کلاڈیا اندوخر: فوٹوگرافر جنھوں نے اپنا فن برازیل کے مقامی یانومامی گروہ کے تحفظ کے لیے وقف کر دیا
پانچ دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے تک سوئس برازیلی فوٹوگرافر کلاڈیا اندوخر نے اپنی زندگی کا مقصد برازیل کے اصل مقامی باشندوں کے سب سے بڑے گروہ یانومامی کی فوٹوگرافی اور ان کی حفاظت کرنا بنا لیا ہے۔
یانومامی جنوبی وینیزویلا میں دریائے اورینوکو کے طاس میں اور شمالی برازیل کی رورائما ریاست میں کاتریمانی دریا کے آس پاس رہتے ہیں۔
یہ لوگ چھوٹے پیمانے پر زراعت کے لیے پودے اور درخت جلا کر زمین صاف کرتے ہیں، شکار کرتے ہیں اور چھوٹے چھوٹے نیم مستقل دیہات میں رہتے ہیں۔
اندوخر کی پیدائش 1931 میں سوئٹزرلینڈ میں ہوئی اور وہ رومانیہ کے علاقے ٹرانسلوینیا میں پلی بڑھیں۔
دوسری عالمی جنگ کے دوران ہنگری سے تعلق رکھنے والے ان کے یہودی والد کو داخاؤ کے حراستی مرکز میں بھیج دیا گیا جہاں وہ اپنے زیادہ تر رشتے داروں کے ساتھ قتل کر دیے گئے۔
اندوخر اپنی والدہ کے ساتھ سوئٹزرلینڈ اور پھر امریکہ فرار ہوگئیں جس کے بعد وہ 1955 میں بالآخر برازیل میں سکونت پذیر ہوگئیں جہاں انھوں نے فوٹوجرنلسٹ کے طور پر اپنا کریئر شروع کیا۔
اپنی ابتدائی تصاویر میں انھوں نے عکس منتشر کرنے اور رنگوں کو مزید گہرا کرنے کے لیے انفراریڈ فلم، لینس پر پیٹرولیئم جیلی اور روشنیوں کی تکنیکوں کا استعمال کیا۔
اور اس کے علاوہ انھوں نے یانومامی برادری کی شامانی ثقافت کی عکس بندی کے لیے دستاویزی فلموں کا روایتی سٹائل اپنانے کے بجائے اسے ایسے رنگ میں پیش کیا جیسے یہ کسی اور ہی دنیا سے تعلق رکھتی ہو۔
برازیل کی فوجی حکومت کی جانب ایمازون کے خطے میں شروع کیے گئے ہائی وے منصوبے سے اس خطے میں جنگلات کی کٹائی بھی ہوئی تو ماحول کے لیے نقصان دہ زراعتی پروگرام بھی شروع ہوئے۔
اور غیر مقامی لوگوں سے زیادہ تعلق کی وجہ سے یانومامی افراد کو وہ بیماریاں لگنی شروع ہوئیں جن کے خلاف ان کی قوتِ مدافعت نہیں تھی۔ نتیجتاً ان کی دو پوری برادریاں ختم ہوگئیں۔
اس صورتحال نے اندوخر کے دل میں یورپ میں نسل کشی کی یاد تازہ کر دی اور 1978 میں وہ یانومامی کے آبائی علاقے کو محفوظ قبائلی علاقہ قرار دینے کی سیاسی مہم میں شامل ہوگئیں۔
انھوں نے اپنا آرٹ پراجیکٹ چھوڑ کر اپنی فوٹوگرافی کو یانومامی گروہ کے بارے میں آگاہی پھیلانے اور ان کی حفاظت کے مقصد کے لیے وقف کر دیا۔
برازیل میں ان کی زمینوں کو بالآخر 1992 میں محفوظ علاقہ قرار دے کر یانومامی پارک کا نام دیا گیا۔
کلاڈیا اندوخر کی تصویری نمائش ’دی یانومامی سٹرگل‘ کی پیرس میں فاؤنڈیشن کاختیر میں 10 مئی 2020 تک دکھائی جائے گی۔
تمام تصاویر کلاڈیا اندوخر کی ملکیت ہیں، بشکریہ فاؤنڈیشن کاختیر
- انڈیا میں الیکشن کے پہلے مرحلے کا آغاز جہاں کروڑپتی امیدوار ووٹ کے لیے پیسے کے علاوہ سونا اور چاندی بھی استعمال کرتے رہے - 19/04/2024
- سڈنی شاپنگ مال حملہ: آسٹریلیا میں ’بہادری کا مظاہرہ‘ کرنے والے زخمی پاکستانی سکیورٹی گارڈ کو شہریت دینے پر غور - 19/04/2024
- مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجربات - 18/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).