پاکستان میں کورونا وائرس کے دو نئے کیسز کی تصدیق، متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد چار ہو گئی


کورونا

پاکستان کے وزیرِ مملکت برائے صحت ظفر مرزا نے ملک میں کورونا وائرس کے مزید دو کیسز کی موجودگی کی تصدیق کی ہے جس کے بعد پاکستان میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد چار ہو گئی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ ’میں پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید دو نئے کیسز کی تصدیق کر سکتا ہوں۔ ایک (کیس) سندھ میں جبکہ دوسرا فیڈرل ایریاز میں سامنے آیا ہے۔ ان دونوں مریضوں کو کلینیکل پروٹوکول کے مطابق رکھا جا رہا ہے۔۔۔‘

 

اس سے قبل 26 فروری کو پاکستان میں صحت حکام نے ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کی موجودگی کی تشخیص کی تھی۔

وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا کے مطابق ابتدا میں سامنے والے دونوں مریض کورونا وائرس کی تشخیص سے 14 دن قبل ایران کا سفر کر چکے تھے۔ تاہم سامنے آنے والے نئے کیسز کے حوالے سے ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ان اشخاص کو کورونا وائرس کہاں سے لگا یہ پتا لگائے جانے کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ظفر مرزا پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں یہ وائرس ایران کے ذریعے آیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابتدا میں سامنے والے دو مریضوں میں سے ایک مکمل صحت مند ہونے کے قریب ہے اور اسے جلد ہی ہسپتال سے گھر منتقل کر دیا جائے گا۔

پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں تازہ اعداد و شمار کے مطابق کووِڈ-19 سے متاثر ہونے والے اب تک 85 ہزار تصدیق شدہ کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں سے 79 ہزار صرف چین میں ہیں۔

ایران میں اب تک مریضوں کی کل تعداد چھ سو کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ سرکاری طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 43 بتائی جا رہی ہے۔

 

چین کے علاوہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے مریض جنوبی کوریا میں پائے گئے ہیں جہاں صرف ہفتے کے روز 800 سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں اور اب کل تعداد 3000 سے تجاوز کر گئی ہے۔

چین میں اس وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2500 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

پاکستان میں کورونا سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات

اس سے قبل پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان کی حکومت ایران میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم ایران کی حکومت سے مکمل رابطے میں ہیں اور سرحدی علاقوں میں سکریننگ مزید سخت کر دی گئی ہے۔‘

دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے پر بلوچستان اور اسلام آباد میں اعلی سطح پر منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور ’چین اور ایران میں موجود پاکستانی شہریوں کے حق میں مفید ترین فیصلہ کیا جائے گا۔‘

پاکستان بھر کے مختلف ایئرپورٹس اور بارڈر کراسنگز پر تربیت یافتہ طبی عملہ تعینات ہے اور انھیں تھرمل گن اور تھرمل سکینر فراہم کر دیے گئے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32496 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp