یمن: معاونتی مشن پر جانے والا سعودی عرب کا جنگی طیارہ گر کر تباہ
یمن کے شمالی صوبے الجوف میں سعودی عرب کی اتحادی افواج سے تعلق رکھنے والا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس اتحاد کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک سعودی ٹارنیڈو لڑاکا طیارہ یمنی افواج کی یونٹس کے نزدیک ایک معاونتی مشن پر تھا جب وہ ’گرا‘۔
یمن کے حوثی باغیوں نے اس طیارے کو گرانے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
یمن: عسکری کیمپ پر میزائل حملے میں 80 فوجی ہلاک
حوثی باغیوں کا سعودی اپاچی ہیلی کاپٹر گرانے کا دعویٰ
سعودیہ، جنوبی کوریا کے بحری جہاز حوثیوں کے قبضے میں
سعودی عرب کی سربراہی میں یہ اتحاد حوثی باغیوں کی تحریک کے خلاف سنہ 2015 سے لڑ رہا ہے۔
اس اتحاد کی جانب سے یہ مداخلت اس وقت کی گئی جب حوثی باغیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں موجود بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کا تختہ الٹا تھا۔
حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے جمعے کی شب زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے اس جنگی طیارے کو گرایا۔
سعودی عرب نے اب تک اس حملے میں ہونے والی اموات کے حوالے سے تفصیلات نہیں بتائیں۔
اس حملے کا پسِ منظر کیا ہے؟
یمن سنہ 2015 سے حالتِ جنگ میں ہے۔ اُس سال حوثی باغیوں نے یمن کے صدر عبدربہ منصور ہادی اور ان کی کابینہ کو صنعا سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔
سعودی عرب صدر ہادی کی حمایت کرتا ہے اور اس نے خطے کے دیگر ممالک سے بنے ایک اتحاد کے ذریعے باغیوں پر فضائی حملے کرتا ہے۔
یہ اتحاد تقریباً ہر روز ہی اس طرح کے حملے کرتا ہے جبکہ حوثی باغی بھی اکثر سعودی عرب میں میزائل داغتے ہیں۔
اس خانہ جنگی نے دنیا کا بدترین انسانی آفت کو جنم دیا ہے اور تقریباً 80 فیصد آبادی یعنی دو اعشاریہ چار کروڑ آبادی امداد اور حفاظت کے منتظر ہیں۔
اس تنازع کے باعث اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
- ’نیتزہ یہودا‘: انتہائی قدامت پسند یہودی نوجوانوں پر مشتمل اسرائیلی فوج کے یونٹ کو ممکنہ امریکی پابندیوں کا سامنا کیوں ہے؟ - 24/04/2024
- برطانیہ میں مقیم جنوبی ایشیائی نوجوانوں کے ڈیٹنگ مسائل: ’ہمارے والدین کو نہیں معلوم کہ ہم خفیہ زندگیاں جی رہے ہیں‘ - 24/04/2024
- ایرانی مہمان اور ادب نواز شہباز شریف - 24/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).