#Brexit: برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد کون سی سات چیزیں بدلیں گی اور کون سی جاری رہیں گی؟


برطانوی پارلیمان، لندن

برطانیہ نے 23 جنوری 2016 کو یورپی یونین سے نکلنے کے لیے ووٹ دیا تھا

تین سال، تین وزرائے اعظم اور دو انتخابات کے بعد برطانیہ نے بالآخر جمعہ 31 جنوری کو رات گیارہ بجے (23:00 جی ایم ٹی) یورپی یونین چھوڑ دیا ہے۔

تاہم اس کے ساتھ ہی وہ فوری طور پر 11 ماہ کے ٹرانزیشن یا منتقلی کے دور میں داخل ہو جائے گا۔ تو پھر حقیقت میں بدلا کیا ہے؟

اس دور میں برطانیہ یورپی یونین کے قوانین کی پابندی جاری رکھے گا اور یورپی یونین کو فنڈز دیتا رہے گا۔ کچھ چیزیں تو بالکل ویسی ہی ہوں گی جیسی ہیں لیکن کچھ مکمل طور پر بدل جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے

بریگزٹ مکمل، برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو گیا

بریگزٹ میں کیا ہو رہا ہے، کچھ تو سمجھاؤ!

بریگزٹ کے بعد: جبرالٹر پر جھگڑا کیوں؟

نائیجل فراج کی بریگزٹ پارٹی

نائیجل فراج کی بریگزٹ پارٹی نے مئی 2019 میں ہونے والے یورپی انتخابات میں سب سے زیادہ برطانوی نشستیں جیتی تھیں

1۔ یورپی یونین میں برطانیہ کے ارکان اپنی نشستیں کھو دیں گے

نائیجل فراج جو کہ برطانوی بریگزٹ پارٹی کے سربراہ ہیں اور برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کی مہم میں پیش پیش تھے، ان 73 ارکانِ یورپی پارلیمان (ایم ای پیز) میں سے ایک ہوں گے جو یورپی پارلیمان میں اپنی نشست چھوڑیں گے، کیونکہ بریگزٹ کے ساتھ ہی برطانیہ یورپی یونین کے تمام سیاسی اداروں اور ایجنسیوں سے نکل جائے گا۔

تاہم منتقلی کے اس دور میں برطانیہ یورپی قوانین کی پاسداری کرتا رہے گا اور قانونی قضیوں میں یورپی عدالتِ انصاف فیصلے کرتی رہے گی۔

2۔ یورپی یونین کے اجلاسوں میں برطانیہ شامل نہیں ہو گا

مستقبل میں برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن اگر یورپی کونسل کے کسی اجلاس میں شرکت کی خواہش ظاہر کرتے ہیں تو ان کو خصوصی طور پر مدعو کرنا پڑے گا۔

اسی طرح برطانوی وزرا بھی یورپی یونین کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

3۔ تجارت کے متعلق بہت کچھ سننے میں آئے گا

برطانیہ دنیا کے دوسرے ممالک سے تجارت کے متعلق مذاکرات کرے گا اور اشیا کو بیچنے اور خریدنے کے نئے قوانین طے ہوں گے۔

جب تک برطانیہ یورپی یونین کا ممبر تھا اس وقت تک وہ امریکہ اور آسٹریلیا کے ساتھ رسمی طور پر مذاکرات نہیں کر سکتا تھا۔ بریگزٹ کے حامی کہتے رہے ہیں کہ اپنی تجارتی پالیسی بنانے سے برطانوی معیشت بہتر ہو گی۔

لیکن یورپی یونین سے بھی ابھی بہت کچھ طے پانا ہے۔ یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدہ ایک اہم ترجیح ہے۔

اگر کوئی تجارتی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو وہ اس وقت تک قابلِ عمل نہیں ہو سکتا جب تک منتقلی کا دور ختم نہیں ہو جاتا۔

برطانوی پاسپورٹ

برطانوی پاسپورٹ نیلے رنگ کا ہو جائے گا

4۔ برطانوی پاسپورٹ کا رنگ بدل جائے گا

30 سال سے زیادہ عرصے کے بعد نیلا برطانوی پاسپورٹ واپس آ جائے گا۔

سنہ 2017 میں اس کا اعلان کرتے ہوئے امیگریشن کے وزیر برینڈن لیوس نے نیلے اور سنہری رنگ کے پاسپورٹ کی واپسی کا اعلان کیا تھا۔ اسے پہلی مرتبہ 1921 میں استعمال کیا گیا تھا۔

نئے رنگ کو کئی ماہ کے دورانیے میں متعارف کروایا جائے گا اور سال کے وسط تک سبھی نئے پاسپورٹ جاری کر دیے جائیں گے۔

ساجد جاوید بریگزٹ کے سکے کے ساتھ

PA Media
برطانوی وزیرِ خزانہ ساجد جاوید ساجد جاوید بریگزٹ کے سکے کے ساتھ۔ بریگزٹ میں تاخیر کی وجہ سے بریگزٹ کے سکے کو دوبارہ بنانا پڑا

5۔ بریگزٹ کا سکہ

جمعے سے 50 پینس کے تقریباً 30 لاکھ یادگاری سکے جاری کیے جائیں گے۔ ان پر 31 جنوری کی تاریخ ہو گی اور ’امن، خوشحالی اور تمام اقوام سے دوستی‘ نقش ہو گا۔

سکے پر برطانیہ میں ملا جلا ردِ عمل آیا ہے اور یورپی یونین میں رہنے کے حامی کچھ افراد نے کہا ہے کہ وہ اس سکے کو قبول نہیں کریں گے۔

6۔ برطانیہ کا بریگزٹ ادارہ بند ہو جائے گا

بریگزٹ کے دن وہ ٹیم اور ادارہ بند ہو جائے گا جس نے یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات اور ’نو ڈیل‘ کی تیاری کی تھی۔

یورپی یونین سے نکلنے والے ادارے ’ڈیپارٹمنٹ فار ایگزٹنگ یورپی یونین‘ کو 2016 میں سابق وزیرِ اعظم ٹریزا مے نے قائم کیا تھا۔

مستقبل کے مذاکرات کرنے والی ٹیم اب ڈاؤننگ سٹریٹ میں بیٹھے گی۔

ہوائی اڈے پر لوگ

ٹرانزیشن کے دور میں برطانوی شہریوں کو وہی حقوق ملیں گے جو یورپی یونین کے شہریوں کو ملتے ہیں

7۔ جرمنی مجرموں کو برطانیہ کے حوالے نہیں کرے گا

برطانیہ کے لیے یہ ممکن نہیں ہو گا کہ وہ ان ملزمان کو وطن واپس لا سکے جنھوں نے فرار ہو کر جرمنی میں سکونت اختیار کر لی ہو گی۔

جرمنی کا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اس کے کسی شہری کو یورپی یونین کے کسی ملک کے علاوہ کسی دوسرے ملک کے حوالے کیا جائے۔

جرمنی کے وفاقی وزیر انصاف نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ جب برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے گا تو وہ اس سہولت سے مستثنیٰ ہو جائے گا۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ اس پابندی کا اطلاق دوسرے ممالک پر بھی ہوگا یا نہیں۔ مثال کے طور پر سلووینیا نے کہا ہے کہ صورتِ حال پیچیدہ ہے جبکہ یورپی یونین نے اس پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

سات چیزیں جو اسی طرح رہیں گی جیسی اب ہیں

کیونکہ منتقلی کا دور بریگزٹ کے فوری بعد شروع ہو جائے گا، اس لیے بہت سی چیزیں اسی طرح رہیں گی جیسی اب ہیں، کم از کم 31 دسمبر 2020 تک۔

1۔ سفر

پروازیں، کشتیاں اور ٹرینیں معمول کے مطابق چلیں گی۔

منتقلی کے دور کے دوران پاسپورٹ کنٹرول پر برطانوی باشندوں کو بھی یورپی یونین کے باشندوں کی قطار میں کھڑے ہونے کی آزادی ہو گی۔

2۔ ڈرائیونگ لائسنس اور پالتو جانوروں کے پاسپورٹ

وہ جب تک قانونی طور پر جائز ہیں استعمال میں رہیں گے۔

ہیلتھ کارڈ

Alamy
منتقلی کے دور میں وہ خصوصی ہیلتھ کارڈ قابلِ استعمال رہیں گے جن پر برطانوی شہری یورپی یونین میں طبی سہولیات حاصل کر سکتے تھے

3۔ یورپیئن ہیلتھ انشورنس کارڈ (ای ایچ آئی سی)

یہ وہ کارڈ ہیں جن کی مدد سے بیماری یا حادثے کی صورت میں برطانوی شہری ملک سے باہر علاج کی سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

یہ یورپی یونین کے سبھی ممبر ممالک اور سوئٹزرلینڈ، ناروے، آئس لینڈ اور لیچنسٹائن میں استعمال کیے جا سکتے ہیں اور یہ منتقلی کے دور میں بھی جائز رہیں گے۔

4۔ یورپی یونین میں رہنا اور کام کرنا

منتقلی کے دور میں نقل و حمل کی آزادی رہے گی تاکہ برطانوی شہری اسی طرح یورپی یونین میں کام کرتے رہیں جیسے وہ اب کر رہے ہیں۔

اسی طرح جو یورپی یونین کے باشندے برطانیہ میں رہنا یا کام کرنا چاہیں وہ یہ کر سکتے ہیں۔

5۔ پینشن

یورپی یونین میں رہائش پذیر برطانوی باشندے اپنی سرکاری پینشن اسی طرح لیتے رہیں گے اور اس میں سالانہ اضافہ بھی انھیں ملتا رہے گا۔

6۔ بجٹ میں حصہ

منتقلی کے دور میں برطانیہ یورپی یونین کے بجٹ میں اپنا حصہ ڈالتا رہے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ یورپی یونین کے فنڈز سے چلنے والی سکیموں کو فنڈز ملتے رہیں گے۔

7۔ تجارت

برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تجارت بغیر کسی اضافی چارج کے جاری رہے گی اور کوئی نئی پابندیاں بھی متعارف نہیں کروائی جائی گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp