محسن داوڑ کی ’پنجابی پولیس اہلکار‘ کے حوالے سے بیان پر وضاحت


رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما محسن داوڑ نے سوشل میڈیا پر پنجاب کے پولیس اہلکار کے حوالے سے اپنے بیان کے حوالے سے وضاحت پیش کی ہے۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میری تقریر کا غلط ترجمہ کیا گیا۔ محسن داوڑ نے کہا کہ میں نے کسی پر نسلی آوازہ نہیں کسا۔ میں نے پنجاب پولیس اہلکار کو بدنظم کہا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ مظلومین کے نمائندے کی حیثیت سے میں انسانی وقار اور مساوات پر یقین رکھتا ہوں۔

خیال رہے کہ رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما محسن داوڑ کو اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے. جیل سے رہا ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پولیس اہلکار نیشنل پریس کلب کے سامنے پکڑ رہے تھے تو ایک ’ہندوستان مردہ باد‘ اور’ اسلام زندہ باد ‘کے نعرے لگا رہا تھا۔

محسن داوڑ نے کہا کہ جب میں ظلم روکنے کی بات کرتا ہوں، حق کی بات کرتا ہوں تو کافر ہونے کے فتوے لگائے جاتے ہیں۔ غدار کہا جاتا ہے۔ محسن داوڑ نے کہا کہ جنہوں نے پی ٹی وہی پر حملہ کیا وہ آج اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں، میں نے تو ایک گملا بھی نہیں توڑا تھا۔

کل جب مجھے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے پولیس پکڑ رہے تھے.تو ایک پولیس اہلکار نعرے لگا رہا تھا.کہ ہندوستان مردہ باد اسلام زندہ باد.یہ ہم کس طرف جارہے ہیں

محسن داوڑ نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک میں سب کو غدار قرار دینے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے، اسے روکنا ضروری ہے بصورت دیگر ایک وقت ایسا آئے گا جب چند سرکاری افسران کو چھوڑ کر پوری حکومت غدار قرار پائے گی. انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے دو روز بعد ہی منظور پشتین کو 27 جنوری کو گرفتار کرلیا گیا انہوں نے کہا کہ باچا خان، ولی خان، اسفندیار ولی خان، جی ایم سید، فاطمہ جناح اور ذوالفقار علی بھٹو جیسے لوگوں پر بھی اسی طرح کے الزامات لگائے گئے تھے۔ محسن داوڑ نے کہا کہ ملک کے امور کون چلا رہا ہے؟ اور ہم پر غداری کا لیبل لگایا جارہا ہے۔ رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف الزامات کبھی بھی کسی عدالت میں ثابت نہیں ہوسکتے اور غداری کے الزامات کے تحت سزا یافتہ واحد شخص جنرل پرویز مشرف ہیں. محسن داوڑ نے کہا کہ جب پرویز مشرف کو سزا سنائی گئی تو ایک ادارے کے ترجمان نے اس سزا پر سوال اٹھایا۔ یہ ایک خطرناک بات ہے۔ جو بھی آئین کی مخالفت کرتا ہے، وہ غدار ہے ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments