ٹرمپ مواخذہ: ڈیمو کریٹس کا بولٹن کی گواہی لینے مطالبہ
امریکہ میں ڈیموکرٹس نے اپنے اس مطالبے کو دہرایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے مقدمے میں قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کی گواہی لی جائے۔
ڈیموکریٹس کا یہ مطالبہ جان بولٹن کے اس دعوے کے بعد آیا ہے جو وہ اپنی آنے والی کتاب میں کرنے والے ہیں جس کے کچھ اقتباسات نیویارک ٹائمز میں شائع ہوئے ہیں۔
اس دعوے کے مطابق صدر ٹرمپ نے جان بولٹن کو بتایا تھا کہ وہ اس وقت تک یوکرین کی امداد روک دینا چاہتے تھے جب تک وہ ان کے حریف ڈیمو کریٹ رہنما جو بائڈن کے خلاف تحقیقات نہیں کرتے۔
ڈونلڈ ٹرمپ ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
’ڈیموکریٹس انتخابات کے نتائج الٹنے کے لیے کہہ رہے ہیں‘
’صدر ٹرمپ پر لگائے گئے الزامات غیرقانونی اور شرمناک ہیں‘
میرا مواخذہ ہوا تو مارکیٹ مندی کا شکار ہو جائے گی: ٹرمپ
تاہم یہ سب ان کے دفاع کو کمزور کر سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے صحافیوں کو بتایا تھا کہ قومی سلامتی کے خدشات کے پیشِ نظر وہ نہیں چاہتے کہ جان بولٹن گواہی دیں۔
صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ انھوں نے یوکرین کی فوجی امداد روکے رکھی تاکہ یوکرینی صدر پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جو بائڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف بد عنوانی کی تحقیقات کریں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی کو ’سیاسی انتقام‘ قرار دیا۔
نئے انکشافات میں ہے کیا؟
اتوار کو نیو یارک ٹائمز نے جان بولٹن کی غیر شائع شدہ کتاب کے اقتباسات چھاپے جنہیں گذشتہ برس ستمبر میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
اس میں یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بولٹس نے اگست میں کہا کہ وہ یوکرین کے لیے 391 ملین ڈالر کی سکیورٹی امداد اس وقت تک روکنا چاہتے ہیں جب تک وہاں کے اہلکار جو بائڈن کے خلاف تحقیقات میں تعاون نہیں کرتے۔
اگر یہ سب سچ ہوا تو اس سے ڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع کرنے والے وکلا کی وہ دلیل کمزور پڑ جائے گی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ انھوں نے جوبائڈن کے خلاف تحقیقات کے لیے کوئی بدلے کی بات نہیں ہوئی تھی۔
مواخذے کے لیے ایوان کے منیجر ایڈم شیف نے ٹویٹ کیا کہ ’اگر مقدمہ شفاف رکھنا چاہتے ہیں تو سینیٹرز کو اصرار کرنا ہوگا کہ مسٹر بولٹن کو گواہی کے لیے بلایا جائے اور وہ اپنان بیان اور دستاویزات پیش کریں۔`
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ ایسے کسی بھی الزام کو مسترد کرتے ہیں۔ انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’میں نے کبھی جان بولٹن سے نہیں کہا کہ یوکرین کی امداد ڈیمو کریٹس کے خلاف تحقیقات سے جڑی ہے جن میں جو بائڈن بھی شامل ہیں۔‘
’در حقیقت انھوں نے ایسا اپنی برطرفی کے وقت بھی نہیں کہا اور اب اگر جان بولٹن یہ کہہ رہے ہیں تو یہ کتاب بیچنے کے لیے ہے۔‘
اس سے پہلے جان بولٹن کے وکلا کا کہنا تھا کہ کتاب ابھی اشاعت سے قبل جائزے کے مراحل میں ہے اور اس کی معلومات کو سامنے لانے والے لوگ ان لوگوں سے ہٹ کر ہیں جو اس مسودے پر کام کر رہے ہیں۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق انھوں نے اس کے لیے وائٹ ہاؤس کو مورد الزام ٹھہرایا ہے کیونکہ انھوں نے اس کی ایک نقل دیکھی تھی تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ اس میں کوئی خفیہ دستاویز تو شامل نہیں۔
حالیہ رپورٹس اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد سامنے آئی ہں جس میں امریکی صدر ٹرمپ 2018 میں یوکرین کے لیے امریکی سفیر کو ہٹانے کا حکم دے رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سینٹ میں دو تہائی اکثریت، یعنی 67 سینیٹروں کی حمایت چاہیے ہو گی اور ڈیموکریٹس کے پاس سینیٹ میں صرف 47 ممبران ہیں۔
وہ تیسرے امریکی صدر ہیں جن کے خلاف مواخذے کے لیے کارروائی ہو رہی ہے۔
- امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں عمران خان اور ان کی جماعت کے بارے میں کیا کہا گیا اور کیا یہ پاکستان کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتا ہے؟ - 25/04/2024
- چڑیا گھر میں سات سال تک نر سمجھا جانے والا دریائی گھوڑا مادہ نکلی - 25/04/2024
- امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ 61 ارب ڈالر کی عسکری امداد یوکرین کو روس کے خلاف کیسے فائدہ پہنچائے گی؟ - 25/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).