کورونا وائرس: انڈیا کی پوسٹل سروس دنیا میں سب سے بڑی ہے اور اب جانیں بچانے میں مدد کر رہی ہے
انڈیا میں پوسٹل یعنی ڈاک سروسز کی لال رنگ کی وین کو ہر مقامی شخص جانتا ہے۔ یہ وینز ہر روز ملک کے طول و عرض میں ہزاروں میل کا سفر کرتی ہیں جس کی وجہ چھ لاکھ دیہی علاقوں تک پھیلا ہوا نیٹ ورک ہے۔
پوسٹل سروسز کا مطلب صرف خطوط اور پارسل پہنچانا ہی نہیں ہے بلکہ اب ڈاک سروسز کے تحت بینک بھی آتے ہیں، پینشن فنڈز بھی ہیں اور لوگوں کی بچت یا جمع پونجی رکھنے کا مرکز بھی پوسٹ آفس ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران جب ملک بھر میں ذرائع آمدورفت پر پابندی ہے تب ڈاک سروسز کے گاڑیاں لوگوں تک طبی سازو سامان اور ادویات پہنچا رہی ہیں۔
انڈیا میں 25 مارچ سے لاک ڈاؤن ہے حالانکہ بنیادی سروسز کو بند نہیں کیا گیا لیکن عام لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کا اعلان محض چار گھنٹے پہلے کیا گیا تھا جس کے سبب کئی صنعتیں اچانک سے لڑ کھڑا گئیں۔ ان میں کورونا سے لڑنے والے ہسپتال، ادویات بنانے والی کمپنیاں اور لیب بھی شامل تھیں۔
انڈیا کی دوا ساز کمپنیوں کی ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر اشوک کمار مادان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اچانک لاک ڈاؤن سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا رہا کیونکہ ادویات صارفین تک پہنچانے کے لیے یہ کوریئر سروس کا استعمال کرتے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے بعد یہ ممکن نہیں رہا۔ ڈیلیوری کرنے والے لوگ بھی نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں کئی زندگی بچانے والی اہم ادویات شامل ہیں۔
کورونا وائرس کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے بچیں؟
کورونا وائرس اور نزلہ زکام میں فرق کیا ہے؟
کورونا وائرس: سماجی دوری اور خود ساختہ تنہائی کا مطلب کیا ہے؟
کورونا وائرس: ان چھ جعلی طبی مشوروں سے بچ کر رہیں
کورونا وائرس: چہرے کو نہ چھونا اتنا مشکل کیوں؟
انھوں نے بتایا کہ اس دوران انہیں ریاست اترپردیش کی پوسٹل سروسز کے سینیئر افسر آلوک اوجھا کا فون آیا۔ انھوں نے کہا کہ پوسٹل سروسز پہلے ہی سے ریاست گجرات میں ادویات بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ مل کر طبی ساز و سامان اور ادویات کی ڈیلیوری کا کام کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پوسٹل سروس کی پہنچ ملک بھر میں ہے اور اس پر کسی طرح کی پابندی بھی نہیں ہے اس لیے اس سروس کو ادویات اور طبی ساز و سامان کے لیے ملک کے دوسرے حصوں میں شروع کیا جا سکتا ہے۔
جیسے جیسے لوگوں کو اس سروس کے بارے میں معلوم ہوتا گیا انھوں نے پوسٹل سروس کی خدمات حاصل کرنا شروع کر دیں۔
لکھنؤو مائیکرو بائیو لوجسٹ اجالا گھوشال نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کے ہسپتال کو کورونا ٹیسٹنِگ کٹ کی ضرورت ہوئی تو انھوں نے پوسٹل سروس سے رابطہ کیا کیونکہ کٹس لانے کے لیے کوریئر سروس دستیاب نہیں تھی لہٰذا پوسٹل سروس نے وہ کٹس ان تک پہنچائیں۔
اسی طرح کئی ادارے اور کمپنیاں پوسٹل سروس کا استعمال کر رہی ہیں۔ آلوک جھا کا کہنا ہے کہ جب سے لاک ڈاؤن شروع ہوا ہے تب سے پوسٹل سروس طبی سازو سامان، ادویات، ٹیسٹنگ کٹس، ماسک، وینٹیلیٹرز اور دیگر ضروری سازو سامان پہنچانے کا کام کر رہی ہے۔
لیکن زیادہ دور لیجانے والے سامان کے لیے طیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
بعض ادویات یا سامان کے لیے فریزر کا استعمال ہوتا ہے تو درخواست پر اس طرح کا سامان بھی پوسٹل سروس کے ذریعے ہی پہنچایا جا رہا ہے۔
آلوک شرما کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس پورے انڈیا کو جوڑنے والی بہترین سہولت ہے اور ہم جانتے ہیں کہ ہم مدد کر سکتے ہیں۔
اب جبکہ لاک ڈاؤن کو انڈیا میں تین مئی تک بڑھا دیا گیا ہے تو امید کی جا رپی ہے کہ انڈیا کی پوسٹل سروس اس دوران ایک اہم کردار ادا کرے گی۔
- خاتون فُٹ بال شائق کو گلے لگانے پر ایرانی گول کیپر پر 30 کروڑ تومان جُرمانہ عائد: ’یہ تاریخ میں گلے ملنے کا سب سے مہنگا واقعہ ثابت ہوا‘ - 24/04/2024
- ’مغوی‘ سعودی خاتون کراچی سے بازیاب، لوئر دیر سے تعلق رکھنے والا مبینہ ’اغوا کار‘ بھی زیرِ حراست: اسلام آباد پولیس - 24/04/2024
- جنوبی کوریا کے ’پہلے اور سب سے بڑے‘ سیکس فیسٹیول کی منسوخی: ’یہ میلہ خواتین کے لیے نہیں کیونکہ ٹکٹ خریدنے والے زیادہ تر مرد ہیں‘ - 24/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).