموں تک پہنچتے ہیں تب تک ان کی ’ورٹیکل فٹبال‘ کی تکنیک بہت سے بڑے اور پیشہ ور فٹبالروں سے بہتر ہوگئی ہوتی ہے۔
ورٹیکل فٹبال کے علاوہ ریال کے برازیلی کھلاڑیوں سے لگاؤ کی بہت بڑی وجہ رونالڈو نزاریو کے وہ یادگار مناظر ہیں جب بال ان کے پیروں میں ہوتی تھی اور مخالف ٹیم کے دفاعی کھلاڑی ایک ساتھ ان کے گرد گھیرا تنگ کر رہے ہوتے تھے، لیکن اپنی صدی کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک رونالڈو، عموماً دو اور بعض اوقعات تین یا چار کھلاڑیوں کے بیچ سے گیند نکال کر تن تنہا گول کا رخ کرتے تھے۔
اسی وجہ سے فٹبال کی دنیا میں انھیں ’ایل فینیمینو‘ کا لقب دیا گیا۔ سپینش زبان کے اس لفظ کا مطلب ہے ’کرشمہ‘۔
اتفاق اور دلچسپ بات یہ ہے کہ 19 برس کے رینئیر کے والد ماؤرو براسیلیا برازیل میں فٹسال کے لیجینڈ تصور کیے جاتے ہیں۔
2002 میں ریال میڈرڈ نے اطالوی کلب انٹر میلان سے برازیلی لیجینڈ رونالڈو کو سائن کیا تھا۔
25 برس کے رونالڈو نزاریو اس وقت اپنے عروج پر تھے۔ وہ اس دور اور ٹیم کا حصہ تھے جسے ریال میڈرڈ کی اصطلاحات میں ’گیلیکٹوس‘ یعنی کے فٹبال کے بڑے ستارے کہا جاتا ہے۔
’گیلیکٹوس‘ کے دور میں ریال کے پاس زیڈان، لوئس فیگو اور ڈیوڈ بیکھم جیسے فٹبالر تھے۔ رونالڈو نے اس دور میں 127 میچ کھیلے اور اس میں 83 گول کیے۔
رونالڈو کی بدنصیبی یہ تھی کے اپنے عروج پر انھیں انجری اور بڑھتے ہوئے وزن کے مسائل کا سامنا تھا۔ لیکن اس کے باوجود ان کی سائننگ کو ریال مڈریڈ کی سب سے کامایب معاہدوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ 2003 میں معروف برطانوی کلب مانچسٹر یونائٹڈ کے خلاف چیمپیئنز لیگ کے کواٹر فائنل میں رونالڈو کی طرف سے کی گئی ہیٹ ٹرک آج بھی فٹبال کے مداحوں اور پنڈٹوں کے ذہن میں تازہ ہے۔
مخالف ٹیم کے دفاعی کھلاڑیوں میں ڈر پیدا کرنے والے رونالڈو نزاریو کے جانے کے بعد ریال نے چار مختلف برازیلی کھلاڑیوں سے معاہدے کیے، رینئیر اس فہرست میں پانچویں ہیں۔ لیکن ان چاروں کھلاڑیوں نے اب تک وہ کرشمے نہیں دکھائے جس کے لیے رونالڈو نزاریو مشہور تھے۔
انھیں الوداع کہنے کے بعد میڈرڈ کی طرف سے سائن کیے گئے ان چاروں کھلاڑیوں میں سب سے پہلے روبینہو تھے۔ یورپ کے بہت سے کلبز روبینہو کو سائن کرنے میں لگے ہوئے تھے، لیکن ان کے دستخط صرف ریال میڈرڈ کے معاہدے پر ہوئے۔
اس معاہدے کے بعد روبینہو کی والدہ کو برازیل میں اغواکاروں نے اٹھا لیا اور ان کے خاندان سے تاوان کا مطالبہ کیا۔
اس دوران روبینہو کھیلتے رہے لیکن اپنی والدہ کی صورتحال کی وجہ سے ان پر انتہائی دباؤ تھا۔ ان کی والدہ کو چھ ہفتے بعد تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کردیا گیا اور 2005 میں روبینہو سپین منتقل ہوگئے۔
ابتدا میں میڈرڈ کے کوچ فیبیو کیپیلو انھیں نظر انداز کرتے رہے۔ لیکن کیپیلو کے نکالے جانے کے بعد وہ زخمی ہوگئے اور پھر اس طرح کی فارم نہیں دکھا سکے جس کے لیے وہ مشہور تھے۔
کچھ عرصے بعد ہی برطانوی کلب مانچسٹر سٹی کو امارتیوں نے پیسے سے مالا مال کر دیا، ان کے ہم اثر کھلاڑیوں کی طرح روبینہو کو بھی مانچسٹر سٹی نے خرید لیا۔ لیکن افسوس، روبینہو کا عروج گزر چکا تھے۔
روبینہو کے جانے کے بعد ریال کی نظریں کاکا پر لگی ہوئی تھیں، چھ سال سے میلان کے ساتھ کھیلتے ہوئے کاکا نے اپنی کارکردگی اور فٹبال پچ پر ہنر بار بار ثابت کیا۔
لیکن ریال کے ساتھ کھیلتے ہوئے ان کی تکنیک اور کھیل بلکل مختلف ہوگیا، روبینہو کی طرح انھیں بھی انجری ہوگئی اور چار سال تک کچھ ہی میچوں میں حصہ لینے کے بعد وہ واپس میلان گئے اور وہاں سے تھوڑے ہی عرصے بعد ریٹائرمنٹ لیگ کہی جانے والی امریکی فٹبال لیگ ایم ایل ایس کا رخ کیا۔
روبینہو اور کاکا کے بعد ریال نے وینیکس جونیئر اور رودریگو کو سائن کیا، رینئیر بھی اسی سلسلے کی پانچویں کڑی ہیں۔ وینیکس جونیئر کو بھی رینئیر کی طرح فلیمینگو سے ہی سائن کیا گیا تھا۔
ریال نے وینیکس کے لیے 46 ملین یورو کی رقم ادا کی اور 21ویں صدی میں پیدا ہو کر ریال کے لیے کھیلنے والے پہلے کھلاڑی بنے۔
لیکن 31 میچ اور 18 ماہ تک میڈرڈ کے ساتھ کھیلنے کے بعد ابھی تک انھوں نے صرف تین گول کیے ہیں، جبکہ ان کے بعد آنے والے رودریگو نے اپنے پہلے ہی میچ میں متبادل کھلاڑی کے طور پر آنے کے بعد پہلے منٹ میں گول کردیا تھا۔
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
- مبینہ امریکی دباؤ یا عقلمندانہ فیصلہ: صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ’ایران، پاکستان گیس پائپ لائن‘ منصوبے کا تذکرہ کیوں نہیں ہوا؟ - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).