پی ایس ایل 5: مداح اب گراؤنڈ میں نہیں آ سکیں گے


پی ایس ایل 5

کورونا وائرس کے عالمی سطح پر پھیلنے کی وجہ سے پاکستان سپر لیگ فائیو کے کراچی میں ہونے والے میچوں کو تماشائیوں کے بغیر کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ کچھ غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ممالک کو لوٹ رہے ہیں اور پاکستان سپر لیگ فائیو کے باقی حصے میں شریک نہیں ہوں گے۔

دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد کھیلوں کی سرگرمیاں یا تو مکمل طور پر معطل کی جارہی ہیں یا پھر انہیں محدود کیا جارہا ہے۔

پی ایس ایل فائیو کو چھوڑ کر جانے والے کھلاڑیوں میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز، ملتان سلطانز کے ریلی روسو اور جیمز وینس، پشاور زلمی کے ٹم بینٹنڑ کارلوس بریتھ ویٹ، لیم ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لیوس گریگری، اور لیم لونگسٹن جبکہ کوئٹہ گلیڈیئٹرز کے جیسن رائے اور ٹیمل ملز شامل ہیں۔

ادھر پشاور زلمی کے ترجمان کے مطابق بیٹنگ مینٹور ہاشم آملہ پاکستان میں ہی رہیں گے۔

کرکٹرز کیا کہتے ہیں؟

پاکستان سپر لیگ کے میچوں کو تماشائیوں کے بغیر کرانے کے بارے میں سابق ٹیسٹ کرکٹر اور پی ایس ایل میں کمنٹری کرنے والے بازید خان کا کہنا ہے کہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ بالکل درست فیصلہ ہے۔

جہاں تک شائقین کا تعلق ہے تو اس پی ایس ایل میں سب سے زیادہ تماشائی میدانوں میں آئے ہیں، ہر گراؤنڈ ہر میچ میں مکمل طور پر شائقین سے بھرا ہوا تھا، اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ پہلی بار پی ایس ایل مکمل طور پر پاکستان میں ہورہی ہے۔

بازید خان کا کہنا ہے کہ کراؤڈ ہی درحقیقت کرکٹرز کو حوصلہ فراہم کرتا ہے، یہ چیز اب نظر نہیں آئے گی جس سے فرق تو پڑے گا لیکن کھلاڑیوں کو اسی طرح اپنی تمام تر توجہ اپنے کھیل اور کارکردگی پر رکھنی ہوگی۔

لاہور قلندرز کے خلاف اپنی عمدہ بیٹنگ سے کراچی کنگز کو جیت سے ہمکنار کرنے والے اوپنر شرجیل خان کہتے ہیں کہ جو حالات ہیں اسی کے مطابق چلنا پڑتا ہے، لیکن کراؤڈ کے بغیر کھیلنے کا مزا نہیں آئے گا۔

لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے میچوں میں گراؤنڈز تماشائیوں سے بھرے رہے ہیں ان کے سامنے کھیلنے کا اپنا مزا ہے لیکن اس وقت پوری دنیا جس صورتحال سے دوچار ہے اس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کہتے ہیں کہ میچ میں شائقین کے بغیر میچز کا انعقاد مجبوری اور احتیاط کا تقاضہ ہے اور ظاہر ہے ہم تمام فرنچائز ٹیمیں اپنے شائقین کو مِس کریں گی لیکن یہ مشکل وقت جلد گزر جائے گا۔

شائقین کی مایوسی

پی ایس ایل 5

پاکستان سپر لیگ کے میچز دیکھنے کے خواہش مند شائقین اس صورتحال سے بہت مایوس ہوئے ہیں۔ ایک طالبعلم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں کی چھٹیوں کے سبب وہ سوچ رہے تھے کہ یہ میچز سٹیڈیم میں جا کر دیکھ سکیں گے لیکن اب انہیں ٹی وی پر یہ میچ دیکھنے ہونگے۔

ایک اور مداح کا کہنا ہے کہ کراچی میں پی ایس ایل کے میچز ویسے ہی کم رکھے گئے تھے اور اب اس پابندی کے سبب وہ اگلے تمام میچز سٹیڈیم میں دیکھنے سے محروم ہوگئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر بھی شائقین اس پیش رفت کے بعد مایوسی کا اظہار تو کر رہے ہیں مگر ساتھ ساتھ اس فیصلے کو وقت کی ضروت بھی مانتے ہیں۔

https://twitter.com/NrsSahib/status/1238384348224794626

کچھ شائقین اس صورتحال کے بعد میچز کا انعقاد کیسے ہوگا، اس حوالے سے مزاحیہ انداز میں اپنی رائے بھی دے رہے ہیں۔

https://twitter.com/Shuja_says/status/1238408503812915202

https://twitter.com/nikallebeta/status/1238403157035749376

پی ایس ایل 5

پہلے کبھی ایسا ہوا ہے ؟

عام طور پر ایسی مثالیں موجود ہیں کہ نسلی تعصب پر مبنی فقرے کسے جانے کے واقعات کے بعد یورپ میں فٹبال میچ تماشائیوں کے بغیر کھیلے گئے ہیں۔ کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سپین میں لا لیگا کے کئی میچ بغیر تماشائیوں کے کھیلے گئے ہیں۔

1999 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہِ انڈیا کے موقعے پر کھیلے گئے کولکتہ ٹیسٹ میں سچن تندولکر کے رن آؤٹ پر تماشائی برہم ہوگئے تھے اور انہوں نے ایڈن گارڈنز میں ہنگامہ آرائی شروع کردی تھی جس پر بی سی سی آئی کے صدر جگ موہن ڈالمیا اور سچن تندلکر نے مختلف اسٹینڈز کی طرف جاکر تماشائیوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی لیکن ہنگامہ آرائی میں کمی نہ آئی۔ اس پر آئی سی سی میچ ریفری کیمی اسمتھ نے انتظامیہ سے کہا کہ گراؤنڈ کو تماشائیوں سے خالی کروا کر وہ میچ جاری رکھیں گے جس کے بعد پولیس کی مدد سے گراؤنڈ کو عام تماشائیوں سے خالی کروا کر میچ شروع کیا گیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp