ندیم افضل چن کا مختارا گھر سے باہر نکل آیا


وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن کی گزشتہ دنوں لیک ہونے والی آڈیو کال میں مخاطب مختارے کی شناخت ہو گئی ہے۔ آڈیو کال میں ندیم افضل چن نے جس طرح مختارے کو کورونا وائرس سے ڈرایا اس پر لوگوں نے خوب بحث کی تاہم اس حوالے سے ندیم افضل چن نے خود میڈ یا پر آ کر بتایا کہ وہ اپنے دوست کو مقامی انداز میں کورونا وائر س سے ڈرا رہے تھے تاکہ وہ گھر میں محفوظ طریقے سے بیٹھ جائے۔ ۔ندیم افضل کے ساتھ فون پر بات کرنے والا مختارا بھی منظرعام پر آگیا ۔مختار حسین باجوہ عرف مختارے کا کہنا تھا کہ اس آڈیو کے لیک ہونے پر بہت غصہ آیا تاہم بعد میں ہم سب نے اس انجوائے کیا۔ انہوں نے کہا تحقیق کر رہے ہیں کہ آڈیو کال کس نے لیک کی، ابھی تک نہیں پتہ۔

ان کا کہنا تھا کہ ندیم افضل چن نے پہلی بار اتنے غصے میں کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں ،سیاسی سرگرمیوں کو چھوڑو اور گھر چلے جاﺅ۔ پھر میں نے اس بات پر سنجیدگی سے سوچا اور اپنی بیو ی بچوں کے پاس گھر چلا گیا۔ انہوں نے گالیاں نہیں دیں بلکہ میٹھی گالیاں دی ہیں۔ میں ندیم افضل چن کے ساتھ پندرہ سال سے ہوں، ہم میں بہت پیار ہے۔

مختار حسین باجوہ نے لوگوں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے مختاریا کہنے کا حق صرف اور صرف ندیم افضل چن صاحب کا ہے لہذا دوسرے تمام لوگوں سے میں کہنا چاہوں گا کہ ان کے علاوہ کوئی بھی مجھے اس لقب سے نہ پکارے۔ ندیم افضل چن صاحب کی محبت اور خلوص کے باعث ان کو مکمل اختیار ہے کہ وہ مجھے جس مرضی نام سے پکار سکتے ہیں۔

کرونا وائرس پر بات کرتے ہوئے مختار حسین باجوہ کا کہنا تھا کہ شروع شروع میں مجھے یہ سب مذاق لگتا تھا لیکن ندیم افضل چن صاحب کے اس میسج کے بعد مجھے اس کی سنگینی سمجھ میں آئی اور میں نے خود کو اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ 21 دن کے لیے گھر میں قرنطینہ کر لیا تاکہ میں اور میرے بچے اس مہلک وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments