انسانی سمگلنگ: بلوچستان کے سرحدی علاقے سے 27 غیر ملکی مغوی باشندوں کی بازیابی کیسے ہوئی؟


پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی سے سنیچر کی شب نامعلوم افراد کی قید سے بازیاب ہونے والے 27 غیر ملکی باشندوں سے تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام کے مطابق بازیاب ہونے والے افراد کا تعلق افغانستان سے ہے۔

حکام کے مطابق ان افراد کو تاوان کی غرض سے یہاں رکھا گیا تھا۔

یہ افراد کتنے عرصے سے نوکنڈی میں تھے؟

نوکنڈی میں انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ گذشتہ شب بازیاب ہونے والے افراد کا تعلق افغانستان سے ہے اور ان میں سے زیادہ تر ازبک نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک کی جانے والی تفتیش کے مطابق یہ افراد تقریباً 45 دنوں سے نامعلوم اغوا کاروں کی قید میں تھے۔

انتظامیہ کے اہلکار کا کہنا تھا کہ قید میں رکھے گئے ان افراد سے اغوا کاروں نے تاوان کا مطالبہ کیا اور یہ رقم ادا نہ ہونے کی وجہ سے انھیں یہاں رکھا گیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ ان افراد میں سے چند کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

اہلکار کے مطابق ان میں سے چند افراد کو زنجیروں میں بھی جکڑ کر رکھا گیا تھا۔ ان افراد میں سے ایک مغوی کی منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں وہ بتا رہے ہیں کہ کس طرح انھیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

ان کی بازیابی کیسے ممکن ہوئی؟

انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ جس علاقے میں ان مغویوں کو رکھا گیا تھا وہاں نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں مغویوں کی نگرانی پر معمور ایک شخص ہلاک بھی ہوا جس کی شناخت عاطف علی کے نام سے ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کے بعد جب انتظامیہ وہاں پہنچی تو اس وقت وہاں کوئی اور نہیں بلکہ صرف مغوی افراد موجود تھے۔

اہلکار کے مطابق مغویوں کے قید خانے سے زنجیروں کے علاوہ دیگر اشیا بھی برآمد کی گئیں ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ بازیاب ہونے والے افراد غیر قانونی طور پر پاکستان کے راستے ایران میں داخل ہونا چاہتے تھے۔

واضح رہے کہ چاغی اور بلوچستان کے دیگر سرحدی علاقے انسانی اسمگلنگ کے سب سے بڑے ذرائع ہیں۔

بے روزگاری یا بہتر مستقبل کی تلاش کے لیے پاکستان اور افغانستان سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے راستے یورپی ممالک جانے کی کوشش کرتی ہے۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے جن چھ اضلاع کی سرحدیں افغانستان کے ساتھ لگتی ہیں ان میں ژوب، قلعہ سیف اللہ، پشین، قلعہ عبد اللہ، نوشکی اور چاغی شامل ہیں۔ اسی طرح پانچ اضلاع چاغی، واشک، پنجگور، کیچ اور گوادر ایران سے بھی متصل ہیں۔

انسانی سمگلر افغانستان سے متصل اضلاع بالخصوص قلعہ عبد اللہ اور چاغی کے سرحدی علاقوں سے افغانستان سے تعلق رکھنے والے افراد کو لا کر ایران سے متصل اضلاع کے راستوں سے غیر قانونی طور پر ایران لے جاتے ہیں۔

خیال رہے کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کو کوئٹہ اور کراچی لانے کے بعد ان کو ایران سے متصل سرحدی اضلاع سے غیر قانونی طور پر ایران لے جایا جاتا ہے۔

یہاں سے ان افراد کو ترکی پہنچایا جاتا ہے جبکہ بعد میں ترکی سے یونان پہنچنے کے بعد یہ افراد مختلف یورپی ممالک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32289 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp