انڈیا، دلی میں ہنگامے اور ہلاکتیں: امت شاہ مستعفی ہوں، کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کا مطالبہ
انڈیا میں حزب اختلاف کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ دلی کے خونریز فسادات کے لیے مرکزی حکومت اور بالخصوص وزیر داخلہ ذمے دار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر داخلہ اپنی ذمے داری نبھانے میں ناکام رہے ہیں اور وہ اپنے عہدے سے فوراً مستعفی ہو جائیں۔
دلی میں تین دنوں سے جاری مذہبی فسادات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 23 ہو گئی ہے۔ ہسپتال کے ذرائع کے مطابق 200 سے زیادہ افراد بری طرح زخمی ہیں اور زیر علاج ہیں۔
دلی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی ایک میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ حکمراں جماعت کے رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات کے سبب یہ فسادات بھڑکے۔ انھوں نے کہا کہ اگر پولیس نے بروقت قدم اٹھایا ہوتا تو 20 سے زیادہ زندگیاں ختم نہیں ہوئی ہوتیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک بات ہے کہ وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور ان کی جماعت کے اعلی رہنماؤں نے ان خونریز فسادات پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
دلی ہنگامے: ہلاکتوں کی تعداد 23, کم از کم 200 زخمی
‘دلی میں اب بھی جے شری رام کے نعرے لگ رہے ہیں‘
سونیا گاندھی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جس طرح کا نفرت کا ماحول بنایا گیا ہے اس سے یہ فسادات ملک کے دوسرے حصوں میں بھی پھیل سکتے ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ فسادات پر فوراً قابو پانے کے لیے بڑی تعداد میں نیم فوجی دستے تعینات کیے جائیں۔ انھوں نے وزیر داخلہ سے سوال کیا ہے کہ اتوار کو دلی میں فسادات پھوٹتے وقت وہ کہاں تھے اور کیا کر رہے تھے۔ انھوں نے یہ بھی پوچھا ہے کہ فساد زدہ علاقوں میں کتنی پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب پولیس فسادات پر قابو نہیں پا رہی ہے تو متاثرہ علاقوں میں نیم فوجی دستے کیوں نہیں تعینات کیے گئے۔
حکمراں جماعت بی جے پی نے کانگریس کی رہنما کے بیان کی مذمت کی ہے۔ پارٹی کے سیںیئر رہنما پرکاش جاوڑیکر نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب سبھی جماعتوں کو سیاست سے بالاتر ہو کر امن کے قیام کے لیے کام کرنا چاہیے اس وقت کانگریس فسادات پر سیاست کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ‘جن کے ہاتھ سکھوں کے قتل عام سے رنگے ہوئے ہوں وہ ہماری حکومت پر فسادات کا الزام لگائیں گے۔’
اس دوران عام آدمی پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فسادات پرقابوپانے کے لیے متاثرہ علاقوں میں فوج اتاری جائے۔ پارٹی کے سیںیئر رہنما گوپال رائے نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ان فسادات کے لیے بی جے پی ذمے دار ہے۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے جس طرح کے نفرت اںگیز بیانات دیے جا رہے تھے اس سے یہ واضح ہے کہ یہ فسادات ایک منظم سازش کے تحت کرائے گئے ہیں۔ گوپال رائے نے کہا کہ حملوں اور ہلاکتوں کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ پولیس بلوائیوں پر قابو نہیں پا رہی ہے اس لیے فوراً فوج اتاری جائے۔
مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے بھی متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
- مبینہ امریکی دباؤ یا عقلمندانہ فیصلہ: صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ’ایران، پاکستان گیس پائپ لائن‘ منصوبے کا تذکرہ کیوں نہیں ہوا؟ - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).