کرپٹوکرنسی: ایف آئی اے نے شانگلہ میں غیرقانونی ڈیجیٹل کرنسی مائینگ فارم پکڑ لیا


وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر ونگ نے خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں ایک خفیہ کرپٹوکرنسی کے ’مائینگ فارم‘ کو قبضے میں لے کر دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

تحقیقی افسران کے مطابق یہ مائنگ فارم غیر قانونی طور پر نصب کیا گیا تھا جہاں سے ڈیجیٹل کرنسی بنائی بھی جاتی تھی اور پھر ویب سائٹس پر فروخت اور اس پر کمیشن لینے کا کاروبار بھی کیا جا رہا تھا۔

جن افراد پر اس مائنگ فارم کو چلانے کا شک ہے ان میں سے ایک کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ اور دوسری کا لاہور سے ہے۔

پولیس کے مطابق یہ مائینگ فارم پہاڑی علاقے میں نصب کیا گیا تھا جبکہ اس سارے نظام کو اوکاڑہ سے آن لائن کنٹرول کیا جا رہا تھا۔

مزید پڑھیے

ایک بٹ کوائن اب پانچ ہزار پاؤنڈ سے بھی زیادہ مہنگا

19 کروڑ کی کرپٹو کرنسی کا پاس ورڈ قبر میں چلا گیا

فیس بک کا نئی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرنے کا اعلان

مائینگ فارم کیا ہے؟

مائئنگ فارم بنیادی طور پر ڈیجیٹل کرنسی کا ٹیکنیکل ڈیٹا سنٹر ہوتا ہے جہاں پر بٹ کوائن یا دیگر کریپٹو کرنسی تیار کی جاتی ہیں۔ اسے مائنگ فارم اس لیے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ مستقل طور پر ایک طریقہ کار کے تحت کرنسی تیار کی جاتی ہے جس کے لیے وافر مقدار میں انرجی یعنی بجلی اور ٹیکنیکل سپورٹ چاہیے ہوتی ہے۔

ڈیجیٹل کرنسی کیا ہے اور کہاں استعمال ہوتی ہے

ڈیجیٹل کرنسی بنیادی طور پر الیکٹرانک سطح پرادائیگی یا پےمنٹ کا طریقہ کار ہے۔ اس سے آپ خریدای کر سکتے ہیں لیکن اب تک یہ مخصوص مقامات پر ہی خرچ کی جا سکتی ہے۔ اس کے ذریعے آپ ویڈیو گیمز یا سوشل نیٹ ورکس پر ادائیگی کر سکتے ہیں۔

اس وقت دنیا میں لگ بھگ 5000 کریپٹو کرنسی استعمال ہو رہی ہیں جن میں بِٹ کوائن سرفحرست ہے۔ ایک بٹ کوائن کی قیمت 8300 ڈالر کے آس پاس ہے۔

کریپٹوکرنسی کی کُل مارکیٹ ایک اندازے کے مطابق 230 بلین ڈالرز کے لگ بھگ ہے۔ مارکیٹ پر نظر رکھنے والے افراد کہتے ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے تک اس کی مارکیٹ 400 بلین ڈالرز سے زیادہ کی تھی۔

شانگلہ میں موجود کریپٹوکرنسی کے مائینگ فارم میں ڈیجیٹل مشینیں نصب تھیں۔ اس میں ڈیجیٹل کرنسی یا کریپٹو کرنسی کے 65 یونٹس نصب تھے اور ہر یونٹ کے بارہ چینل تھے یعنی اس فارم سے 780 چینلز کام کر رہے تھے۔ اور تو اور اس مائینگ فارم کے لیے درکار بجلی مقامی سطح پر نصب ٹربائن سے حاصل کی جا رہی تھی۔

ان مشینوں پر ڈیجیٹل کرنسی بنائی جاتی ہے اور پھر ویب سائٹس پر فروخت کے لیے رکھ دی جاتی ہے۔ اس میں ملوث افراد یہ فروخت بھی کرتے ہیں اور پھر اس پر کمیشن بھی وصول کرتے ہیں۔

تحقیقاتی ادارے کے مطابق اس فارم کو قبضے میں لینے کے لیے بھاری مشینری کو ٹرکوں میں لایا جائے گا چونکہ اس وقت بارش اور برفباری سے راستے بند ہیں اس لیے چند روز میں مشینری منتقل کر دی جائے گی۔

شانگلہ میں کیوں؟

یہ فارم شانگلہ کے ایک ایسے دیہی علاقے میں قائم کیا گیا تھا جو پہاڑوں میں گھرا ہوا تھا۔ اس مقام تک پہنچنے کے لیے تحقیقاتی ٹیم اور پولیس اہلکاروں کو پیدل جانا پڑا جہاں دو دو فٹ تک برف پڑی تھی۔

اس مائینگ فارم کے لیے سرد موسم کی ضرورت ہوتی ہے اور 220 وولٹ کی مکمل بجلی مستقل طور پر چاہیے ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ دیہی علاقہ ہے لیکن یہاں مقامی سطح پر بجلی کے ٹربائن نصب ہیں اور موسم یہاں سرد ہوتا ہے۔

اہلکاروں نے بتایا کہ ملزمان ٹربائن اور بجلی فراہم کرنے والوں کو ماہانہ 90 ہزار روپے تک بل کی ادائیگی کرتے تھے۔

اہلکاروں نے بتایا یہ مشینری تپش پیدا کرتی ہے حالانکہ باہر برف پڑی تھی لیکن اس پانچ مرلے کے مکان میں جہاں مشینری نصب تھی وہاں لوگوں کو پسینہ آرہا تھا۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ یہ مائینگ فارم پہلے سوات کے دیگر علاقوں میں نصب کی گئی تھی۔ ایک اطلاع یہ ہے کہ یہ فارم چترال میں نصب کیا گیا تھا لیکن بجلی کی ترسیل میں کمی کی وجہ سے یہاں شانگلہ منتقل کر دیا گیا تھا۔ یہ فارم تقریباً ایک سال سے یہاں شانگلہ میں موجود ہے۔

تحقیقاتی ادارے کے اہلکاروں کے مطابق شانگلہ میں بند والے مائینگ فارم سے یہ کاروبار بہت بڑے پیمانے پر کیا جا رہا تھا اور اب تک یہ فارم پاکستان میں پکڑا جانے والا سب سے بڑا ڈیجٹل کرنسی فارم ہے۔

اطلاع کیسے ملی؟

تحقیقاتی ٹیم میں شامل اہلکاروں نے بتایا کہ انھیں یہ اطلاع تھی کہ اس جگہ پر کوئی ایسا مائینگ فارم قائم کیا گیا ہے جس سے بیرون ممالک سے ڈیجیٹل کرنسی جیسے بٹ کوائن، ایتھیریم اور دیگر ڈیجیٹل کرنسی کا کاروبار کیا جا رہا ہے۔

ان اہلکاروں نے مزید کہا کہ اس مائئنگ فارم کو تحویل میں لینے کے لیے وہ اس انتظار میں تھے کہ اس میں ملوث افراد موقع پر موجود ہوں اور وہ اس کے انتظار میں تھے۔

انھوں نے کہا کہ جب انھیں معلوم ہوا کہ متعلقہ افراد موقع پر پہنچ گئے ہیں تو انھوں نے چھاپہ مارا اور ان افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان پہلے یہ تسلیم ہی نہیں کر رہے تھے کہ وہ اس کاروبار میں ملوث ہیں۔

بٹ کوآین کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس اختتامِ ہفتہ پر اس کی فیوچرز مارکیٹ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مئی 2017 کو پاکستان میں اس کرنسی کے استعمال، خرید وفروخت کو غیر قانونی قرار دیا تھا

شانگلہ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ظاہر شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ شانگلہ کے علاقے برکانا شاہ پور خوڑ کے قریب ایک گھر میں خفیہ طور پر بھاری مشینری نصب تھی جس سے انھیں بھی تشویش لاحق تھی۔ انھوں نے کہا کہ وہ حال ہی میں یہاں تبدیل ہو کر آئے ہیں اور انھیں تھانیدار نے اسں کی اطلاع دی تھی جس پر انھیں نے متعلقہ حکام کو اطلاع کردی تھی۔

انھوں نے بتایا کہ اس مائینگ فارم کے دونوں افراد انھیں ایسا تاثر ہی نہیں دیتے تھے کہ یہ کوئی غیر قانونی کام کیا جا رہا ہے۔

کیا یہ غیر قانونی ہے؟

کریپٹو کرنسی کا کاروبار دنیا بھر میں ہو رہا ہے جس میں اب تک 5000 سے زیادہ کرنسیز آ چکی ہیں لیکن اس وقت ٹاپ پر بٹ کوائن ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مئی 2017 کو پاکستان میں اس کرنسی کے استعمال، خرید وفروخت کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ گرفتار افراد اس کارروبار کے لیے پاکستان کی زمین استعمال کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ کے لیے پاکستان کا روٹ استعمال کر رہے تھے اور بجلی استعمال کر رہے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32488 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp