کورونا وائرس: لاک ڈاؤن کے دوران گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والے پکوان ’بنانا بریڈ‘ میں آخر ایسا خاص کیا ہے؟


بنانا بریڈ

بنانا بریڈ

کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ان دنوں انٹرنیٹ پر کس پکوان کی ترکیب کو سب سے زیادہ تلاش کیا جا رہا ہے؟

سرچ انجن گوگل کے مطابق ان دنوں جس پکوان کی ترکیب کو سب سے زیادہ سرچ کیا جا رہا ہے وہ ہے ’بنانا بریڈ‘۔

سوال یہ ہے کہ بہترین بنانا بریڈ بنانے کی ترکیب ہے کیا اور یہ کہاں سے ملے گی؟ اس کا جواب امریکی جزیرے ہوائی کے چھوٹے سے شہر ہانا کی گلیوں میں مل سکتا ہے۔

اینا ہیرلڈ اور ان کی چھوٹی بہن کہالا گذشتہ 17 برسوں سے اپنی صبح کا آغاز باورچی خانے سے کرتی ہیں۔

صبح سات بجے وہ اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ان کے پاس میدہ، چینی، انڈے اور سب سے زیادہ ضروری گھر کے باغیچے میں لگے کیلے کے پیڑ سے توڑے گئے تازہ کیلے صحیح مقدار میں موجود ہیں یا نہیں۔

دنیا بھر میں بنانا بریڈ کو بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایک نہاری سب پر بھاری

کیا ازبک کھانے واقعی ’موت کا نوالہ‘ ہیں

ہزاروں برس قبل سالن کیسے پکایا جاتا تھا؟

ہیرلڈ نے بتایا کہ ’کبھی میں بیکنگ کرتی ہوں تو کبھی میری بہن۔ دونوں کے ایک دوسرے کی مدد کرنے کی وجہ سے سب کچھ بہت آسان ہو جاتا ہے۔‘

ایک گھنٹے سے تھوڑا زیادہ وقت گزرنے کے بعد وہ بنانا بریڈ کے 60 تازہ ’لوف’ یا ٹکڑے اون سے نکالتی ہیں اور بیچنے کے لیے انھیں ماوی جزیرے پر موجود اپنی دکان پر لے جاتی ہیں۔

ماوی سے ہانا کی طرف جانا والا راستہ ٹیڑھا میڑھا ہے مگر یہ راستہ ڈبل روٹی بیچنے والوں کے لیے مشہور بھی ہے۔

ہانا

امریکی جزیرے ہوائی کے چھوٹے سے شہر ہانا جانے والا پرپیچ راستہ

’ہیرلڈ سسٹرز‘ کی بریڈ پورے علاقے میں بہت مشہور ہے۔

ہیرلڈ نے بتاہا ’ہم صبح نو بجے جب بریڈ دکان پر لاتے ہیں تو یہ تازہ اور گرم ہوتی ہے۔ 12 بجے تک ساری بریڈ فروخت ہو جاتی ہے۔‘ انھوں نے بتایا کہ کچھ گاہک اپنے ساتھ مکھن لے کر آتے ہین تاکہ وہیں تازہ بریڈ کے اوپر مکھن لگا کر کھا سکیں۔ بیشتر لوگ بریڈ خریدنے کے بعد کار پارکنگ تک پہنچنے سے پہلے ہی اسے ختم بھی کر لیتے ہیں۔

لیکن رواں برس اٹھارہ مارچ کے بعد سے دونوں بہنوں نے بریڈ تیار کرنا بند کر دیا ہے کیوں کہ بریڈ کے خریدار ہی نہیں بچے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے ان دنوں ہوائی کا سفر بند ہے۔ گورنر نے سیاحوں سے کہا ہے کہ وہ سماجی دوری کا خیال رکھیں۔ جو لوگ اس علاقے کے پرانے رہائشی ہیں انھیں خود اپنے خرچ پر 14 دنوں کے لیے قرنطینہ میں رہنا پڑا۔ اس کے علاوہ ہانا جانے والا راستہ وہاں کے رہائشیوں کے علاوہ سبھی کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

تاہم اسی دوران دنیا بھر میں بنانا بریڈ میں دلچسپی بڑھتی نظر آ رہی ہے۔

کورونا وائرس کی وبا کے باعث گھروں میں محدود افراد مختلف قسم کی بیکنگ کی طرف توجہ دے رہے رہے ہیں اور بنانا بریڈ ان میں سے مقبول ترین آئٹم ہے۔

سرچ انجن گوگل کے مطابق اس سے قبل کبھی بنانا بریڈ کی تیاری کی ترکیب اتنی سرچ نہیں کی گئی جتنی ان دنوں ہو رہی ہے اور اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی ریسیپی بنانا بریڈ کی ہی ہے۔ اس کے علاوہ پِزا، فرینچ ٹوسٹ اور چاکلیٹ کیک بنانے کی ترکیبوں کے بارے میں بھی خُوب سرچ کی جا رہی ہے۔

ماہرین غذا حیران نہیں ہیں۔ کھانا پکانے کی کتاب کی مصنفہ اور بلاگر پی جے ہیمل نے بتایا کہ ’لوگ گھروں میں ہیں اس لیے بیکنگ بھی کر رہے ہیں۔ وہ ڈرے ہوئے بھی ہیں اس لیے سکون کی تلاش میں ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ بنانا بریڈ بنانا بہت آسان ہے اس لیے اس سے آغاز کرنا صحیح فیصلہ ہے۔ اسے تیار کرنے کے لیے آپ کو صرف کیلا، میدہ، چینی، تیل اور عرق لیونڈر کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہیمل کے مطابق ’یہ ایک برتن میں پک جانے والی چیز ہے۔ کچھ بھی پگھلانا نہیں ہوتا۔ کیلے کو مسلنے کے بعد تمام اجزائے ترکیبی کو ایک برتن میں ڈالیں اور مکس کر کے بیک کر لیں۔ اس سے آسان اور کیا ہو سکتا ہے؟‘

بنانا بریڈ کا شمار جلد تیار ہو جانے والی ڈبل روٹیوں میں ہوتا ہے۔ اسے خمیر کے بغیر تیار کیا جاتا ہے۔ کھانا پکانے کی کتاب لکھنے والی نینسی میک ڈرمٹ نے بتایا کہ بیکنگ پاؤڈر کے استعمال سے بیکنگ بہت آسان ہو گئی ہے۔ بیسویں صدی میں بیکنگ سوڈا بیکنگ کی دنیا میں چھایا رہا۔

کیلا جنوب مشرقی ایشیا سے نکلا اور ہزاروں برسوں سے کھانے میں استعمال ہو رہا ہے۔

جزیرے ہوائی

جزیرہ ہوائی میں کیلے بہت زیادہ اگتے ہیں

تاہم کھانا پکانے کی ایک ویب سائٹ، فوڈ ٹائم لائن ڈاٹ او آر جی، کے مطابق جدید بنانا بریڈ کا آغاز امریکہ سے ہوا تھا۔

اسے بنانے کی ترکیب سب سے پہلے سنہ 1930 میں سامنے آئی جسے ایک لائبریرین نے مختلف ذرائع اور قدیم کھانا پکانے کی کتابوں سے دیکھ کر تیار کیا تھا۔

اس ویب سائٹ کے مطابق ’چند تاریخ دانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ بنانا بریڈ کی ترکیب چند ایسی خواتین نے تیار کی تھی جو زیادہ گل جانے والے کیلے ضائع نہیں کرنا چاہتی تھیں۔‘

بنانا بریڈ بنانے کی ترکیب جب بھی وجود میں آئی ہو، سنہ 1950 تک یہ گھر گھر بنائی جانے لگی تھی۔

سنہ 1970 میں جب قدرتی اور صحتمند غذا پر زور بڑھا تو بنانا بریڈ کی مقبولیت میں اور اضافہ ہوا۔ آخر کیلا دنیا میں ٹماٹر کے بعد سب سے زیادہ مقبول پھل ہے اور آسانی سے دستیاب بھی۔

ماوی میں تیار کی جانے بنانا بریڈ روایتی بنانا بریڈ سے تھوڑی مختلف ہے۔ یہ زیادہ نرم، زیادہ پھولی ہوئی اور ڈبل روٹی سے زیادہ کیک جیسی لگتی ہے۔ جزیرے کے چند بیکر اپنی ڈبل روٹی میں چاکلیٹ، چپس، میوے، سٹرابری، ناریل یا انناس بھی ڈالتے ہیں۔

ہیرلڈ کی ترکیب آسان ہے۔ وہ بریڈ اسی طرح بناتی ہیں جیسے ان کی والدہ بنایا کرتی تھیں۔ اور شاید ان کی والدہ نے بھی اپنی والدہ سے یہ ترکیب سیکھی ہو۔ بنانا بریڈ دیکھنے میں اکثر جتنی بدصورت ہوتی ہے کھانے میں اتنی ہی میٹھی اور لذیذ۔

ہیرلڈ یہ تو نہیں جانتیں کہ مقامی بریڈ کو کون سی چیز خاص بناتی ہے لیکن انھیں لگتا ہے کہ اس میں مقامی طور پر پیدا ہونے والے کیلوں کا اہم کردار ہے۔

کیلے کی سب سے زیادہ مقبول قسمیں ’ولیم بنانا’ اور ’ایپل بنانا’ دونوں ہی ان کے باغیچے میں موجود ہیں۔

انھوں نے کیلوں کے بارے میں بتایا کہ ’وہ شکل سے جتنے برے لگتے ہیں اتنا ہی ان کا ذائقہ اچھا ہوتا ہے۔ تاہم ان کا خیال ہے کہ اس کے علاوہ بھی کچھ باتیں ہیں جو بریڈ کی ذائقے پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ گھر والے مل کر کھانا پکاتے ہیں تو اس کی لذت ہی اور ہوتی ہے۔ تبھی لوگ کہتے ہیں ’بالکل دادی (یا نانی ) کے ہاتھ کا ذائقہ ہے۔‘

گذشتہ ہفتے ڈارلین فِسک نے اپنے 17 سالہ بیٹے کے ساتھ بنانا بریڈ بیک کی۔ ان کی آسٹِن میں چھوٹی سی دکان ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سات برس قبل ہوائی میں انھوں نے جو بنانا بریڈ کھائی تھی اس کا ذائقہ اب بھی انھیں یاد ہے۔

اپنے خاندان کے ساتھ جب وہ ہانا جانے والی شاہراہ پر تھیں تو سڑک کے کنارے انھیں بنانا بریڈ کی دکان نظر آئی۔ وہ بتاتی ہیں ’میں نے کہا ہم یہاں رکیں گے۔ ہم نے گاڑی روکی اور اپنی زندگی کی سب سے لذیذ بنانا بریڈ کھائی۔ جب تک ہم ہوٹل پہنچے ساری بنانا بریڈ راستے میں ہی ختم کر چکے تھے۔’

گذشتہ ہفتے جب وہ شاپنگ کرنے گئیں تو ان کے ذہن میں بنانا بریڈ کا ذائقہ تھا۔ ’ہم نے بہت سارے کیلے لیے تھے۔ شاید اندر ہی اندر میری خواہش تھی کہ ان میں سے کچھ زیادہ گل جائیں تاکہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ مل کر وبا کے دوران اس تجربے کا احساس کروں۔’

ان کے بیٹے نے بنانا بریڈ کی ترکیب اس کھانوں کی کتاب میں دیکھی جو اس کی دادی نے اسے دی تھی۔ فسک نے بتایا کہ جب بریڈ اون سے باہر نکلی تو ہمارے ذہن میں ماوی کی وہ بنانا بریڈ تھی جو ہم نے وہاں کھائی تھی۔

اس سے پہلے کہ اسے کھانا شروع کیا جائے انھوں نے فیس بک پر پوسٹ کرنے کے لیے اس کی ایک فوٹو بنا لی۔ انھوں نے بتایا کہ ’جب میں نے وہ تصویر پوسٹ کی تو بہت سے لوگوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور بتایا کہ انھوں نے بھی گھر پر بنانا بریڈ بنائی ہے۔ یہ ایسا کھانا ہے جو ہر کسی کو مزہ دیتا ہے۔’

لیکن اس بریڈ کا مزہ ویسا نہیں تھا جیسا ہوائی کی بنانا بریڈ کا تھا۔

ہوائی کے مقامی بیکر اپنی ریسیپی بتانے میں ہچکچاتے ہیں۔ لیکن ہیرلڈ نے ایک نسخہ ضرور بتایا۔ ان کا خیال ہے کہ کیلے کو مشین سے مسلنے سے بریڈ میں وہ ذائقہ نہیں رہ جاتا۔ اینا ہیرلڈ کا کہنا ہے کہ کیلے کو ہمیشہ ہاتھ یا میشر سے مسلنا چاہیے۔

انھوں نے کہا ’میں الیکٹرک مکسر کے حق میں نہیں ہوں۔ ہم یا تو دستانے پہن کر کیلے کو ہاتھ سے مسلتے ہیں یا پھر ہاتھ میں میشر لیکر اس سے بیس منٹ تک مسلتے ہیں۔‘

بیکر اینا ہیرلڈ کیلوں کو مشین کے بجائے ہاتھ یا میشر سے مسلنا پسند کرتی ہیں

بیکر اینا ہیرلڈ کیلوں کو مشین کے بجائے ہاتھ یا میشر سے مسلنا پسند کرتی ہیں

ماوی میں ’فور سسٹرز بیکری‘ کے مالک 51 سالہ ارنولڈ میگبوئیل نے کہا کہ یہ بتانا مشکل ہے کہ ان کی بریڈ کو خاص کیا بات بناتی ہے۔ انھوں نے کہا ’مجھے نہیں پتا اس میں مختلف کیا ہے۔ ہم اسے بہت پیار سے بناتے ہیں۔’

کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے سے قبل ان کا خاندان ایک ہفتے میں تقریباً ایک ہزار بریڈ کے ’لوف’ یا ٹکڑے بنا رہا تھا۔ انھیں اپنے اس کاروبار کو وسعت دینے کے مواقع بھی ملے جن سے وہ انکار کرتے رہے۔ وہ بتاتے ہیں ’ہم چھوٹا راستہ نہیں ڈھونڈتے ہیں۔ ہم گھریلو بیکری ہیں۔ جو کچھ بھی بناتے ہیں گھر کی طرح بناتے ہیں۔’

میگبوئیل نے 20 برس قبل بنانا بریڈ بنانا اپنے والد سے سیکھا تھا اور تب سے وہ یہ کام کر رہے ہیں۔

انھوں نے والد کی بتائی ہوئی ترکیب میں چند تبدیلیاں بھی کیں ہیں۔ مثال کے طور پر انھیں نے اجزائے ترکیبی میں ونیلا کسٹرڈ یا پُڈنگ ملانا شروع کیا۔ اس سے بریڈ زیادہ نرم ہو جاتی ہے۔ میگبوئیل نے بتایا ’اگر آپ کے پاس کسٹرڈ نہ ہو تو سار کریم ملا لیں اس سے بریڈ میں کریم کا فلیور آ جاتا ہے۔’

وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان کی بریڈ میں ذائقے کی ایک بڑی وجہ وہ پیار ہے جس سے وہ اور ان کے گھر والے اسے تیار کرتے ہیں۔

ایلین کی بنانا نٹ بریڈ کی ترکیب:

  • ڈیڑھ کپ چینی
  • تین چوتھائی کپ ویجیٹیبل آئل
  • چار انڈے
  • ایک ڈبہ ونیلا کسٹرڈ
  • ڈھائی کپ میدہ
  • ایک چھوٹا چمچ نمک
  • آدھا چمچ بیکنگ پاؤڈر
  • دو چمچ بیکنگ سوڈا
  • تین کیلے (مسلے ہوئے)
  • ڈیڑھ کپ میوا

اون کو 175 ڈگری سینٹی گریڈ پر گرم کیجیے۔ بیکنگ پین کے اندر کوکنگ سپرے یا تیل کی پرت لگایے۔ ایک برتن میں چینی، تیل اور انڈے ملا لیں۔ اب باقی چیزیں بھی اس میں ملا لیں اور بیکنگ پین میں پلٹ لیں۔ اسے 55 منٹ تک بیک ہونے دیں۔ آپ کی مزہ دار بنانا بریڈ تیار۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32552 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp