کورونا وائرس سے کس طرح ٹھہر گیا ہے بالی وڈ


कोरोना वायरस

ایک طرف اگر دنیا کورونا وائرس کی وجہ سے ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے تو دوسری طرف بند سینیما گھر اور گھر بیٹھے فلمی ستاروں کے ساتھ بالی وڈ بھی اپنے خالی پن کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔

گذشتہ ماہ بالی وڈ کے شائقین دنیا بھر میں بہت پرجوش تھے۔ روہت شیٹی کی ‘سُپر کاپ’ سیریز کی تازہ ترین پیش کش 24 مارچ کو بڑی سکرین پر ریلیز ہونی تھی۔

‘سوریہ ونشی’ کے پروڈیوسر کو باکس آفس پر دھماکے دار اوپننگ کی توقع تھی کیونکہ اس کی ریلیز کے دن انڈیا میں سرکاری تعطیل تھی۔

لیکن حالات بدل رہے تھے اور انڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت نے 21 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔

سش

کورونا وائرس: شاہ رخ خان نے اپنا دفتر قرنطینہ مرکز بنانے کے لیے دے دیا

لاک ڈاؤن میں تندولکر اور دیگر ستارے کیا کر رہے ہیں؟

’لڑکی کی مرضی، چاہے جس کے ساتھ تعلق قائم کرے‘

کورونا: وہ وائرس جس نے بالی وڈ کی بھی کمر توڑ دی

مودی کا کیئر فنڈ اور بالی ووڈ کا حصہ

’دارو کا کوٹہ تو فُل ہے نا چنٹو چاچا‘


اور پھر ‘سوریہ ونشی’ کی ریلیز غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔ اور یہ صرف ‘سوریہ ونشی’ کے ساتھ نہیں ہوا ہے۔

سنہ 1983 میں انڈیا کی کرکٹ ورلڈ کپ میں فتح پر منبی کبیر خان کے سپورٹس ڈرامے ’83’ کی ریلیز کی تاریخ 10 اپریل مقرر کی گئی تھی۔ رنویر سنگھ اور دیپکا پاڈوکون فلم ’83’ میں لیڈ رول میں ہیں۔

دپیکا

فلم کی ریلیز ملتوی کرنے کا فیصلہ

یوٹیوب چینل ’فلم کمپینیئن’ سے گفتگو کرتے ہوئے کبیر خان نے کہا کہ فلم کی ریلیز کو مؤخر کرنے کے فیصلے پر وہ بہت مایوس ہیں۔

‘ہم دنیا کو یہ فلم دکھانا چاہتے ہیں۔ لیکن کچھ چیزیں ان سب سے بڑی ہوتی ہیں۔ آج ساری دنیا رکی ہوئی ہے۔ اس لیے میرے خیال میں فلم دیکھنا کسی کی ترجیحات میں بہت بعد میں آئے گا۔’

ایسا نہیں ہے کہ صرف فلم کی ریلیز ہی متاثر ہو رہی ہے۔ لاک ڈاؤن سے قبل اداکارہ کنگنا رناوت تمل ناڈو میں اپنی نئی فلم ‘تھلاوی’ کی شوٹنگ کر رہی تھیں۔

انھوں نے بالی وڈ کی نیوز ویب سائٹ پنکویلا کو بتایا ‘میں وہاں 45 دن قیام کرنے والی تھی لیکن پھر ہمیں شوٹ کے لیے بھیڑ اکٹھا کرنے کی اجازت نہیں ملی۔ ہم نے شوٹنگ روک دی اور میں ممبئی واپس آگئی۔’

اداکارہ دیپکا پاڈوکون اپنے آپ کو خوش سمجھتی ہیں کیونکہ وہ لاک ڈاؤن شروع ہونے سے کچھ دن قبل ہی اپنی نئی فلم کی شوٹنگ کے لیے سری لنکا روانہ ہونے والی تھیں۔

kangana

دیپکا پاڈوکون نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں صحافی راجیو مسند کو بتایا ‘سب سے اچھی بات یہ رہی کہ ہم ممبئی سے نکلے نہیں تھے۔ ہم کہیں اور پھنسے ہوئے نہیں تھے۔ میں کچھ لوگوں کو جانتی ہوں جن کی فلم کی شوٹنگ مکمل ہونے میں بس کچھ ہی دن باقی تھے۔’

ہمیشہ مصروف رہنے والے فلمی سٹارز کے پاس اچانک بہت سارا وقت آ گیا ہے۔

ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اس بات کی ایک جھلک دیتے ہیں کہ وہ اپنے گھروں میں کس طرح فارغ وقت گزار رہے ہیں۔

دیپکا پاڈوکون اور قطرینہ کیف جیسے ستاروں نے گھریلو کاموں جیسے کھانا پکانے، برتن دھونے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے۔

دوسری طرف، عالیہ بھٹ اور رتک روشن جیسے سٹار نئی چیزیں سیکھ رہے ہیں۔

تاہم صورتحال کی سنگینی کو نہ سمجھنے اور غیر حساس رویے کے لیے بعض ستاروں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

Still from Thalaivi

ستارے مدد کے لیے آگے آرہے ہیں

ہدایتکار فرح خان نے اپنی ایک انسٹاگرام ویڈیو پوسٹ میں کچھ دوستوں پر طنز کیا کہ اگر وہ ورزش کی ویڈیوز بنانے سے باز نہیں آئے تو وہ انھیں ان فالو کر دیں گی۔

فرح خان نے کہا ‘میں سمجھ سکتی ہوں کہ آپ خوشحال لوگ ہیں اور وبا کی پریشانی سے جدوجہد کرنے والی اس دنیا میں آپ کو اپنے فِگر کے خیال کے علاوہ کوئی فکر نہیں۔ لیکن ہم میں سے بہت سے لوگوں کے سامنے اس بحران کے وقت اور بھی پریشانیاں ہیں۔’

کچھ اداکاروں نے سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کو سماجی دوری کی اہمیت کو سمجھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

‘پیار کا پنچنامہ’ کے اداکار کارتک آریئن نے لوگوں کو ایک مزاحیہ ویڈیو کے ذریعے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔ اسے انسٹاگرام پر ایک کروڑ سے زیادہ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

بالی وڈ کے بہت سے لوگ اپنی طرح سے مدد کے لیے آگے آرہے ہیں۔ اکشے کمار اور انوشکا شرما نے پی ایم مودی کے پی ایم کیئر فنڈ کے لیے رقم دی ہے۔

پروڈیوسر گلڈ آف انڈیا نے فلم انڈسٹری میں روزانہ اجرت پر کام کرنے والے لوگوں کی مدد کے لیے ایک فنڈ قائم کیا ہے جس کے لیے بالی وڈ سٹارز نے بھی چندہ دیا ہے۔

پروڈیوسر

لوگ کب سنیما گھروں میں واپس آئیں گے؟

لاک ڈاؤن بڑھنے کے خدشات کے درمیان فلم سازوں نے بڑی تبدیلیوں کے اشارے دینے شروع کردیے ہیں کہ آنے والے وقت میں فلم انڈسٹری کیسے کام کرے گی۔

فلمساز کرن جوہر رواں اپریل میں اپنی آنے والی پیریڈ فلم ‘تخت’ کی شوٹنگ کرنے والے تھے۔ ان کی ٹیم نے یورپ میں سیٹ لگانے کا کام بھی شروع کر دیا تھا۔

راجیو مسند سے گفتگو کرتے ہوئے کرن جوہر نے کہا کہ وہ مستقبل کے بارے میں غیر یقینی کی صورت حال سے دوچار ہیں۔ انھوں نے کہا ‘ہم اٹلی میں شوٹنگ کر رہے تھے۔ ہم سپین میں شوٹنگ کر رہے تھے۔ اس کے لیے ہم نے دو سال سخت محنت کی تھی۔ لیکن یہ اتنی بڑی بات نہیں ہے جس کے لیے آج کسی کو فکر مند رہنا چاہیے۔ ایسا ہی ہوتا ہے۔’

کرن جوہر ملک کے سب سے طاقتور فلم پروڈیوسرز میں سے ایک ہیں۔ ان کے پاس دو فلمیں ریلیز کے لیے تیار ہیں اور سات دیگر فلمیں پروڈکشن میں ہیں۔

‘یہ تو صرف دھرما پروڈکشن کا حال ہے۔ ہر کمپنی ہر سٹوڈیو کی یہی حالت ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ معاملات کب معمول پر آئیں گے۔ کب لوگ تھیئٹر میں واپس آئیں گے۔’

Bollywood actors Ranveer Singh (L), Ajay Devgn (C) and Akshay Kumar pose for a picture during the trailer launch of their upcoming action Hindi film 'Sooryavanshi' in Mumbai on March 2, 2020. (Photo by Sujit Jaiswal / AFP) (Photo by SUJIT JAISWAL/AFP via Getty Images)

Sooryavanshi was all set to be a mega Bollywood hit – and then the lockdown happened

فلمی دنیا کے پنڈت کیا کہتے ہیں

فلمی دنیا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جن فلموں کی ریلیز روک دی گئی ہے جب بھی وہ سکرین پر ریلیز ہوتی ہیں تو انھیں نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔

لیکن کبیر خان کی امیدیں برقرار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بالی وڈ چار ماہ میں صحت یاب ہوجائے گا۔

بالی وڈ سٹار اور ہدایت کار دونوں ہی سمجھتے ہیں کہ غریب افراد کی مشکلات کے سامنے ان کی پریشانیاں کچھ بھی نہیں ہیں۔

اداکار وکی کوشل کا کہنا ہے کہ خبریں دیکھنا ایک دلدوز تجربہ بن گیا ہے۔ لیکن انھیں امید ہے کہ ان کے پرستار محتاط اور ذمہ دار ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32557 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp