مولوی خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت تحریک لبیک کے 25 کارکنوں کی سزائیں معطل


مولوی خادم رضوی کے بھتیجے سمیت تحریک لبیک کے 25 کارکنوں کی سزائیں معطل کر دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے  مولوی خادم حسین رضوی کے بھتیجے سمیت 25 کارکنو ں کو ہنگامہ آرائی کیس میں دی گئیں سزائیں معطل کردی ہیں ۔ تحریک لبیک پاکستان ہنگامہ آرائی کیس میں عدالت نے کیس پر سماعت شروع کی۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے تمام ملزموں کی ضمانت منظور کر لی اور ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت جاری کر دی۔

یاد رہے کہ خادم رضوی کے بھائی اور بھتیجے سمیت 86 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔ 2018 میں خادم رضوی کی گرفتاری کے موقع پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان افراد کو مجموعی طورپر 4738 سال قید کی سزا سنا دی تھی۔ تمام ملزمان کو گرفتار کر کے پولیس کی سخت نگرانی میں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا ۔

عدالت کی جانب سے ملزمان پر ایک کروڑ 30 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور ان کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ۔واضح رہے کہ پنڈی گھیپ پولیس نے 24 نومبر 2018 کو خادم رضوری کی گرفتاری پر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے پر 87 لوگوں کو دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صور ت میں مجرموں کو اجتماعی طور پر 146 سال کی قید مزید کاٹنی ہو گی۔ یہ سزا 2018 میں تحریک لبیک کے کارکنوں کی جانب سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کی وجہ سے ہوئی تھی۔ تاہم اب لاہور ہائیکورٹ نے خادم رضوی کے بھتیجے سمیت ٹی ایل پی کے 25 لوگوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے سزائیں معطل کر دی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments