چین پاکستان میں ٹڈیوں سے نمٹنے کے لیے ایک لاکھ بطخیں بھیجے گا؟


Ducks at a poultry wholesale market February 26, 2006 in Nanjing of Jiangsu Province, China

چین کے صوبے سنکیانگ میں بطخوں کی مدد سے ٹڈیوں کے خاتمے کے تجرباتی منصوبے کا آغاز آنے والے مہینوں میں کیا جائے گا

پاکستان میں فصلوں کو نقصان پہنچانے والی ٹڈیوں سے نمٹنے کے لیے چین ایک لاکھ بطخیں پاکستان بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

چین کے زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک بطخ روزانہ دو سو سے زیادہ ٹڈیاں کھا سکتی ہے اور یہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے کرم کش ادویات سے زیادہ موثر ثابت ہوتی ہیں۔

پاکستان نے رواں ماہ کے آغاز میں ٹڈی دل کے حملے کے حوالے سے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ملک میں دو دہائیوں میں ہونے والا بدترین حملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جنوبی ایشیا اور افریقہ ٹڈی دل کے نشانے پر: بات کیسے بگڑی؟

ٹڈی دل کا حملہ: بلوچستان میں گندم کی فصل زد میں

’اتنی ٹڈیاں آئی ہیں کہ ہمارا تو دماغ کام نہیں کر رہا‘

مشرقی افریقہ میں ٹڈی دل کا حملہ، عالمی مدد کی اپیل

ٹڈی دل لاکھوں کی تعداد میں جنوبی ایشیا کے علاوہ مشرقی افریقہ میں بھی تباہی مچا رہے ہیں۔

چینی حکومت نے رواں ہفتے اعلان کیا ہے کہ وہ ماہرین کی ایک ٹیم پاکستان بھیجے گی جو ٹڈی دل کے خاتمے کا پروگرام بنائے گی۔

ژےجینانگ زرعی اکیڈمی سے تعلق رکھنے والے محقق لو لزہی کا کہنا ہے کہ بطخیں اس معاملے میں ’حیاتیاتی ہتھیار‘ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں مرغیاں دن میں 70 ٹڈیاں ہی کھا پاتی ہیں بطخوں کی خوراک ان سے تین گنا زیادہ ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چونکہ بطخیں گروپ کی شکل میں رہنا پسند کرتی ہیں اس لیے انھیں سنبھالنا بھی آسان ہے۔

بلومبرگ نیوز ایجنسی کے مطابق لو لزہی کا کہنا تھا کہ چین کے صوبے سنکیانگ میں بطخوں کی مدد سے ٹڈیوں کے خاتمے کے تجرباتی منصوبے کا آغاز آنے والے مہینوں میں کیا جائے گا۔

ان کے مطابق اس کے بعد بطخوں کو سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں میں بھیجا جائے گا۔

A farmer holds a locust at a field in the Pakistani port city of Karachi on November 11, 2019

بطخوں کو سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں میں بھیجا جائے گا

سنہ 2000 میں چین نے زیہجیانگ نامی صوبے سے سنکیانگ میں اس وقت 30 ہزار ہطخیں بھیجی تھیں جب وہاں ٹڈی دل نے حملہ کیا تھا۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق حال ہی میں ٹڈیوں کے حملوں میں اضافے کی وجہ 2018-19 کے سیزن میں انھیں افزائش کے لیے موزوں ترین موسم کا ملنا ہے۔

جنوری میں اقوامِ متحدہ نے مشرقی افریقہ میں ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے عالمی مدد کی اپیل کی تھی۔

اس وقت ایتھیوپیا، صومالیہ اور کینیا ٹڈی دل کے حملوں کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اور ان کیڑوں نے وہاں بڑے پیمانے پر فصلیں تباہ کر دی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32556 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp