انقلابی بے بی کو کھیس پسند ہے


\"saleem

مچھر کوئی بہت محنتی جانور نہیں ہے ہاں البتہ سازشی اور ضدی ضرور ہے۔ اس نے پہلے ڈی ڈی ٹی کو اپنی ضد سے مات کیا اور اب ہماری جدت پسندی کو دھاندلی گردانتا ہے اور اسے پچھاڑنے میں لگا رہتا ہے۔ مچھر کی چند خصوصیات سائنسی طور پر ہم نے خود ثابت کی ہیں۔ ہمیں اپنی اس دریافت پر فخر ہے اور جب آپ کو بتائیں گے تو آپ خوشی اور حیرانی سے ہکا بکا رہ جائیں گے۔

مچھر کی کام چوری، نظریہ پاکستان کی مخالفت اور علامہ اقبال کے احکامات سے روگردانی مسلم ہے۔ تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ اگر بجلی موجود ہو اور برقی پنکھا ہلکا سا بھی چل رہا ہو تو آپ مچھر کے شر اور ہارن سے محفوظ ہو جاتے ہیں۔ اس کا مطلب صاف ظاہر ہے کہ مچھر علامہ اقبال کے اقوال کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے تندی باد مخالف سے گھبرا جاتا ہے۔ اور اس میں ذرا بھی شرم یا غیرت محسوس نہیں کرتا۔ نظریہ پاکستان کی مخالفت بھی اسی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ حسن نثار صاحب کے علاوہ جو کوئی بھی علامہ اقبال کے فرمودات سے روگردانی کرے گا وہ نظریہ پاکستان کا سگا کیسے ہو سکتا ہے۔ کیونکہ یہ سارا تو پھر علامہ اقبال کے خواب کا ہی نتیجہ ہے۔

مچھر کو خواب تو بالکل پسند نہیں ہیں۔ کیونکہ اگر کوئی خواب دیکھ لیتا ہے تو مچھر اس کو اپنی ناکامی گردانتا ہے۔ ظاہر ہے علامہ اقبال نے خاص بندوبست کیا ہو گا تبھی اتنے آرام سے سوئے ہوں گے کہ اتنا بڑا خواب دیکھ لیا جس کے نتیجے میں پہلے ہندوستان کے دو ٹکڑے ہوئے، پھر تین ہوئے اور پتا نہیں آگے کیا ہو گا کیونکہ لوگ کہتے ہیں کہ علامہ صاحب کے خواب کی تعبیر کو ابھی مزید شرمندگی درکار ہے۔

مجھے لگتا ہے کہ علامہ اقبال نے وہ پاکستان والا خواب دیکھنے کے لئے اور ویسے بھی خواب استراحت کے مزے لینے کے لئے شاید مچھروں کے ساتھ کوئی زیادہ ہی ظلم کیا تھا۔ مچھروں نے اپنی مظلومیت کے دور میں کوئی ایسی بددعا دی کہ برصغیر کے مسلمانوں کی حیثیت بھی مچھروں ہی کے برابر ہو گئی اور تقسیم سمیت کئی ایسے موقعے آئے جب مسلمانوں کے ساتھ ساتھ باقی انسانوں سے بھی مچھروں والا ہی سلوک کیا گیا۔

\"mosquito\"

مچھر ہمارے دشمنوں کی طرح سازشی اور بزدل ہوتے ہیں۔ ذرا سا پنکھا چلے تو دبک کر بیٹھ جاتے ہیں لیکن پنکھا بند ہوتے ہی سوئے ہوئے بندے پر ایسے حملہ آور ہوتے ہیں کہ خواب دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں اور بندہ چیخ چیخ کر بجلی ایجاد کرنے والے پر لعن طعن کرتا ہے کہ اس نے ہماری عادتیں بگاڑ کر بے وفائی کی ہے اور ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا۔

مچھر ہم پاکستانی مردوں کی طرح غیرت مند نہیں ہوتے۔ وہ لڑنے اور بیماریاں پھیلانے کا کام فیمیل مچھروں سے کرواتے ہیں۔ ڈینگی پھیلانے میں ان کی کامیابی کا راز بھی شاید یہی ہے۔

ویسے تو مچھروں کی سازشوں اور حملوں سے بچنے کے بہت سے طریقے ایجاد ہو گئے ہیں جیسے کہ سپرے، انٹی ماسکیٹو میٹ یا کوائل، عرف عام میں جلیبی وغیرہ لیکن ان سب کے کچھ نہ کچھ منفی اثرات بھی ہوتے ہیں۔ صرف دو طریقے ایسے ہیں جو سستے اور منفی اثرات سے پاک ہیں اور پاکستان کے لئے خاص طور بہت موزوں ہیں۔ مچھروں سے بچنے اور آرام کی نیند سونے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنے پاس ایک معصوم بچے کو بغیر ڈھانپے سلا لیں۔ مچھر پوری رات آپ سے دور رہیں کیونکہ وہ بچے کے ساتھ مصروف رہیں گے اور صبح تک بچے کے چہرے پر کافی چتر کاری کر دیں گے۔ یہ طریقہ سستا اور آسان ہے کیونکہ اس کا خام مال یعنی بچے ہماری واحد پیداوار ہے جس میں ہم خود کفیل ہیں۔ ہمارے بچے جڑی بوٹیوں کی طرح خود رو ہوتے ہیں اور ہم ان کے ساتھ سلوک بھی ویسا ہی کرتے ہیں۔

\"pti-worker-in-raiwind-jalsa-lahore-30-9-2016\"

دوسرا طریقہ مچھر مار کھیس کا استعمال ہے۔ یہ نئے زمانے کے اکنامیکل کھیس ہیں جو مچھروں کی نفسیات اور واپڈا کی بجلی کی فراہمی کی طاقت اور نیت کو مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں۔ مچھروں کی کام چوری کی خصوصیت کی وجہ سے یہ کھیس بالکل محفوظ رہتے ہیں۔ ورنہ اگر مچھر ذرا سی بھی محنت کر لیں تو ان نئے کھیسوں میں سے راستہ نکالنا ان کے لئے کوئی مشکل کام نہیں ہو گا۔ یہ کھیس اپنی نازک طبعی کی وجہ سے مائل بہ سوراخ رہتے ہیں۔

کھیس جتنے بھی معشوق صفت ہوں لیکن پھر بھی وہ ہمارے آج کے سیاسی ورکرز کی نازکی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ ابھی دھرنا ہونے والا ہے اور DJ بٹ کی کامیابی کی ضمانت ”بے بی کو بیس پسند ہے“ والے گانے پر ہے۔ لیکن حکومت کا موڈ اس دفعہ کچھ جارحانہ لگتا ہے۔ گرفتاریاں شروع ہو گئیں اور انقلابیوں کی ملاقات اگر تھانے اور حوالات کے مچھروں سے ہوئی تو گانے کے بول بدل کر کچھ یوں ہو جائیں گے کہ ”انقلابی بے بی کو کھیس پسند ہے“۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments