NoSir#: انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کی ٹویٹ کا مطلب کیا ہے؟


انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا کہ اس اتوار کو انہوں نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹ چھوڑنے کے بارے میں سوچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں لوگوں کو اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔

نریندر مودی کا یہ ٹویٹ کرنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں بحث شروع ہو گئی اور ان کے مداحوں نے ان سے فیصلہ واپس لینے کی اپیل شروع کر دی۔ لیکن وہیں کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ ’شاید ٹیزر‘ ہے اور اس اعلان کا وہ مطلب نہیں جو بظاہر نظر آ رہا ہے یعنی یہ کہ وہ اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹ بند کرنے والے ہیں۔

کچھ ہی دیر میں NoSir# انڈیا میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

مزید پڑھیے:

سوشلستان: ’سب مودی کے ایجنٹ ہیں‘

مودی کی بالی وُڈ سیلفی، سوشل میڈیا پر ہلچل

انڈیا کے اخبار ٹائمز آف انڈیا نے نریندر مودی کی اس ٹویٹ پر لکھا کہ ’نیٹیزن‘ کنفیوژ اور پریشان ہو گئے ہیں اور اپنے وزیر اعظم سے سوشل میڈیا نہ چھوڑنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ ان کے اس اعلان کے بارے میں مختلف آراء بھی سامنے آنے لگیں۔

انیل کمار گپتا نامی صارف نے ٹائمز آف انڈیا کی ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ شاید مودی غیرملکی پلیٹ فارم چھوڑ کر کسی دیسی پلیٹ فارم کا چناؤ کریں۔ انہوں نے لکھا کہ غیر ملکی پلیٹ فارم ملک کے اتحاد، وقار اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

لیکن جہاں نریندر مودی کے چاہنے والوں نے سوشل میڈیا پر اپنی رائے کا اظہار کیا وہیں ان کے مخالفین نے موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔

پرینکا ملی نامی ایک ٹوئٹر صارف نے دلی پولیس کے ایک ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ تو مودی جی کے ٹوئرٹر اکاؤنٹ بند کرنے کی وجہ نہیں بن رہی۔ انہوں نے دلی پولیس کی جو ٹویٹ شیئر کی ہے اس میں پولیس نے سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلانے والوں کو وارننگ دی ہے۔

جب پورے انڈیا میں نریندر مودی کی ٹویٹ پر بات ہو رہی تھی تو ان کے مخالفین کے لیے بھی یہ تنقید کرنے کا موقع تھا۔ کانگریس پارٹی کے رہنما: راہول گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ سوشل میڈیا نہ چھوڑیں بلکہ نفرت چھوڑ دیں۔

اسی طرح ایک اور کانگریس رہنما چرب سنگھ سپرا کہا کہ نریندر مودی کی ترجیحات غلط ہیں۔ انہیں سوشل میڈیا چھوڑنے سے پہلے دلی میں فسادات روکنے میں ناکامی پر جواب دینا چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp