#Kemari: کراچی میں مبینہ طور پر زہریلی گیس پھیلنے سے خاتون سمیت چار افراد ہلاک


زہریلی گیس

فائل فوٹو

پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے علاقے کیماڑی میں اتوار کی شب مبینہ طور پر زہریلی گیس پھیلنے سے کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ درجنوں متاثر ہوئے ہیں۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے مطابق کیماڑی میں مسان چوک کے علاقے میں زہریلی گیس کے پھیلنے سے مرنے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جبکہ اس گیس سے تقریباً 70 سے 80 لوگ متاثر ہوئے ہیں جنھیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

تاحال حکام کی جانب سے اس گیس کی نوعیت اور اخراج کی وجہ کے حوالے سے واضح معلومات نہیں دی گئی ہیں تاہم پاکستان کے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی کے مطابق پاکستانی بحریہ کی بیالوجی اینڈ کیمیکل ڈیمج کنٹرول ٹیم گیس کی نوعیت اور اس کے اخراج کی وجہ تلاش کر رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے کیماڑی کے علاقے میں سانس لینے میں دشواری کی شکایات کے بعد ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں علی حیدر زیدی کا کہنا تھا کہ ’ایک ٹیم کو تعینات کر دیا گیا ہے جو زہریلی گیس پھیلنے کی وجہ ڈھونڈ رہی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

کوئلے کی کانوں میں مسلسل ہلاکتیں کیوں ہو رہی ہیں؟

’قانون کا جائزہ لیا تو میرے گھر سمیت سارا ڈی ایچ اے فارغ ہو جائے گا‘

بھوپال حادثے کو 35 سال ہو گئے: اب وہاں زندگی کیسی ہے؟

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’یہ واقعہ بندرگاہ پر نہیں ہوا۔ کے پی ٹی (کراچی پورٹ ٹرسٹ) کے حکام کو اس کی اصل وجہ کی تحقیقات کے لیے بھیجا گیا ہے۔۔۔ متاثرہ مریضوں کا علاج کے پی ٹی ہسپتال میں کرنے کا کہا گیا ہے۔‘

وفاقی وزیر نے گزارش کی کہ ’جب تک حقائق سامنے نہیں آتے، میڈیا پر تبصروں سے گریز کیا جائے۔‘

نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نیوی کی بائیو لاجیکل اینڈ کمیکل ڈیمج کنٹرول ٹیم نے بندرگاہ کا دورہ کیا ہے اور نمونے حاصل کر لیے ہیں جن کا تجزیہ کیا جا رہا ہے اور جیسے ہی وہ کسی نتیجے پر پہنچیں گے تو عوام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ’بندرگاہ پر معمول کا کام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے اور گذشتہ شب وفاقی وزیر علی زیدی نے بھی دورہ کیا تھا۔ ان کے ساتھ دیگر افسران بھی تھے اگر گیس کا اخراج کے پی ٹی سے ہورہا ہوتا تو وہ بھی متاثر ہوتے۔‘

اطلاعات کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بھی اس واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ایک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

’ہمیں بتایا جائے کیا لیک ہوا ہے‘

دوسری طرف ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے بتایا ہے کہ ’زہریلی گیس بندرگاہ کے علاقے سے لیک ہوئی ہے۔‘

’لیکن وہاں کے حکام منع کر رہے ہیں۔ یہ کب تک چھپائیں گے کہ ہمیں پتا نہیں چلے گا۔ تقریباً 70 سے 80 لوگ نیم بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔‘

انھوں نے بتایا کہ انھیں بھی اس علاقے میں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی ہے۔

’بندرگاہ کے حکام سے گزارش ہے کہ ہمیں بتائیں کون سا کیمیکل لیک ہوا ہے تاکہ اسے چیک کر کے مریضوں کا علاج کیا جا سکے۔ اور ہمیں بتایا جائے کن علاقوں کو خالی کرانا ہے۔‘

انھوں نے بتایا کہ زیادہ تر لوگ کیماڑی کے مسان چوک میں متاثر ہوئے ہیں جنھیں وہاں سے ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔

کیماڑی کا علاقہ کیا ہے؟

کیماڑی کراچی کی پہلی بندرگاہ ہے، جہاں بحری جہاز لنگرانداز ہوتے ہیں۔ یہاں مال بردار بحری جہازوں کی آمد ہوتی ہے اور اس کے آس پاس کئی گودام بھی موجود ہیں۔

کیماڑی سے لانچوں کی مدد سے شہری منوڑہ اور دیگر قریبی جزائر پر جاتے ہیں۔

منوڑہ پر پاکستان بحریہ کا ایک بیس بھی موجود ہے۔ یہ ایک تفریح گاہ بھی ہے جہاں سے لوگ منوڑہ کے علاوہ لانچ میں سمندر میں دوست احباب کے ساتھ جاتے ہیں۔

شام کے اوقات میں کیماڑی بندرگاہ کے قریب ہوٹلوں پر شہریوں کا رش رہتا ہے۔ یہاں فرائی مچھلی اور جھینگا دستیاب ہوتا ہے۔

بندرگاہ کا یہ علاقہ کسی ایک کمیونٹی کی آبادی تک محدود نہیں۔ یہاں بندرگاہ سے وابستہ مزدور طبقہ اکثریت سے رہتا ہے جو سامان کی مال برداری، ٹرالر کی ڈرائیونگ اور گداموں میں مزدوری سے وابستہ ہیں۔

بندرگاہ کے سامنے جیکسن مارکیٹ ہے جہاں سیکنڈ ہینڈ فرج، اے سی سمیت دیگر برقی آلات دستیاب ہوتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp