کورونا وائرس: سفری پابندیوں سے پاکستانی شہری کیسے متاثر ہو رہے ہیں؟


پاکستان، کورونا وائرس، چین،

دنیا کے بیشتر ممالک نے کسی نہ کسی صورت میں سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں شہریوں اور ٹریول ایجنٹس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

پاکستان سے دبئی جانے کے انتظار میں ایئرپورٹ پر قطار میں کھڑی ندا فاروق (فرضی نام) کو اپنی فلائٹ سے دو گھنٹے قبل اپنے ٹریول ایجنٹ کے ذریعے علم ہوا کہ وہ جہاز پر سوار نہیں ہو سکتیں۔

انھوں نے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے اُس اعلان کے بعد ’ایکسپریس ویزا‘ حاصل کیا جس میں کہا گیا تھا کہ 17 مارچ سے پہلے ویزا لینے والے افراد دبئی کا سفر کرسکیں گے۔ انھیں متحدہ عرب امارات کی ایئرلائن ایمیریٹس کے ذریعے سفر کرنا تھا۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ندا فاروق نے کہا کہ ایئرپورٹ پر یہ خبر سامنے آنے کے بعد لوگوں میں خاصی تشویش پھیل گئی تھی اور اس سے قبل قطار میں موجود کسی شخص کو علم نہیں تھا کہ اچانک پالیسی ہی بدل گئی ہے۔

’مجھے 15 مارچ کو چھے گھنٹوں میں ویزا جاری ہو گیا۔ میں نے اپنے والدین سے ملاقات کے لیے اس ایئر لائن کے ٹکٹ لیے اور ایئرپورٹ آ گئی۔‘

ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد انھیں معلوم ہوا کہ وہ اب دبئی کا سفر نہیں کر سکتیں۔

ندا کہتی ہیں: ’میرے خیال میں یو اے ای کی حکومت کو ’ان سفری پابندیوں سے متاثر ہونے والے تمام لوگوں کو پیسے واپس کرنے چاہییں کیونکہ ہم تو پالیسی پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایئرپورٹ پہنچے تھے۔‘

وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ دنیا بھر میں حکومتوں کو واضح انداز میں سفری پابندیاں عائد کرنی چاہییں تاکہ لوگ ویزا لیں نہ ہی ائیرپورٹس جائیں۔

کورونا بینر

کورونا وائرس پر بی بی سی اردو کی خصوصی کوریج

کورونا: دنیا میں کیا ہو رہا ہے، لائیو

کورونا وائرس کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے بچیں؟

کورونا وائرس اور نزلہ زکام میں فرق کیا ہے؟

کورونا وائرس: سماجی دوری اور خود ساختہ تنہائی کا مطلب کیا ہے؟

کورونا وائرس: ان چھ جعلی طبی مشوروں سے بچ کر رہیں


سفری پابندیاں کہاں کہاں عائد ہیں؟

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پاکستان سمیت مختلف ممالک کی طرف سے سفری پابندیاں سخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

دنیا کے تقریباً تمام ممالک نے ان ملکوں سے آنے والے شہریوں پر پابندی عائد کر دی ہے جہاں کورونا وائرس پھیل چکا ہے۔ ان میں چین، ایران، اٹلی، فرانس، جرمنی، سپین سمیت یورپ کے کئی ممالک شامل ہیں۔ جبکہ چند ممالک نے ان ملکوں سے آنے والے شہریوں کا 14 دن تک قرنطینہ میں رہنا لازمی قرار دیا ہے۔

سفری پابندیوں کے نتیجے میں پاکستانی شہری ان ملکوں کا سفر نہیں کر سکتے جنھوں نے صرف اپنے شہریوں کو ملک واپسی کی اجازت دی ہوئی ہے۔

جمعے تک دنیا کے مختلف ممالک نے جو سفری پابندیاں عائد کی ہیں وہ کچھ یوں ہیں:

  • کینیڈا میں صرف کینیڈین یا امریکی شہری، مستقل قیام پذیر شہری یا سفارتی عملہ ہی داخل ہوسکے گا۔ ایک روز قبل پی آئی اے کی ٹورنٹو جانے والی پرواز پر ان افراد کو سفر نہیں کرنے دیا گیا جن کے پاس وزٹ یا بزنس ویزا تھا۔ اس پرواز سے 37 مسافروں کو اس وقت اتار دیا گیا جب وہ جہاز میں سوار ہو چکے تھے۔
  • چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچنے والے تمام لوگوں کو مخصوص ہوٹل یا کسی قرنطینہ مرکز میں لازماً 14 دن گزارنے ہوں گے۔
  • ہانگ کانگ نے کہا ہے کہ تمام ممالک سے آنے والے مسافروں کو خود کو 14 دن کے لیے تنہائی میں رکھنا ہوگا
  • جاپان نے گذشتہ 14 دن کے اندر جنوبی کوریا، ایران یا اٹلی میں وقت گزارنے والے لوگوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے علاوہ یورپی یونین کے بیشتر ملکوں سمیت 38 ممالک سے آنے والے مسافروں کو خود کو جاپان کی حکومت سے منظور شدہ جگہوں پر تنہائی میں رکھنا ہوگا۔
  • ملائیشیا میں محدود استثنیٰ کے علاوہ تمام ممالک کے شہریوں کے ملک میں داخلے یا ٹرانزٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
  • آسٹریلیا نے غیر ملکی شہریوں یا ان لوگوں کے آُسٹریلیا میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جو آسٹریلیا میں مستقل قیام پذیر نہیں ہیں۔
  • نیوزی لینڈ صرف اپنے شہریوں، مستقل رہائشیوں، ’جائز سفری شرائط‘ رکھنے والوں اور ان کے گھر والوں کو ہی ملک میں داخل ہونے دے گا۔
  • اردن نے اپنی زمینی اور بحری سرحدوں کی بندش کے بعد اب تمام فلائٹس بھی منسوخ کر دی ہیں اور تمام غیر ملکی شہریوں کی آمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔
  • لبنان میں 29 مارچ تک کسی بھی ملک کے شہریوں کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
  • سعودی عرب نے اپنے ملک آنے والی تمام بین الاقوامی پروازوں کو دو ہفتوں کے لیے منسوخ کر دیا ہے۔
  • قطر اور عمان نے اپنے شہریوں کے علاوہ دیگر تمام افراد (بشمول اقامہ رکھنے والے افراد) کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
  • متحدہ عرب امارات نے 19 مارچ سے ویزا کے حامل افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ ویزا آن ارائیول کی سہولت بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔ اماراتی شہری اپنے ملک لوٹنے کے لیے آزاد ہیں جبکہ ان پابندیوں کا اطلاق سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں پر نہیں ہوگا۔
  • مصرنے بھی تمام فضائی آپریشنز بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
  • امریکہ نے ان تمام غیر ملکی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جو گذشتہ 14 روز میں چین، ایران، یورپ کے شینگن ممالک، برطانیہ اور آئرلینڈ کا دورہ کر چکے ہوں۔ امریکہ نے جن ممالک کے شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کی ہے ان میں فی الحال پاکستان شامل نہیں ہے۔
  • برطانیہ نے ملک میں داخلے پر پابندی عائد نہیں کی ہے لیکن اپنے شہریوں کو 30 دن کے لیے دنیا بھر کا غیر ضروری سفر کرنے سے روک دیا ہے۔
  • اٹلی کے ان 18 صوبوں میں سیاحتی ویزا کے حامل افراد کے داخلے پر پابندی ہے جو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، تاہم ان علاقوں میں آپ بزنس ویزہ یا صحت کی ایمرجنسی کی وجہ سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • عراق میں چین اور ایران کے شہریوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہے۔

اس کے علاوہ ٹرانزٹ فلائٹس کے لیے بھی چند ممالک نے شرائط عائد کی ہیں جیسا کہ سری لنکا میں چھے گھنٹے سے زیادہ قیام نہیں کیا جا سکتا۔

پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق ایئرلائن اپنی پروازیں تو شیڈول کے مطابق جاری رکھے گی لیکن ان مسافروں کو نہیں لے جایا جا سکتا جو مختلف ممالک کی طرف سے جاری سفری پابندیوں کی حد میں آتے ہیں۔

کورونا وائرس

کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا کے ایئرپورٹ پر مسافر اپنی فلائٹس کا انتظار کر رہے ہیں

اور چونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے صورتحال لمحہ بہ لمحہ بدل رہی ہے، بیشتر ممالک سفری پابندیوں میں مسلسل تبدیلیاں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ٹریول ایجنٹس بھی پریشان ہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے لالہ موسیٰ میں ٹریول ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والے اعجاز بٹ نے کہا ہے کہ ملک میں ایجنٹس دوہری مشکل کا شکار ہیں، ’ایک طرف تو ملک کی ایوی ایشن اتھارٹی یا ایئرلائن کی جانب سے واضح نوٹیفکیشن نہیں دیے جاتے، جیسا کہ پی آئی اے نے گذشتہ روز 24 گھنٹے کے دوران کورونا ٹیسٹ کی شرط رکھی۔ ہمیں ٹرانزٹ فلائٹس کے ذریعے آنے والے کلائنٹس کے فون آ رہے ہیں کہ وہ کیسے اس شرط کو پورا کریں گےـ دوسری طرف افواہوں کا بازار گرم ہے، ہر افواہ پر ہمیں فون آتا ہے کہ کیا فلاں فلاں ملک کی فلائیٹس منسوخ ہو گئی ہیں؟‘

واضح رہے کہ اس سے قبل پی آئی اے نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے شرط رکھی گئی تھی کہ وہ 24 گھنٹوں کے دوران کروائے گئے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ بھی ساتھ لائیں گے۔ تاہم اس پر تنقید کے بعد پی آئی اے حکام نے کہا ہے کہ وہ اس نوٹی فکیشن کا ازسرِ نو جائزہ لے رہے ہیں۔

تاحال اس نوٹیفیکیشن کو واپس نہیں لیا گیا ہے۔

https://twitter.com/Official_PIA/status/1240181660492214272

اعجاز بٹ نے کہا کہ ایمیریٹس کی پروازیں بند ہونے سے شہری سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں خاص طور پر وہ افراد جو دیگر ممالک سے پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں، یا وہ مزدور پیشہ لوگ جو خصوصاً عرب ممالک میں کام کرتے ہیں۔

انھوں نے بتایا: ’ایمریٹس نے آج 40 شہروں کے لیے اپنے آپریشن مکمل طور پر بند کر دیے ہیں، سعودی عرب میں عمرے پر پہلے ہی پابندی لگ گئی ہے، ہمارے فوجی مشن جو کہ زیادہ تر افریقی ممالک میں مقیم ہیں وہ سخت پریشانی کے شکار ہیں کیونکہ آج ہی یوگنڈا، روانڈا اور مالی وغیرہ نے بھی پروازیں بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ اس وقت نہ صرف ایجنٹس کام رکنے کے باعث پریشان ہیں، بلکہ خود شہری بھی شدید کوفت کا شکار ہیں، ’دو دو لاکھ کا بھی ٹکٹ خرید کر واپس ان شہروں میں جانے کی کوشش کی جا رہی ہے جہاں روزگار ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp