انڈیا میں ’بوائر لاکر روم‘ کا تنازع: ’لڑکے کے کردار کو جانچنے کے لیے لڑکی نے خود ہی فرضی پروفائل سے ریپ کا منصوبہ بنایا‘


انڈیا

PA MEDIA

انڈیا میں گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر لڑکیوں کے ریپ کے بارے میں ہونے والی چیٹ (بات چیت) کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

پولیس کی تفتیش میں سامنے آنے والی نئی معلومات سے پتا چلا ہے کہ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی جس چیٹ میں گینگ ریپ کی بات کی گئی تھی وہ ایک لڑکی کے اکاؤنٹ سے کی گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ لڑکی نابالغ ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی چیٹ انسٹاگرام کے ’بوائز لاکر روم‘ میں نہیں ہوئی تھی بلکہ یہ سنیپ چیٹ پر دو افراد کے درمیان ہونے والی گفتگو تھی۔

اس چیٹ میں سدھارتھ نام کی فرضی پروفائل سے گینگ ریپ کی بات کی گئی تھی۔

سائبر کرائم ونگ کے پولیس افسر انییش رائے نے بتایا کہ ’سنیپ چیٹ پر ایک لڑکی نے سدھارتھ نام سے فرضی اکاؤنٹ بنایا تھا۔ لڑکی گینگ ریپ کی بات کر کے ایک لڑکے کے کردار کے بارے میں پتا لگانا چاہتی تھی۔ یہ دو لوگوں کے درمیان ہونے والی چیٹ تھی اور لڑکی کی نیت ریپ کی نہیں تھی، اس لیے قانونی طور پر لڑکی کے خلاف مقدمہ نہیں بنتا ہے۔‘

یاد رہے کہ انڈیا میں چند روز قبل سوشل میڈیا پر #BoisLockerRoom اور #GirlsLockerRoom ٹرینڈ کر رہے تھے۔

یہ دونوں چیٹ گروپ ہیں جو فوٹو شیئرنگ نیٹ ورکنگ سائٹ انسٹاگرام پر بنائے گئے تھے۔ چار اور پانچ مئی کو ان کے سکرین شاٹ ٹوئٹر پر گردش کرنے لگے۔

بوائز لاکر روم میں نابالغ لڑکیوں کی تصاویر شیئر کر کے ان پر غیر مناسب آرا کا اظہار کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی مبینہ طور پر ریپ اور گینگ ریپ کی گفتگو پر مبنی سکرین شاٹس بھی وائرل ہو گئے تھے۔

اسی طرح گرلز لاکر روم میں بھی لڑکوں کے بارے میں غیر مناسب آرا کا ظاہر کیا گیا تھا اور کچھ تصاویر بھی شیئر کی گئی تھیں۔

سنیپ چیٹ پر کیا ہوا تھا؟

پولیس کی تفتیش کے مطابق سنیپ چیٹ پر ایک لڑکی نے سدھارتھ نام سے ایک پروفائل بنایا۔ اس پروفائل سے وہ ایک لڑکے سے بات کیا کرتی تھی۔ لڑکی نے اسی فرضی پروفائل اس لڑکے کو ریپ کا ایک منصوبہ پیش کیا۔ فرضی اکاؤنٹ سے بات کرنے والی لڑکی درحقیقت اپنے ہی ریپ کی بات کر رہی تھی۔

چیٹ میں لکھا تھا ’ہم اس کا آسانی سے ریپ کر سکتے ہیں۔۔۔میں گینگ ریپ کے لیے کچھ اور لڑکوں کو بھی بلا سکتا ہوں۔‘

 

اس کے جواب میں لڑکے نے ’نو‘ لکھ کر منع کر دیا تھا اور ’سدھارتھ‘ سے اس موضوع پر مزید بات نہیں کی تھی۔

پولیس کو دستیاب معلومات کے مطابق یہ چیٹ صرف ان دو لوگوں کے درمیان ہو رہی تھی۔ پولیس یہ پتا چلانے کی بھی کوشش کر رہی ہے کہ آیا اس موضوع پر مزید بات چیت بھی ہوئی یا آگے کی چیٹ ڈیلیٹ کر دی گئی۔

دلی پولیس کے مطابق ’لڑکی ایسی باتوں کے ذریعے اس لڑکے کا رد عمل، لڑکیوں کے بارے میں اس کے خیالات اور لڑکے کے کردار کے بارے میں معلوم کرنا چاہتی تھی۔‘

پولیس کے مطابق سنیپ چیٹ پر بات کرنے والے یہ دونوں صارفین نابالغ ہیں اور ان کا بوائز لاکر روم نامی گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس معاملے میں استعمال ہونے والے الیکٹرانک آلات پولیس نے ضبط کر لیے ہیں اور مزید جانچ پڑتال کے لیے فرانزک لیبارٹری بھیج دیے ہیں۔

دلی پولیس نے بتایا کہ ’سدھارتھ’ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو چیٹ میں شامل کر کے لڑکے نے اپنے دوستوں کو سدھارتھ کے ارادوں کے بارے میں بتایا تھا۔

ساتھ ہی اس لڑکی کو بھی مطلع کیا تھا کہ سدھارتھ نام کا لڑکا اس کے ساتھ جنسی زیادتی کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ لیکن اس وقت کسی کو نہیں پتا تھا کہ خود سدھارتھ ہی وہ لڑکی ہے۔

اس سکرین شاٹ کو لڑکے کے دوستوں میں سے کسی نے تھوڑی دیر کے لیے انسٹا گرام پر سٹوری کے طور پر شیئر کر دیا۔ وہاں سے سکرین شاٹ مزید دوستوں اور ساتھ پڑھنے والوں کے درمیان شیئر ہونے لگا۔

سنیپ چیٹ کی گفتگو کا سکرین شاٹ بوائز لاکر روم میں تھا اور بوائز لاکر روم کے اس سکرین شاٹ سے اسے بوائز لاکر روپ کی چیٹ کے طور پر دیکھا جانے لگا۔ پولیس کے مطابق گینگ ریپ کی چیٹ والا سکرین شاٹ مختلف سٹوڈنٹ گروپس میں شیئر ہو رہا تھا اس لیے اسے بوائز لاکر روم کی چیٹ کے طور پر دیکھا جانے لگا۔

انییش رائے نے بتایا کہ سنیپ چیٹ میں شامل دونوں لوگ، بوائز لاکر روپ میں ایک دوسرے سے کسی طرح رابطے میں نہیں آئے۔ ان کی بات چیت مارچ کے آخر میں ہوئی تھی اور تب تک شاید بوائز لاکر روم گروپ بنا بھی نہیں تھا۔

وہیں بوائز لاکر روم گروپ کی بات کریں تو اس میں شامل 24 افراد کی شناخت کر لی گئی ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ باقی لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ بوائز لاکر روم کے ایڈمن کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

اس معاملے میں دلی پولیس کے خصوصی سیل نے آئی ٹی اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایک ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔

دلی پولیس کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ تین انسٹاگرام اکاؤنٹس کے بارے میں کچھ معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ اس معاملے میں مزید تکنیکی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ تفتیش کے دوران ضبط کیے جانے والے آلات کو فرانزک آڈٹ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp