کرونا وائرس، وبا یا سزا؟


کیا کرونا صرف ایک وائرس ہے، جو موذی، خطرناک اور جان لیوا ہے، یقیناً ایسا بھی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ ایک اشارہ بھی ہے۔ قدرت کا اشارہ! سنبھل جانے کا سگنل۔ گزرے چار مہینوں پر نظر دوڑائیں تو اس ایک وائرس نے دنیا کا نقشہ بدل دیا، مغرب سے مشرق تک طرز زندگی ہی نہیں زندگی گزارنے کا طریقہ بھی بدل گیا۔ اقوام عالم کو لپیٹ میں لینے والی اس وبا نے کیا کچھ اکھاڑ پچھاڑ نہیں کی۔ اگر غور کریں تو شاید یہ قدرت کی طرف سے بھیجا گیا ایک پیغام ہے کہ سوائے اللہ کے نا کوئی طاقتور ہے نا ہی اہم۔

جس خام تیل کے لئے دنیا شاید تیسری عالمی جنگ کی بھی متحمل ہو جاتی وہ کل رات یکلخت ہی بے وقعت ہو گیا۔ طاقت کے نشے میں چور، ٹیکنالوجی سے ہر طرح مزین، زمین پر اکڑ کر چلنے والا انسان اس ننھے سے وائرس کے سامنے بے بسی کی تصویر ثابت ہوا۔ اور روزانہ ہزاروں لوگ لقمہ اجل بننے لگے۔

امریکا، اٹلی، اسپین، فرانس، جرمنی اور برطانیہ سمیت تمام سپر پاورز اپنی سپر ٹیکنالوجیز کے باوجود گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئے۔

دوسرا پہلو دیکھیں تو انسان گھروں تک محدود کیا ہوئے فضائی آلودگی میں واضح کمی ہوگئی، آسمان صاف شفاف نیلا ہوگیا، اوزون کی حفاظتی تہہ میں پڑے شگاف بھرنے لگے۔ سمندر کی اندر موجود آبی حیات پر زندگی آسان ہوگئی۔ درخت صاف ستھرے اور زیادہ ہرے بھرے نظر آنے لگے، شاید قدرت کا نظام جو انسانوں نے برباد کر رکھا تھا اس کرونا کے باعث ریپئر ہونے لگا۔

اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات پیدا کیا لیکن انسان اپنی اوقات بھول گیا، انسان بھول گیا کہ وہ چاہے جتنا بھی طاقتور ہو جائے، ستاروں پر کمند ڈال لے یا زمین کا سینہ چیر ڈالے، ایک ہستی ایسی ہے جو ان تمام طاقتوں سے زیادہ طاقتور ہے، جو سب سے بڑی سپر پاور ہے، سب سے زیادہ پاور فل ہے، جس نے ایک مچھر سے نمرود کا غرور خاک میں ملا دیا، وہ آج کے طاقت کے نشے میں مبتلا انسان کو بھی سوچنے پر مجبور کر سکتا ہے، تو پھر سوچو کہیں اللہ ناراض تو نہیں ہوگیا؟

لیکن کیونکہ اللہ کا وعدہ ہے کہ اس کی رحمت اس کے غضب پر غالب ہے تو دعا کرتے ہیں کہ اللہ ہم سب کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھے۔ (آمین)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments