انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سوشل میڈیا پر پابندی: کشمیری سوشل میڈیا پر نظر آنے لگے، لیکن کیسے؟


انڈیا نے اپنے زیرِ انتظام کشمیر میں انٹرنیٹ سے چند روز قبل جزوی طور پر پابندیاں تو اٹھائیں لیکن سوشل میڈیا بدستور بند ہے، اور صرف محدود سست رفتار 2جی موبائل انٹرنیٹ چل رہا ہے۔

5 اگست کو کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ انڈیا نے ریاست پر سخت مواصلاتی پابندیاں نافذ کر دی تھیں۔

اس کے بعد ہمارے ساتھی ریاض مسرور نے یہ بھی رپورٹ کیا تھا کہ ایسا سمجھیں کہ جیسے کشمیر میں مہنگے سمارٹ فونز اب سمارٹ نہیں رہے اور انٹرنیٹ پر طویل پابندی نے لوگوں کی رائے میں ان فونز کو محض ایک مہنگی گھڑی بنا کے رکھ دیا ہے اور لوگوں نے سمارٹ فونز کی خریداری معطل کردی ہے جس سے تقریباً 500 کروڑ انڈین روپے کی سمارٹ فون کی تجارتی صنعت کو خاتمے کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

لیکن منگل کو وہاں سے کچھ نام ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر نظر آنے لگے اور ساتھ ہی وی پی این یعنی ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کا ذکر بھی ہونے لگا۔

اس بارے میں

کشمیر میں لوگ سمارٹ فون کیوں نہیں خرید رہے؟

انڈیا: کشمیر میں انٹرنیٹ جزوی طور پر بحال

انسٹا گرام پر ایک صارف نے ایک میم شئیر کی اور کہا ’ہم آہستہ لیکن یقیناً واپس لوٹ رہے ہیں۔ انٹرنیٹ پر پابندیاں جاری ہیں اور انڈین ریاست کی فائر وال سوشل میڈیا تک رسائی کو بلاک کر رہی ہے۔ کشمیری اس ڈیجیٹل محاصرے سے نکلنے کے لیے وی پی این کا استمال کر رہے ہیں۔ کہانیں نکل کر آ رہی ہیں اور انھیں سنا جانا چاہیے۔ زبردستی خاموش کی گئیں اور ان سنی آوازیں چلا رہی ہیں اور آپ کو انھیں سننا چاہیے۔‘

ان کی اس پوسٹ کے جواب میں بعض افراد نے ان خدشات کا اظہار کیا کہ وی پی این سے صارف کا پتہ لگایا جا سکتا ہے، کسی نے یہ بھی کہا کہ ایسی پوسٹس سے ’انھیں‘ اس بارے میں معلوم ہو جائے گا۔

https://www.facebook.com/watch/?v=182127066319794

ایک اور خاتون صارف کا کہنا ہے کہ ’انھوں نے انٹرنیٹ اتنے عرصے سے بند رکھا ہے تاکہ ان (کشمیریوں) کے ساتھ اندر جو ہو رہا ہے اس پر ان کی آواز بند رکھی جا سکے۔ اب جبکہ انٹرنیٹ چل گیا ہے تو خود کو ان ہولناک کہانیوں کے لیے سنبھال لیجیے جو اب ایک ایک کر کے سامنے آئیں گی۔‘

منظور نامی صارف نے کہا کہ وی پی این اس وقت کشمیر کے لیے آکسیجن کا کام کر رہا ہے۔

ایک دوسرے صارف نے میم شیئر کی اور لکھا ’جب انڈیا کشمیر میں انٹرنیٹ بند کر دیتا ہے تو یہ ہیں ہم وی پی این بوائز‘:

ایک خاتون صارف نے اپنے فون پر ڈاؤن لوڈ کی گئی وی پی این ایپس کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ ’جی، حکام نے ٹو جی انٹرنیٹ چلایا ہے لیکن یہاں کچھ کام نہیں کرتا۔ یہ ان وی پی این ایپس کا سکیرن شاٹ ہے جو میں نے سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے ڈاون لوڈ کی ہیں لیکن یہ بھی کام نہیں کر رہیں۔ تو اس ٹو جی انٹرنیٹ پر ہم نیٹ فلیکس اور دیگر سائٹس کیسے استعمال کریں!‘

ایک صارف لکھتی ہیں ’تم کتنے وی پی این بلاک کرو گے، ہر گھر سے وی ہی این نکلے گا‘۔

وی پی این یعنی ورچوئل پرائیویٹ نیٹورک ہوتا کیا ہے؟

وی پی این یعنی ورچوئل پرائیویٹ نیٹورک ایک ایسا سافٹ ویئر ہے جو کہ ہماری ڈیوائس اور کسی دوسرے کمپیوٹر کے درمیان انٹرنیٹ کے ذریعے ایک محفوظ کنکشن قائم رکھتا ہے۔

عام طور پر جب ہم انٹرنیٹ پر جاتے ہیں تو ہماری ڈیوائس ہمارے انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر یعنی آئی ایس پی کے ذریعے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرتی ہے۔ جب آپ وی پی این استعمال کر رہے ہوتے ہیں تو آپ کے آئی ایس پی کو یہ معلوم نہیں ہو سکتا کہ آپ کون سی ویب سائٹس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔

وی پی این سروسز عموماً دفاتر کے باہر سے آفس کے کمپیوٹر سسٹمز تک رسائی حاصل کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں لیکن انھیں حکومتی سینسرشپ کی وجہ سے بعض ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ فلموں کی بعض ویب سائٹس جو آپ کے ملک میں دستیاب نہیں ہوتیں یعنی ان کی جانب سے ‘لوکیشن بلاکنگ’ کی گئی ہوتی ہے، ان تک رسائی کے متبادل طریقے کے طور پر بھی وی پی این استعمال ہوتا ہے۔

بعض ویب سائٹس کو مارکیٹ میں دستیاب جن وی پی اینز کا علم ہوتا ہے وہ انھیں بلاک کر دیتی ہیں لیکن نئے وی پی این نیٹ ورک اکثر بنتے رہتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp