مائیک ٹائسن: 53 کی عمر میں ٹائسن رِنگ میں پھرتی دکھا سکیں گے؟


مائیک ٹائسن

ہیوی ویٹ باکسنگ کی دنیا میں رِنگ میں کئی بار ایسے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں جس سے اس کھیل کی شدت اور خطرے کا اندازہ ہوتا۔ لیکن بعض اوقات شائقین کچھ ایسے میچ دیکھتے ہیں جو ان کے ذہنوں میں ہمیشہ کے لیے نقش ہو جاتے ہیں۔

سال 1997 کئی لحاظ سے یاد گار تھا۔ ایک طرف دنیا برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی موت پر غمزدہ تھی تو دوسری طرف ہانگ کانگ کو برطانیہ سے لے کر چین کے حوالے کیا جا رہا تھا۔

ادھر امریکہ کے شہر لاس ویگس کے ایم جی ایم ایرینا میں 15 ہزار لوگ اس دہائی کے بہترین باکسر کو اپنے حریف کا کان چبا کر پھینکتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔ یہ ایک ایسا میچ تھا جس نے باکسنگ ریفریز کو بھی پریشان کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

’محمد علی فائٹ سے پہلے ہی جیت جایا کرتے تھے‘

کھلاڑی کمایا ہوا پیسہ اتنی تیزی سے کیسے لٹا دیتے ہیں؟

حریفوں کو اشاروں پر نچانے کے ماہر

کان کاٹنے والے باکسر کو میچ روک کر ڈِس کوالیفائی (نااہل) کر دیا گیا اور ان کے حریف ایوانڈر ہولی فیلڈ فاتح قرار پائے۔ ایسا ہیوی ویٹ ٹائٹل کی تاریخ میں 50 سال میں پہلی بار ہوا تھا۔

یہ باکسنگ کی تاریخ کے سب سے کم عمر ہیوی ویٹ چیمپیئن مائیک ٹائسن کے کرشماتی اور متنازع کریئر کا آخری حصہ تھا۔ میچ کے بعد ہولی فیلڈ کے کان کو سات ٹانکے لگے۔ مائیک ٹائسن کو تین لاکھ ڈالر کا جرمانہ ہوا اور ان کا باکسنگ لائسنس معطل کر دیا گیا۔

مائیک ٹائسن

میچ کے تیسرے راؤنڈ میں مائیک ٹائسن نے اپنے حریف کا کان چبا کر پھینک دیا اور ڈِس کوالیفائی ہوگئے

دونوں کھلاڑیوں نے کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد نہ صرف صلح کر لی بلکہ اب اچھے دوست بھی ہیں۔

ٹائسن نے اوپرا وِنفری شو پر ہولی فیلڈ سے معافی مانگی، بلکہ ان کے گھر وہ کان کا ٹکڑا بھی تحفے کے طور پر لے گئے جو انھوں نے چبا کر رِنگ میں پھینکا تھا۔

ٹائسن اور ہولی فیلڈ کے دونوں میچ دیکھنے والوں اور باکسنگ مداحوں کی خواہش تھی کہ دونوں باکسر ایک آخری فیصلہ کن میچ کے لیے رِنگ میں واپس آتے۔ تاہم ایسا گذشتہ دہائی میں نہ ہو پایا۔

دوسری طرف اپنی عمر یا اپنے حالات کی وجہ سے ٹائسن کو رِنگ میں نہ دیکھنے والے باکسنگ کے شائقین کی آج بھی یہ خواہش ہے کہ کاش وہ دنیا کے سب سے خطرناک ہیوی ویٹ باکسر کو ایک بار پھر رِنگ میں اترتا دیکھیں۔

مائیک ٹائسن کا باکسنگ میں واپسی کا اعلان

شاید کسی کو اور یہاں تک کے خود 53 سالہ ٹائسن کو بھی علم نہ ہو کہ 15 سال بعد وہ باکسنگ کی دنیا میں واپسی کا اعلان کریں گے اور ساتھ ہی ان کے پرانے حریف اور دوست ہولی فیلڈ بھی باکسنگ میں واپسی کا اعلان کر دیں گے۔۔

ٹائسن نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انھیں ایک کم عمر کھلاڑی کی پھُرتی سے ٹریننگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس ویڈیو کے اختتام پر وہ کہتے ہیں کے ’آئی ایم بیک‘ یعنی ’میں واپس آگیا ہوں۔‘

https://www.instagram.com/p/CADjPgOl_Nw/

واضح رہے کہ ٹائسن نے فی الحال ایک خیراتی میچ میں حصہ لینے کا کہا ہے۔ لیکن رِنگ میں اترنے کے بعد باکسر کو صرف ایک جسم نظر آرہا ہوتا ہے جس پر اسے مُکے برسانے ہوتے ہیں اور میچ خیراتی ہو یا ورلڈ ٹائٹل، دونوں باکسر جیت کے لیے بھوکے ہوتے ہیں۔

کیا مائیک ٹائسن کی بھرپور واپسی ممکن ہے؟

مداحوں کی محبت اور شائقین کا جوش اپنی جگہ لیکن کیا اس عمر میں کوئی بھی باکسر، چاہے وہ اپنے وقت کا کتنا ہی عظیم کھلاڑی کیوں نہ ہو، باکسنگ رِنگ میں واپس آسکتا ہے؟

یہی سوال میں نے یونیورسٹی آف ایسٹ لندن میں سٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ڈنکن اوگلوے سے کیا۔

ان کا جواب تھا کہ ’انسان کی عمر کے ساتھ اس کے دماغ کی شریانوں میں خون کم رفتار سے پہنچتا ہے اور اسی وجہ سے اس کے فیصلے کرنے کی صلاحیت کے وقت یا ‘ری ایکشن ٹائم‘ میں کمی آتی ہے۔

’مطلب اگر باکسر کا سامنا اس سے کم عمر کھلاڑی سے ہوتا ہے تو زیادہ عمر والے کھلاڑی کی دماغی صلاحیت اس کے حریف سے کم ہوگی۔‘

مائیک ٹائسن

باکسنگ ایک ایسا کھیل ہے جس میں طاقت اور ری ایکشن کا وقت پورے کھیل کا جزو ہے۔ گالف یا سنوکر جیسے کھیلوں میں کھلاڑی 40 سال سے زیادہ عمر کے ہوسکتے ہیں لیکن ان دونوں کھیلوں میں ری ایشکن ٹائم کے بجائے تکنیک کا زیادہ عمل دخل ہوتا ہے۔

لیکن باکسنگ جیسے کھیل میں کھلاڑی کو اپنے حریف کے مُکے سے بچتے ہوئے یہ فیصلہ بھی کرنا ہوتا ہے کہ وہ جوابی مُکا کہاں اور کس اینگل پر مارے گا۔

یعنی اگر آپ کی تکنیک بہت اچھی ہو لیکن اس کے باوجود آپ یہ فیصلہ کرنے میں دیر کر گئے کہ مُکا کب مارنا ہے تو آپ کو لگنے والا جوابی مُکا ناک آؤٹ پنچ ہوسکتا ہے اور پلک جھپک میں کھیل کا اختتام!

ڈنکن کی جو اب تک 200 مختلف کھلاڑیوں کے ساتھ کام کر چکے ہیں، رائے میں ’اگر مائیک ٹائسن اپنی عمر کے کھلاڑی جیسا کہ ہولی فیلڈ سے مقابلہ کرتے ہیں تو اس میں دونوں کھلاڑی برابر ہوں گے کیونکہ دونوں کی عمر اور فٹنس لیول تقریباً ایک جیسا ہوگا۔

’لیکن اگر ٹائسن خود سے کم عمر کھلاڑی سے میچ کھیلنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو انھیں باکسنگ کے بجائے فٹنس اور ٹریننگ زیادہ کرنا پڑے گی کیونکہ ہر راؤنڈ کے ساتھ ٹائسن تیزی سے تھکتے جائیں گے اور کم عمر باکسر اس کا انتظار کرے گا۔‘

ماہرین کے مطابق ٹائسن کا اپنے دور کے بہترین اور اس صدی کے سب سے اچھے باکسرز میں شمار ہوتا ہے اور ان کی تکنیک آج بھی بہت سے باکسرز سے اچھی ہوسکتی ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ اگر وہ کسی کم عمر کھلاڑی کے ساتھ لڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ان کے پاس 12 راؤنڈ اور پوائنٹس پر میچ جیتنے کا وقت نہیں ہوگا۔ بلکہ انھیں اپنے تجربے اور تکنیک پر انحصار کرتے ہوئے ناک آؤٹ پنچ مارنا ہوگا اور وہ بھی پہلے تین یا چار راؤنڈ میں۔

برٹش ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن ٹائسن فیوری کے پرموٹر باب ارم نے کہا ہے کہ اگر مائیک ٹائسن رِنگ میں واپس آتے ہیں تو ان کے اور ٹائسن فیوری کے درمیان خیراتی میچ ممکن ہوسکتا ہے۔

اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایک انوکھی روایت اور ایک یادگار میچ ہوگا۔

1998 میں باکسر ٹائسن فیوری کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی تھی اور ڈاکٹروں نے ان کے والد سے کہا تھا کہ فیوری کے بچنے کی امید کم ہے۔ جان فیوری نے اپنے بیٹے کی پیدائش کے بعد اس کا نام مائیک ٹائسن کے نام پر رکھا کیونکہ جان فیوری کا یہ ماننا تھا کے ان کا بیٹا مائیک ٹائسن کی طرح ایک فائٹر ہے اور موت کے منہ سے بچ گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp