#AzamKhan: پی ایس ایل کے پہلے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جیت اور اعظم خان کی نصف سنچری پر سوشل میڈیا کا ردعمل


پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچویں ایڈیشن کے افتتاحی میچ میں جب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو تین وکٹوں سے شکست دی تو ایک نوجوان کا نام نمایاں رہا اور اس پر سوشل میڈیا پر بھی کافی بات چیت ہوئی۔ یہ نام گلیڈی ایٹرز کے کوچ معین خان کے صاحبزادے اعظم خان کا تھا۔

اعظم خان ایسے وقت میں بلے بازی کے لیے کریز پر پہنچے تھے جب 169 رنز کے تعاقب میں ٹیم کے 26 پر تین آؤٹ ہو چکے تھے۔ انھوں نے محض 33 گیندوں پر 59 رنز کی بازی کھیلی اور اپنی ٹیم کی جیت میں ایک اہم کردار ادا کیا۔

اس کے باوجود سوشل میڈیا پر بعض لوگ انھیں ’پرچی‘ کہے بغیر نہ رہ سکے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی تھی کہ اعظم خان کی سلیکشن میں ان کے والد اور ٹیم کے کوچ معین خان کا عمل دخل ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو ہرا دیا

’جس کی کوئی ٹیم نہیں، اُس کی ٹیم کوئٹہ ہے‘

پاکستان کرکٹ کے ’بیڈ بوائے‘ پھر مشکل میں

تاہم کئی صارفین نے اعظم خان کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے اس باری سے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کر دیا ہے۔

اعظم خان: ’صرف بیٹ سے جواب دوں گا‘

میچ کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم خان نے بتایا کہ ’میں گذشتہ چار، پانچ ماہ سے اپنی فٹنس پر کام کر رہا تھا۔۔۔ بات جہاں تنقید کی ہے تو میں اس کو اتنا نہیں دیکھتا۔ اور اسے نظر انداز کرتا ہوں۔‘

’کبھی کبھار یہ سن کر بُرا لگتا ہے کہ لوگ اتنے منفی ہوجاتے ہیں۔ لیکن میں انھیں صرف اپنے بلے سے ہی جواب دے سکتا ہوں۔ میں (پی ایس ایل) کے پورے سیزن میں لوگوں کو اپنے بلے سے ہی جواب دوں گا۔‘

انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انھیں اپنے والد اور کوچ معین خان اور کپتان سرفراز احمد سمیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تمام لوگوں سے کافی حمایت ملی ہے۔

’مجھے اپنی صلاحیت کا علم ہے اور اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پرفارم کروں گا۔‘

اعظم خان نے یہ تسلیم کیا کہ ’آپ کسی کو کبھی چُپ نہیں کرا سکتے۔۔۔ امید ہے آگے بھی اچھا کھیل کر انھیں جواب دے سکوں گا۔‘

پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ ’جب میں بیٹنگ پر جا رہا تھا تو (کچھ) لوگ کافی منفی باتیں بول رہے تھے لیکن بات پرفارمنس کی ہے۔ جب آپ پرفارم کرو گے تو لوگ آپ کے لیے اچھے الفاظ استعمال کریں گے۔‘

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سربراہ ندیم عمر کا حوالہ دیتے ہوئے جب ایک صحافی نے اعظم خان سے پوچھا ان کا موازنہ کرس گیل سے کیا جاتا ہے تو ان کا جواب تھا کہ ’میں کرس گیل کا 10 فیصد بھی نہیں ہوں۔‘

انھوں نے بابر اعظم کی باصلاحیت بلے بازی کی تعریف بھی کی۔

سوشل میڈیا پر رد عمل

سوشل میڈیا پر اعظم خان کی نصف سنچری پر بھی ملا جلا رد عمل سامنے آیا جس میں بعض لوگوں نے تو ان کی بلے بازی کے سٹائل کی تعریف کی جبکہ کچھ صارفین ان سے زیادہ متاثر نہ ہوسکے۔

صحافی عماد حمید نے لکھا: ’وہ ہمیشہ ایک خاص ٹیلنٹ تھے۔ بہت اچھا لگا یہ دیکھ کر کہ انھوں نے پرفارم کر کے دکھایا ہے۔‘

روشان کہتے ہیں کہ ’تمام لاجک ختم ہوجاتا ہے جب میرٹ ناکام ہوجائے اور ’پرچی‘ (کہے جانے والے کرکٹرز) پرفارم کر جائیں۔‘

حماد کے مطابق اعظم خان کی باری ایک ایسی ہی مثال ہے کہ جب ’کلاس میں آخر پر بیٹھنے والا بچہ اپنی پریزنٹیشن سے سب کو حیران کر دیتا ہے۔‘

عثمان علی نامی ایک صارف نے ان کا موازنہ شرجیل خان سے کر دیا جو پی ایس ایل میں اسی طرح جارحانہ بلے بازی کیا کرتے تھے۔

کئی لوگوں کا کہنا تھا کہ تمام تنقید کے باوجود اعظم خان نے اپنے آپ کو ثابت کیا ہے۔ لیکن کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کے مطابق انھیں جلدی آؤٹ کیا جا سکتا تھا۔

وقاص نامی ایک صارف کے مطابق انھیں صحیح گیند بازی کی جاتی تو شاید وہ اتنا اچھا نہ کھیل پاتے۔

صلاح الدین کہتے ہیں کہ ’اگر اعظم خان آئندہ پرفارم نہ کر سکے تو سمجھ جانا۔‘

شعیب جٹ کے مطابق جب اعظم کی سلیکشن ہوئی تھی تو بہت سے لوگوں نے اس پر تنقید کی تھی۔ ’آج وہ تمام لوگ ان کی تعریف کر رہے ہیں۔‘

کچھ لوگوں کو اس بات پر بھی اعتراض ہے کہ اعظم خان کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ تو ٹیلنٹ ہیں لیکن امام الحق کے لیے ایسے الفاظ سننے کو نہیں ملتے۔

نبیل نامی صارف لکھتے ہیں کہ لوگوں نے اعظم خان کا مذاق اڑایا لیکن انھوں نے اپنی بلے بازی کی صلاحیت گراؤنڈ میں ثابت کی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp