یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو دھمکانے پر سابق سول جج کے خلاف ایف آئی اے کی تحقیقات


فیس بک

پاکستان میں وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے بنوں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی ایک لڑکی کے ساتھ رقص کی ویڈیو کی بنیاد پر بلیک میل کیے جانے، رشوت طلب کرنے، ہراسانی اور دھمکانے کے الزامات کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

اس مقدمے میں الزام ایک سابق سول جج پر عائد کیا گیا ہے جنھیں عدالت نے جمعرات کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ تحقیقاتی ادارے کے مطابق انھوں نے تفتیش کے بعد سابق سول جج کو حراست میں لیا تھا۔

بنوں یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کی ایک لڑکی کے ساتھ رقص کی ویڈیو گذشتہ سال سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس کے بعد انھیں نوکری سے برخاست کر دیا گیا تھا۔

’پڑھائی کی خاطر میں نے گھر کی کیبل کاٹ دی‘

جج ارشد ملک کا حلفیہ بیان: اپنے دفاع میں کیا کہا؟

‘ٹرولنگ پاکستانی معاشرے کی سب سے بڑی لعنت ہے‘

اس مقدمے میں کہا گیا ہے کہ سابق وائس چانسلر بنوں یونیورسٹی عابد علی شاہ نے ایف آئی اے کو درخواست دی ہے جس میں کہا گیا کہ انھیں بلیک میل یعنی راز کے بدلے رشوت، دھمکی اور ہراساں کیا جا رہا ہے جس پر تفتیش شروع کی گئی۔

تحقیقاتی ادارے کے اہلکار نے بتایا کہ مذکورہ موبائل فون پر ایسے پیغامات دیکھے گئے جس سے شکایت کو تقویت ملتی ہے۔

بلیک میلنگ اور ویڈیو کا وائرل کیا جانا

عابد علی شاہ نے 23 نومبر 2019 کو ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی کہ انہیں سابق سول جج کی جانب سے بلیک میل کیا گیا۔

تحقیقاتی ادارے کے اہلکار کے مطابق عابد علی شاہ نے بتایا کہ اس کے بعد یونیورسٹی میں کچھ آسامیاں آئیں تو سابق سول جج نے رجسٹرار کے عہدے پر تعیناتی یا 30 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بصورت دیگر وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دے گا اور اسی طرح بعد میں ویڈیو وائرل کر دی گئی۔

تفتیشی اہلکاروں نے بتایا کہ اس پارٹی میں دیگر دوست بھی شامل تھے گورنر خیبر پختونخوا نے اس واقعے پر انکوائری رپورٹ طلب کی تھی۔ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے بعد وائس چانسلر کو پہلے معطل کیا گیا اور بعد میں انھیں نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔

وائس چانسلر عابد علی شاہ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو اس کے بعد درخواست دی جس میں کہا کہ انھیں بلیک میل کیا گیا تھا ۔ ایف آئی اے نے تفتیش کے لیے موبائل فون میں دو سم کارڈز کا جائزہ لیا گیا جس میں واٹس ایپ کے ذریعے متعدد پیغامات پائے گئے تھے جوکہ عابد علی شاہ کے لیے پریشانی کا باعث بن رہے تھے۔

اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں ایف آئی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ اب وہ عدالت کی جانب سے ملزم کو ضمانت دیے جانے کے خلاف اعلی عدالت میں اپیل کریں گے تاکہ اس مقدمے کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

ویڈیو کہاں کی تھی اور اس میں تھا کیا؟

یہ واقعہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں میں گذشتہ سال مئی کے مہینے میں پیش آیا تھا۔ گذشتہ سال ایک ویڈیو اچانک سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس میں بنوں یونیورسٹی کے وائس چانسلر عابد علی شاہ کو ایک لڑکی کے ساتھ ڈانس کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

تفصیلات یہ بتائی گئیں کہ ایک پارٹی کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں سابق سول جج جوہر اور وائس چانسلر بنوں یونیورسٹی عابد علی شاہ سمیت چند دیگر افراد شامل تھے۔ یہ پارٹی کہاں ہوئی یہ معلوم نہیں ہو سکا لیکن جس لڑکی کے ساتھ رقص کیا گیا ان کا تعلق اسلام آباد سے بتایا گیا ہے۔

ابتدا میں یہ بھی کہا گیا کہ وائس چانسلر یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ رقص کر رہا ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ اس پارٹی کی ویڈیو بنائی گئی جس کی بنیاد پر پھر وائس چانسلر کو بلیک میل کیا گیا۔

اس رقص کے دوران وائس چانسلر نے لڑکی کے ساتھ کوئی نازیبا حرکات نہیں کیں بس وہ رقص میں ہی محو نظر آتے رہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32290 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp