کرونا وائرس پر متوقع تقریر


میرے پاکستانیو! کرونا سے گھبرانا بالکل نہیں ہم دوسرے مسائل کی طرح اس مسئلے پر بھی تیزی کے ساتھ قابو پاتے جارہے ہیں۔

دیکھیں نا!

خیبر پختونخواہ میں وزیراعلٰی محمود خان نے کابینہ کی میٹنگ بلائی اور سکول بند کروائے جس سے کرونا کیسز میں بہت کمی دیکھنے میں آئی۔ شاباش محمود خان۔

پنجاب میں عثمان بزدار کی کارکردگی ہمیشہ کی طرح بہت زبردست ہے، وہ بے چارا ایک طرف کرونا پر قابو پانے میں دن رات ایک کیے ہوئے ہیں، تو دوسری طرف جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لئے بھی دڑ دھوپ کر رہے ہیں تاکہ عوام کو ریلیف ملے اور مسائل ان کی دھلیز پر حل ہوں۔

پہلے تو سارا پیسہ لاھور پر لگتا تھا لیکن اب ہم پورے پنجاب کو پیرس اور لندن سے بہتر بنانے جارہے ہیں اور ویسے بھی میں نے آپ سے کہا تھا کہ دو ہزار بیس ترقی کا سال ہے۔ یہ کام ہم پہلے کر چکے ہوتے لیکن ان ڈاکوؤں نے ملک پر تیس ہزار ارب۔ نہیں ساٹھ ہزار ارب قرضہ چڑھا دیا تھا۔ سنیں! جب ملک کا حکمران ایماندار نہ ہو تو وھاں کرونا وائرس جیسی مصیبتیں آتی ہیں۔

ہم ریاست مدینہ کی طرز پر نیا پاکستان بنانے نکلے ہیں۔

جس میں کوئی طاقتور کسی کمزور کا استحصال نہیں کرے گا۔

اس سلسلے میں انشاء اللّہ بہت جلد ہم ایک ایسا سسٹم لا رہے ہیں جس میں عوام اداروں کی مدد سے چوروں کا محاسبہ کرے گی۔

میرے پاکستانیو! آپ نے گھبرانا بالکل نہیں۔ وہ سارے چور اور ڈاکو جو آپس میں ملے ہوئے ہیں اور جنھوں نے باریاں لگا لگا کر اس ملک کو لوٹا اور چوری کا پیسہ باھر لے گئے یہی وجہ ہے کہ وہ سارے ڈاکو لوٹ مار میں مصروف رہے اور پورے ملک میں ایک ڈھنگ کا ہسپتال تک نہ بنا سکے جس کی وجہ سے کرونا وائرس تباہی پھیلا رہا ہے۔

میرے پاکستانیو! کرونا کوئی اتنا خطرناک وائرس بھی نہیں۔ بس آپ لوگوں نے احتیاط کرنی ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملانے سے گریز کریں اور ویسے بھی ہر وقت ہاتھ ملانے کی ضرورت کیا ہے؟

بعض فضول قسم کے لوگ ہر وقت ہاتھ ملاتے رہتے ہیں۔ جب میں نے پہلی بار پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیتا تو پوری دُنیا حیران تھی کہ یہ کیا ہو گیا۔ اس لئے میں جہاں جاتا لوگ مجھ سے ہاتھ ملاتے۔

چلیں چھوڑیں اس بات کو۔

میرے پاکستانیو! جب میں شوکت خانم کینسر ہسپتال بنانے نکلا تو سب کہتے تھے کہ یہ ممکن نہیں لیکن میں نے کہا کر کے دکھاؤں گا۔

سنو سنو۔ پیغمبر علیہ السلام جب مکے میں۔۔۔ (یہ حصہ حذف کر دیتا ہوں)

میرے پاکستانیو! جب ملک کے حکمران نواز شریف اور زرداری کی طرح چور ہوں تو وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا کیونکہ ان کا مقصد پیسہ بنانا ہوتا ہے اور پھر یہ سارا پیسہ باہر ملکوں کے بینکوں میں رکھتے ہیں اور اس پر عیاشی کرتے ہیں ان کی اولادیں بھی پاکستان سے باہر رہتی ہیں اور جب ان ڈاکوؤں کو پکڑتے ہیں تو سب مل کر سازشیں کرنے لگتے ہیں۔ او جی، جمہوریت خطرے میں ہے، ملک برباد ہو گیا۔

لیکن میری بات سنیں۔ میں کسی چور اور ڈاکو کو نہیں چھوڑوں گا، سب کو اندر کر دوں گا اور ہاں اُس دن ہم نے میر شکیل کو پکڑا تو بس ایک شور مچ گیا۔

اؤ جی! میڈیا پر پابندی لگائی جارہی ہے انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔

لیکن سنیں!

آپ کتنا ہی شور کیوں نہ مچائیں لیکن کسی کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔

نیب بڑا زبردست کام کر رہا ہے اور نیب آزاد ہے اس کے کام میں حکومت کوئی مداخلت نہیں کرتی میں نے نیب کو ہدایت کی ہے کہ آٹا، چینی بحران کے ذمہ داروں کو پکڑیں اس بحران کے ذمہ دار شریف اور زرداری ہیں کیونکہ شوگر ملوں کے مالک بھی وہ ہیں۔ اس سلسلے میں پوری انوسٹی گیشن کررہے ہیں اور بہت جلد عوام کو خوشخبری سنائیں گے۔

میرے پاکستانیو! کرونا وائرس کے خلاف ہماری حکومت کے شاندار اقدامات کی دُنیا بھر میں تعریف ہو رہی ہے ہم اگلی فیز میں ایک منصوبہ لا رہے ہیں کہ ہر گھر میں صابن کی ایک ایک ٹکیہ دی جائے تاکہ عوام باقاعدہ ہاتھ دھوتے رہیں اور ان پر مالی بوجھ بھی نہ پڑے، یہ بڑا زبردست منصوبہ ہے۔

میرے پاکستانیو! آپ نے گھبرانا بالکل نہیں جوں جوں گرمی بڑھے گی کرونا وائرس خود بخود ختم ہوتا جائے گا۔

اس کے ساتھ ہی ٹیلی وژن نیٹ ورک کا رابطہ منقطع ہو جائے گا اور عوام حسب سابق باقی تقریر سے محروم رہ جائیں گے۔

حماد حسن
Latest posts by حماد حسن (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments