کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے تدابیر


کرونا وائرس ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کر چکا ہے اور دنیا میں روزانہ تقریباً 5000 نئے مریضوں اور 150 اموات کا باعث بن رہا ہے۔ امریکہ میں وبائی امراض کی روک تھام کے سرکاری ادارے CDC کا اندازہ ہے کہ کرونا وائرس کی وباء 2021 تک جاری رہ سکتی ہے۔

پاکستان وباء سے شدید متاثر دو ممالک چین اور ایران کا ہمسایہ اور اوسطاً فی مربع کلومیٹر 287 لوگوں کے ساتھ 22 کروڑ کی گنجان آبادی رکھتا ہے۔ فی الوقت چونکہ کرونا وائرس کا کوئی علاج یا ویکسین میسر نہیں ہے اس لیے حفاظتی تدابیر ہی ہمارا اور ہمارے خاندانوں کا واحد تحفظ ہیں۔ یہ طبی ماہرین کی سفارش کردہ چند تجاویز ہیں جن پر عمل پیرا ہوکر ہم اس وباء کا بہتر سامنا کر سکتے ہیں :

1۔ مکمل نیند لیجیے

نیند قدرت کا زبردست تحفہ ہے۔ تنویم و تنفس (sleep & pulmonary) امریکہ میں باقاعدہ ایک میڈیکل سپیشلٹی ہے جس کے ماہرین نے طویل سائنسی تجربات سے ثابت کیا کہ نیند کے فطری عمل سے انسان کو نفسیاتی امراض، گہرے صدمات اور بیماریوں سے صحتیاب کیا جا سکتا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ گہری نیند کا طویل عمر جینے، ذہانت و حاضرجوابی، موڈ اور خوش مزاجی کے ساتھ بھی تعلق ہے۔ اچھی نیند بیماریوں کے خلاف طاقتور مدافعت کے لئے ضروری ہے جبکہ نیند کی کمی انفیکشن کے امکانات بڑھاتی ہے۔

2۔ کینو کھائیے

کینو، لیمو کے بعد وٹامن سی کا دوسرا بڑا قدرتی ذریعہ ہے اور وٹامن سی بیماریوں کے خلاف مدافعتی نظام کو تیز کرنے میں مستند ہے۔ انڈے اور کیلے بھی کھائیے، ان میں موجود پروٹین، کیلشیم اور فاسفورس بھی ہمارے جسمانی مدافعتی نظام کو فعال بناتے ہیں۔

3۔ حلق کو تر رکھئیے

پانی کتنا بڑا کیمیائی عجوبہ ہے یہ موضوع ایک الگ مضمون کا متقاضی ہے۔ اپنی pH اور دیگر کیمیائی خواص کے باعث پانی وائرس کا قدرتی دشمن ہے۔ وائرس گلے کے ذریعے نظام تنفس تک پہنچتا ہے۔ بار بار پانی کے گھونٹ لینے سے اگر وائرس آپ کے گلے میں داخل ہو بھی گیا ہے تو پانی کے ساتھ معدے میں چلا جائے گا جہاں تیزاب اس کو ختم کر ڈالتے ہیں۔

4۔ ہاتھ صاف رکھئے

امریکہ میں ادویات کی منظوری دینے والے سرکاری ادارے FDA نے تسلیم کیا ہے کہ ایتھانول پر مشتمل سینٹائزر موثر وائرس کُش ہیں۔ ہو سکے تو سنیٹائزر ہمیشہ اپنے پاس رکھئے اور گاہے بگاہے ہاتھوں پر ملتے رہیے۔ ورنہ سادہ پانی سے ہاتھ دھوتے رہنا بھی مفید ہے۔

5۔ مصافحہ اور بوسے سے اجتناب کیجئے

کرونا وائرس نظام تنفس پر حملہ کرتا ہے۔ مصافحہ کرنے سے وائرس کی ایک شخص سے دوسرے میں منتقلی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ہمیں ازراہء محبت بچوں کے سر یا گال چومنے کی عادت ہے، خود بھی اور خواتین کو بھی اس عمل سے باز رکھئے۔ اس سے انفیکشن کے پھیلاؤ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

6۔ چھینکنے میں احتیاطی تدابیر

اگر آپ کو زکام ہے تو N 95 ماسک استعمال کیجئے۔ ممکن نہ ہوتا چھنکتے وقت منہ پر ٹشو پیپر رکھ لیجیے۔ یہ بھی میسر نہ ہو تو چھینک آنے کی صورت میں اپنا پورا بازو سامنے کرلیجیے۔ ساتھی انسانوں کو تکلیف و زحمت سے بچانا ہی انسانیت ہے۔

7۔ سماجی میل جول کو محدود کیجئے

گھر سے باہر بھیڑ بھاڑ والی جگہوں مثلاً بازار، شادی بیاہ، سکول، نمائش، اجتماع پر جانے اور گھومنے پھرنے کو چند ہفتے محدود کر دیجئے۔ انسانی زندگیوں کی حفاظت و حرمت کی خاطر اگر بیت اللہ کے عمرہ و طواف کو محدود کیا جا سکتا ہے تو کچھ عرصے کی یہ پابندیاں کوئی بڑی بات نہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments