کرونا وائرس: کون سے ممالک میں کووڈ 19 کے کوئی تصدیق شدہ مریض نہیں ہیں؟
پیسیفک جزیرے توالو اور ترکمانستان میں کیا چیز مشترک ہے؟ ان دونوں کا شمار ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں یکم اپریل تک ایک بھی کورونا وائرس کا تصدیق شدہ مریض نہیں ہے۔
امریکہ میں جان ہاپکنز یونیورسٹی کے جمع شدہ اعداد و شمار کے مطابق کووڈ 19 کم از کم 180 ممالک اور خطوں میں ہے اور عالمی سطح پر اس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 9 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس سے اب تک 48 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور 2 لاکھ افراد اس سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
مگر چالیس ایسے علاقے ہیں جہاں ایک بھی مریض کا اندراج نہیں ہوا ہے۔
اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
ایسے علاقوں میں زیادہ تر توالو جیسے ہیں۔۔۔ یعنی کم آبادی والے جزائر جہاں لوگوں کا آنا جانا کم ہے۔
ان میں سے کچھ سیاحتی مقامات ہیں مگر عالمی سطح پر سفری پابندیوں کے پیشِ نظر وہاں پر لوگ نہیں جا رہے۔
آمرانہ حکومتیں
مگر کچھ ممالک میں صورتحال پیچیدہ ہے۔
ترکمانستان دنیا میں سخت ترین آمرانہ حکومت ہے اور انھوں نے لفظ کورونا وائرس پر پابندی لگا دی ہے۔
اسی طرح شمالی کوریا میں بھی سرکاری موقف پر بہت سے لوگوں کو شکوک ہیں۔
شمالی کوریا کے گرد ایسے ممالک ہیں جہاں اس وبا کی وجہ سے بہت زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی کوریا کا ایک ہمسایہ چین ہے جہاں سے یہ وبا شروع ہوئی تھی۔
مگر پھر بھی شمالی کوریا نے کووڈ 19 کا ایک بھی مریض ڈکلیئر نہیں کیا ہے۔
خانہ جنگی
اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ وبا شمالی کوریا کے نظامِ صحت کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے، جو کہ خود بدنظامی اور عالمی پابندیوں کی وجہ سے زیادہ مضبوط نہیں ہے۔
اس کے علاوہ یمن بھی ایک ایسا ملک ہے۔
یمن میں خانہ جنگی جاری ہے جس کی وجہ سے ٹیسٹنگ کرنے اور مریضوں کا اندراج انتہائی مشکل کام ہے۔
ہمسایہ ملک سعودی عرب یمن میں حوثی باغیوں سے لڑ رہا ہے۔ سعودی عرب نے 23 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1563 ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ کچھ افریقی ممالک میں بھی کسی مریض کا اندراج نہیں کیا گیا مگر شاید اس کی وجہ ٹیسٹنگ کی سہولیات کی عدم دستیابی ہوسکتی ہے۔
ادھر انٹارٹیکا وہ واحد برِاعظم ہے جہاں کورونا کا کوئی کیس نہیں۔
مگر جغرافیائی طور پر بہت دور ہونے کے علاوہ اس برِاعظم پر آبادی انتہائی کم ہے اور بین الاقوامی تحقیقی سنٹر تک محدود ہے۔
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
- مبینہ امریکی دباؤ یا عقلمندانہ فیصلہ: صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ’ایران، پاکستان گیس پائپ لائن‘ منصوبے کا تذکرہ کیوں نہیں ہوا؟ - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).