سعودی ولی عہد نے شاہی خاندان کی طاقتور ترین شخصیت کو گرفتار کر کے امریکا اور برطانیہ سے کیا گیا وعدہ توڑ دیا


سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے شاہی خاندان کی سب سے طاقتور شخصیت شہزادہ احمد بن عبدالعزیز السعود کو گرفتار کر کے امریکا اور برطانیہ سے کیا گیا وعدہ توڑ دیا ہے۔ 2018 میں شہزادہ احمد بن عبدالعزیز السعود کی سعودی عرب واپسی کے موقع پر امریکی و برطانوی خفیہ اداروں نے محمد بن سلمان سے گارنٹی لی تھی کہ سعودی فرمانروا کے بھائی کو دوبارہ گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

خلیجی خبر رساں ادارے مڈل ایسٹ آئی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا کے طاقتور بھائی شہزاد احمد بن عبدالعزیز السعود کو گرفتار کر کے ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکا و برطانیہ سے کیا گیا وعدہ توڑ دیا ہے۔ 2017 کی انسداد بدعنوانی مہم کے بعد شہزاد احمد بن عبدالعزیز السعود نے جلاوطنی اختیار کر لی تھی اور لندن میں مقیم ہو گئے تھے۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے 2018 میں تمام تر خطرات کے باوجود اپنے ملک واپس آنے کا فیصلہ کیا اور پھر اکتوبر 2018 میں سعودی عرب واپس آگئے تھے۔ شہزاد احمد بن عبدالعزیز السعود کی سعودی عرب واپسی سے قبل امریکی و برطانوی خفیہ اداروں نے ولی عہد سے ضمانت لی تھی کہ شہزاد احمد کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، تاہم اب محمد بن سلمان نے وعدہ کی پاسداری نہ کرتے ہوئے اپنے چچا کو گرفتار کروا دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو مبینہ طور پر اب تک کی سب سے بڑی بغاوت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سعودی شاہی خاندان کے افراد کے خلاف آپریشن میں اب تک 20 شہزادے گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ گرفتار افراد 2 سب سے نمایاں ناموں میں سعودی شاہ سلمان کے بھائی شہزاد احمد بن عبدالعزیز السعود، ان کے صاحبزادے نائف بن احمد ، ان کے بھیتجے شہزادہ محمد بن نائف شامل ہیں۔

ان شہزادوں پر بغاوت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گرفتار شہزادوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غیر ملکی طاقتوں سے مل کر ان کے خلاف بغاوت کی سازش کر رہے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments