جنسی زیادتی کے دوران مردانہ صفات سے محروم ہونے والے نوجوان کا ابتدائی بیان آ گیا


فیصل آباد میں جنسی زیادتی کے دوران کشمکش میں مردانہ صفات سے محروم ہونے والے نوجوان کا ابتدائی بیان سامنے آیا ہے۔ نوجوان نے لڑکی پر الزامات عائد کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل لڑکے نے چھری دکھا کر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ بہادر لڑکی نے دوران زیادتی چھری چھین کر ملزم کا نازک اعضاء کاٹ کر مردانہ صفات سے ہی محروم کر دیا تھا۔

ملزم نے دوران زیادتی کے دوران ہاتھ میں چھری پکڑ رکھی تھی جس کے بل پر وہ لڑکی کو دھمکا کر زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا تاہم زیادتی کے دوران مسلسل مزاحمت کرنے والی لڑکی بالآخر ملزم کے ہاتھ سے چھری چھیننے میں کامیاب ہو گئی اور اس نے اسی چھری کے وار سے ملزم کے جسم کا نازک اعضاء کاٹ کر اسے نامرد بنا دیا تھا۔

پولیس نے ملزم کا ابتدائی بیان ریکارڈ کیا ہے۔ ملزم نے ابتدائی بیان میں جرم سے انکار کیا ہے بلکہ خاتون پر بھی الزامات عائد کیے ہیں۔ ملزم سے الزامات کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔ اس حوالے سے تاحال کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔ یہی وجہ ہے کہ خاتون کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ پولیس نے فرانزک شواہد اکٹھے کر کے لیبارٹری بھجوا دئیے ہیں۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم سے اسپتال سے فارغ ہونے کے بعد تفتیش کی جائے گی جس کے بعد چالان عدالت میں جمع کروایا جائے گا۔

جڑانولہ پولیس کے مطابق ملزم اس وقت پولیس کی حراست میں ہے اور اسپتال میں زیر علاج ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر ملزم پر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو اسے 7 سال لے کر عمر قید اور جرمانے کی سزائیں ہو سکتیں ہیں۔۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments