جانوروں کی تصاویر کا مقابلہ: لوگوں کا ووٹ جھگڑالو چوہوں کے حق میں


جھگڑالُو چوہے'

Sam Rowley/WPY
سیم راؤلی کی تصویر ’جھگڑالُو چوہے‘ کے حق میں تقریباً 28 ہزار ووٹ آئے

اگر آپ نے لندن کی زیر زمین ٹرینوں میں سفر کیا ہے تو اس کردار سے آپ کی ملاقات ضرور ہوئی ہو گی۔ جی ہاں وہ چھوٹی سی چوہیا جو ریل کی پٹریوں کے درمیان ادھر ادھر بھاگ رہی ہوتی ہے۔

فوٹوگرافر سیم راؤلی لندن کے انڈرگراؤنڈ سسٹم کے ان مکینوں سے اتنے متاثر ہوئے کہ ایک ہفتے تک کسی ایسے موقع کی تلاش میں رہیں جب وہ کسی چوہیا کی ایک زبردست تصویر بنا سکیں۔

اور پھر ایک رات انھیں ایسے دو چھوٹھے چھوٹے چوہے دکھائی دیے جو کسی مسافر کے پھینکھے ہوئے کھانے کے ٹکڑے پر بری طرح دست و گریبان ہو رہے تھے۔

سیم راؤلی کی یہ کوشش بالکل رائیگاں نہیں گئی اورجب جانوروں کی تصاویر کے سالانہ مقابلے کے نتائج کا اعلان ہوا تو ان کی تصویر لوگوں کی سب سے زیادہ پسندیدہ تصویر قرار پائی۔

بین الاقوامی شہرت کے حامل ’وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر‘ نامی مقابلے کے مداحوں سے درخواست کی گئی تھی کہ اب وہ ان تصویروں میں سے بہترین تصویروں کا انتخاب کریں جو تھیں تو بہت اچھی، لیکن گذشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے مقابلے میں کوئی ایوارڈ نہیں حاصل کر سکیں۔

چیتے

Michel Zoghzoghi/WPY
مچل زوگزوگ کی اس تصویر میں دو چیتے ایک ایناکوڈا سے نمٹ رہے ہیں

سیم راؤلی کی تصویر ’جھگڑالُو چوہے‘ کے حق میں تقریباً 28 ہزار ووٹ آئے۔

سیم بتاتے ہیں کہ وہ اس لمحے کے انتظار میں رات گئے مرکزی لندن کے ایک ٹیوب سٹیشن پیٹ کے بل پلیٹ فارم پر بہت دیر لیٹے رہے۔

یہ بھی پڑھیے

ننھے منے جانوروں کے جذبات کی عکاسی

جانوروں کی دلچسپ تصاویر

انسان بمقابلہ جانور، کون جیتا؟

ان کی تصویر کے دونوں کردار کافی دیر تک ادھر ادھر اپنے اپنے نصیب کا کھانا تلاش کرتے رہے لیکن پھر دونوں کی نظر کھانے کے ایک ہی ٹکڑے پر پڑ گئی۔ ایک لمحے کے لیے دونوں میں تکرار ہوئی کہ اس ٹکڑے پر کس کا حق ہے لیکن پھر دونوں الگ راستوں پر چل پڑے اور یہی وہ لمحہ تھا جو سیم نے اپنے کیمرے میں محفوظ کر لیا۔

سیم راؤلی کا کہنا تھا ’میں عموماً چند سیکنڈ میں بہت سی تصویریں لے لیتا ہوں، لیکن اس مرتبہ ایک ہی تصویر کافی ثابت ہوئی۔ لیکن یہ نہ بھولیں کہ یہ تصویر لینے سے پہلے میں پانچ دن تک پلیٹ فارم پر لیٹ کر کسی خاص لمحے کا انتظار کر چکا تھا، مجھے پتہ تھا کہ کبھی تو وہ لمحہ آئے گا جب میں تصویر بنا سکوں گا۔‘

سیم کے مطابق انھیں ہمیشہ سے وائلڈ لائف فوٹوگرافی کا شوق رہا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ شہروں اور قصبوں میں لوگوں کا جانوروں سے ایک تعلق ضرور ہے کیونکہ یہ مخلوق ہمارے درمیان رہتی ہے۔

بن مانس

Aaron Gekoski/WPY
ایرون گیکاسکی کی اس تصویر میں ایک بے چارے بن مانس کو پرفارمنس کے لیے تیار کیا گیا ہے

وہ کہتے ہیں ’ٹیوب میں رہنے والے یہ چوہے، سورج کی روشنی دیکھے بغیر اور گھاس کا احساس کیے بغیر ہی پوری زندگی گزار دیتے ہیں۔ ایک طرح سے یہ ایک مایوس کن صورتحال ہے، ان اداس راستوں پر کچھ مہینے، شاید ایک یا دو سال بھاگنا اور پھر مر جانا اور چونکہ چوہوں کی تعداد زیادہ ہے اور وسائل بہت کم ہیں، لہذا انھیں روٹی کے چھوٹے سے ٹکڑے کے لیے بھی لڑنا پڑتا ہے۔‘

لندن کے نیچرل ہسٹری میوزیم میں وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر کا مقابلہ ہو رہا ہے۔ 56ویں وائلڈ لائف فوٹوگرافی کے مقابلے کا فیصلہ ماہرین کے ایک پینل کے ذریعہ کیا جا رہا ہے اور جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا۔

نیچرل ہسٹری میوزیم کے ڈائریکٹر سر مائیکل ڈکسن نے سیم کی تصویر کے بارے میں کہا ’سیم کی تصویر ایک دلکش جھلک پیش کرتی ہے کہ انسانوں کے زیر اثر ماحول میں وائلڈ لائف کس طرح کام کرتی ہے۔ چوہوں کا رویہ ہمارے روزمرہ کے معمولات، نقل و حمل اور وہ خوراک جو ہم ضائع کر دیتے ہیں، اس کا عکاس ہے۔ یہ تصویر ہمیں یاد دلاتی ہے کہ چاہے ہم روز اس کے قریب سے گزر جائیں لیکن انسان اپنی دہلیز پر موجود فطرت سے جڑا ہوا ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس سے لوگوں کو اس رشتے کے بارے میں سوچنے اور اس کی قدر کرنے کی ترغیب ملے گی۔‘

سفید قطبی ہرن

Francis De Andres/WPY
فرانسس ڈی اینڈرس کی اس تصویر میں سفید قطبی ہرنوں کا ایک گروہ برف میں اپنی منزل کی جانب گامزن ہے

اس مقابلے میں شامل چار مزید تصاویر کو بھی بہت پسند کیا گیا ہے، جن میں ایک بد قسمت بن مانس کی تصویر، سفید قطبی ہرنوں کی تصویر، گینڈے کی ایک رینجر کے ساتھ تصویر اور ایک اینا کوڈا پر ہاتھ صاف کرتے ہوئے دو چیتوں کی تصویر شامل ہے۔

گینڈا

Martin Buzora/WPY
مارٹن بزورا کی یہ تصویر انسان اور جانور کی دوستی کی بہترین عکاسی کرتی ہے

تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32505 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp