پنجاب میں بلا اجازت رفاہی سرگرمیاں کرنا جرم قرار


پنجاب حکومت نے ایک آرڈر جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا مشاہدہ کیا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں وسیع پیمانے پر کی جانے والے رفاہی سرگرمیاں عوامی صحت کی حفاظت اور سماجی فاصلہ رکھنے کے ضابطے کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ رفاہی سرگرمیاں صرف حکومت کے ذریعے اور اجازت سے کی جا سکتی ہیں اور ایسا نا کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کر کے سمری ٹرائل کیے جائیں گے۔

اس کے بعد یہ آرڈر دیا گیا ہے کہ افراد، تنظیموں اور دیگر عناصر کو صرف صوبائی ڈزاسٹر مینجیمنٹ اتھارٹی کے ذریعے پنجاب حکومت کے طے شدہ ضوابط کے تحت رفاہی سرگرمیاں کرنا ہوں گی۔

دوسری صورت میں ایسا فرد، تنظیم یا دیگر عناصر جو خود سے رفاہی سرگرمیاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اپنے علاقے کے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دیں۔ ڈپٹی کمشنر طے کرے گا کہ ان سرگرمیوں کا طریقہ کار، علاقہ اور حدود و قیود کیا ہوں گی اور حکومتی گائیڈ لائن کے چیک کیا ہوں گے۔

ایسا شخص جو اس حکم کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا، اس کے خلاف پنجاب کے قومی آفات (بچاؤ اور امداد) کے ایکٹ مجریہ 1958 کے تحت فوجداری مقدمہ قائم ہو گا اور ایسے جرم کی سمری ٹرائل کوڈ آف کرمنل پروسیجر مجرمہ 1898 کے تحت ہوں گی۔

یہ آرڈر پنجاب میں پانچ اپریل 2020 سے تاحکم ثانی لاگو ہو گا۔ اس آرڈر کو آفیشل گزٹ میں شائع کرنے کے علاوہ ریڈیو، ٹی وی اور دیگر اطلاعاتی ذرائع سے پبلسٹی دینے کا کہا گیا ہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments