نئی دہلی میں ریاستی انتخابات: ’بدترین‘ انتخابی مہم کے بعد دلی میں ووٹنگ آج ہو گی


الیکشن

Getty Images
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریاستی انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ آج ہو گی جبکہ ووٹوں کی گنتی 11 فروری کو کی جائے گی

انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریاستی انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ آج (سنیچر) ہو گی۔

گذشتہ انتخابات کے نتیجے میں اس ریاست میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی (آپ پارٹی) اقتدار میں آئی تھی۔

اِن انتخابات میں نئی دہلی میں برسرِ اقتدار وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کا مقابلہ انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور حزب مخالف کانگریس سے ہے۔

ووٹنگ شام چھ بجے تک جاری رہے گی جبکہ ووٹوں کی گنتی 11 فروری یعنی منگل کو ہو گی۔

گذشتہ ریاستی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے بی جے پی اور کانگریس کو شکست فاش دی تھی۔ عام آدمی پارٹی 70 رکنی ایوان میں 67سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی تھی جبکہ اس کی مخالف بی جے پی کو محض تین سیٹیں مل سکی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

’دلی کی سڑکوں پر انڈیا اور پاکستان کا مقابلہ ہوگا‘

دہلی کے بلدیاتی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی شکست

‘عام آدمی’ کو واضح اکثریت، مودی نے شکست تسلیم کر لی

دوبارہ اقتدار میں آنے کے لیے عام آدمی پارٹی کا بی جے پی اور کانگریس سے سخت مقابلہ متوقع ہے۔

اروند کیجریوال نے ہسپتالوں کی تعمیر، سرکاری سکولوں کے نظام میں بہتری، غریب طبقے کو پانی اور بجلی کی مفت فراہمی اور شفاف نظام حکومت کو اپنی حالیہ انتخابی مہم کا مرکز بنایا ہے۔ اس کے برعکس بی جے پی کی انتحابی مہم بنیادی طور پر مسلم مخالف پہلوؤں پر مرکوز تھی اور اس کا محور شاہین باغ کا احتجاج تھا۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی جانب سے نفرت انگیز اور جارحانہ لب ولہجہ اختیار کرنے کے باعث موجودہ انتخابی مہم کو انڈیا کی تاریخ کی بدترین انتخابی مہم کے طور پر یاد رکھا جائے گی۔

الیکشن

Getty Images
گذشتہ انتخابات میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی 70 رکنی ایوان میں 67 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی تھی جبکہ بی جے پی کو محض تین سیٹیں مل سکی تھیں

بی جے پی کی انتخابی مہم کی قیادت خود وزیر داخلہ امیت شاہ نے کی تھی۔

بی جے پی کے لیے دلی کا انتخابی معرکہ سر کرنا بہت ضروری ہے۔ گذشتہ کئی ریاستی انتخابات میں پے در پے شکست کے بعد دلی کی اہمیت بی جے پی کے لیے بہت بڑھ گئی ہے۔

گذشتہ انتخابات میں انتخابی مہم کی قیادت خود وزیر اعظم نریندر مودی نے کی تھی۔ اس وقت ان کی مقبولیت اپنے عروج پر تھی لیکن اس کے باوجود پارٹی کو شکست فاش کا سامنا ہوا تھا۔

دوسری جانب عام آدمی پارٹی نسبتاً ایک نئی پارٹی ہے اور یہ چند برس قبل بدعنوانی مخالف تحریک کے بطن سے وجود میں آئی تھی۔ دلی میں اقتدار میں آنے کے بعد اس پارٹی نے اپنے تنظیمی ڈھانچے کو بہتر کیا اور اب عام آدمی پارٹی کو انڈیا کی سیاست میں ایک منظم ابھرتی ہوئی پارٹی کہا جاتا ہے۔

کانگریس پارٹی دلی کی تیسری سب سے بڑی پارٹی ہے۔

اس نے انتخابی مہم میں ریاست کی سابق مرحوم وزیر اعلی شیلا دکشت کے ترقیاتی کاموں کو اپنا محور بنایا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp